مظاہرین نے 2 سال سے قید اور جنگ کے خاتمے سے متعلق کوئی اقدامات نہ کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی شہریوں نے حکومت پر زور دیا کہ جلد از جلد امن کیجانب اقدامات کیے جائیں اور قیدیوں کی فوری واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل میں نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین نے آج پھر دارالحکومت تل ابیب میں جمع ہوکر حکومت مخالف نعرے لگائے۔ اسرائیلی شہری تل ابیب میں "ہاسٹیجز اسکوائر" پر جمع ہوئے اور قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر غزہ جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے 2 سال سے قید اور جنگ کے خاتمے سے متعلق کوئی اقدامات نہ کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی شہریوں نے حکومت پر زور دیا کہ جلد از جلد امن کی جانب اقدامات کیے جائیں اور قیدیوں کی فوری واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کی فوری اور قیدیوں کی مظاہرین نے

پڑھیں:

غزہ میں دو سالہ جنگ انسانی المیہ بن گئی، اقوام متحدہ کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے (  UNRWA ) نے غزہ میں دو سال سے جاری جنگ کو انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یو این آر ڈبلیو اے کے ترجمان نے کہاکہ   غزہ میں دو سالہ جنگ  میں اسرائیلی مظالم کی داستان رقم ہوگئی ہے،  دو سال بہت زیادہ ہو چکے ہیں، اب وقت ہے جنگ رکنے کا اور فلسطینیوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کا۔

انہوں نے کہاکہ تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے اور اسرائیلی محاصرہ ختم کیا جائے تاکہ اقوام متحدہ کے زیرِ انتظام انسانی و تجارتی امداد کا معمول کا بہاؤ ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب جنگ بندی کا وقت آ چکا ہے کیونکہ غزہ میں انسانی صورتحال تباہ کن حد تک بگڑ چکی ہے، اسرائیل کی  انسانیت ختم ہوگئی ہے۔

یو این آر ڈبلیو اے نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری انسانی مداخلت کرے تاکہ غزہ میں دو سال سے جاری تباہ کن جنگ کا خاتمہ ہو اور مظلوم فلسطینیوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

خیال رہےکہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

مسلسل بمباری کے باعث غزہ رہائش کے قابل نہیں رہا، لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، بھوک، قحط اور بیماریوں کا پھیلاؤ سنگین انسانی بحران میں تبدیل ہو چکا ہے۔

واضح رہےکہ  سفارتی سطح پر پیش رفت کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات مصر کے شہر شرم الشیخ میں جاری ہیں، مذاکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پیش کردہ 20 نکاتی امن منصوبہ زیرِ غور ہے۔

یاد رہےکہ  حماس کی قیادت قطر کے شہر دوحہ میں مذاکرات کےلیے موجود تھی لیکن اسرائیلی دہشت گردی کے باعث مذاکرات تاخیر کا شکار ہوئے، اسرائیل مسلسل دہشت گردی کررہاہے لیکن عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف احتجاج
  • صمود فلو ٹیلا اور غزہ پر حملے، اسرائیل کیخلاف جماعت اسلامی کے ٹائونز کا احتجاج، ریلیاں
  • غزہ میں دو سالہ جنگ انسانی المیہ بن گئی، اقوام متحدہ کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ
  • غزہ میں دو سالہ جنگ انسانی المیہ بن گئی، یو این آر ڈبلیو اے کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ
  • حماس حکومت سے دستبردار اور ٹرمپ امن منصوبہ مان لے تو غزہ جنگ کا خاتمہ ہوسکتا ہے: نیتن یاہو
  • ٹرمپ منصوبے سے غزہ میں امن کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، نیتن یاہو 
  • مصر: اسرائیل اور حماس کے درمیان ممکنہ جنگ بندی مذاکرات، قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت متوقع
  • غزہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘قیدیوں کی رہائی ترجیح ہے‘ امریکی وزیر خارجہ
  • غزہ جنگ کے خاتمے پر حماس کے اقدامات کا خیرمقدم، پاکستان سمیت 8 مسلم ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری