جماعت اسلامی کی بجلی لوڈشیڈنگ کیخلاف پٹیشن، نیپرا کی تحقیقاتی ٹیم کراچی پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینوں کی بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف کی گئی پٹیشن پر دیئے گئے عدالتی حکم پر نیپرا کی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے۔
جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک کی غیر اخلاقی اور نیپرا قوانین کے خلاف AT&C کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤن چیئرمینوں اور سٹی کونسلرز کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
عدالتی احکامات کے مطابق نیپرا اسلام آباد کا اعلیٰ سطح کا وفد کراچی پہنچا اور جماعت اسلامی کے نمائندہ وفد سے تفصیلی ملاقات کی۔
ملاقات میں نیپرا تحقیقاتی کمیٹی کے کنوینر نوید الٰہی شیخ (ڈائریکٹر جنرل کنزیومر افیئرز)، سفیر حسین (ٹیکنیکل کنسلٹنٹ)، عرفان احمد شیخ (ایڈیشنل ڈائریکٹر مانیٹرنگ و انفورسمنٹ) اور عابد حسین (انچارج نیپرا ریجنل آفس کراچی) موجود تھے۔
جماعت اسلامی کی جانب سے چیئرمین کے الیکٹرک سیل و نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی کراچی عمران شاہد اور سٹی کونسل کے رکن تیمور احمد وفد میں شریک تھے۔
جماعت اسلامی کے وفد نے نیپرا کی تحقیقاتی ٹیم کو دستاویزی شواہد فراہم کیے۔
نیپرا حکام نے جماعت اسلامی کے وفد کو یقین دلایا کہ جمع شدہ مواد کی بنیاد پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چند روز میں تیار کرکے سندھ ہائیکورٹ میں پیش کی جائے گی۔
جماعت اسلامی کراچی کے وفد نے اس موقع پر کہا کہ شہریوں کو ریلیف دلانے اور کے الیکٹرک کی من مانیاں روکنے کے لیے قانونی اور عوامی جدوجہد بدستور جاری رکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کے
پڑھیں:
کراچی: کے ایم سی کا اورنگی ٹاؤن شپ میں چائنہ کٹنگ کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
---فائل فوٹوکراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے اورنگی ٹاؤن شپ میں چائنہ کٹنگ کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میونسپل کمشنر نے دو سابق پروجیکٹ ڈائریکٹرز کے خلاف اینٹی کرپشن میں تحریری شکایات جمع کروائی ہیں۔
میونسپل کمشنر نے اینٹی کرپشن کو لکھے گئے خط میں کہا کہ سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اسلام چوک کا پلاٹ جعلسازی اور غیرقانونی طور پرٹرانسفر کیا، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کے مبینہ فرنٹ مین نے 60 لاکھ روپے کی بھاری رشوت لی۔
خط کے متن کے مطابق متعلقہ پلاٹوں کی سرکاری فائلیں ریکارڈ روم سے غائب ہیں، کم ریٹ چالان جاری ہونے سے کے ایم سی کو شدید مالی نقصان پہنچایا گیا، ریٹائرمنٹ کے باعث سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کےخلاف کے ایم سی کارروائی نہیں کر سکتی، کیس قواعد کے تحت اینٹی کرپشن کو باقاعدہ انکوائری کے لیے ریفر کر دیا گیا ہے۔
میونسپل کمشنر کی جانب سے لکھے خط کے متن کے مطابق دوسرے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر پر رفاحی پلاٹ غیر قانونی طور پر کمرشل لیز کرنے کا الزام ہے، سیکٹر 13 ایچ رفاحی پلاٹ کو ناجائز طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کی ریٹائرمنٹ کے باعث کے ایم سی کارروائی نہیں کر سکتی۔
خط میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹرز کے خلاف جعلسازی کا معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجنے کی سفارش کی گئی ہے۔