علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو

چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان  کو وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹائے جانے کا علم نہیں۔

’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ہٹائے جانے سے متعلق ابھی تک مجھے کوئی اطلاع نہیں۔

دوسری جانب بشریٰ بی بی کے وکیل رائے سلیمان نے علی امین گنڈاپور کو ہٹائے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر علی امین

پڑھیں:

28ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے  کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے تاہم27 ویں ترمیم  میں رہ جانے والی ترامیم  پر اگر  اتفاق رائے ہوا تو 28 ویں لائیں گے

وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھائہسویں ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے، کچھ  ترامیم ہم 27 ویں آئینی ترمیم میں لانا چاہ رہے تھے مگر وہ نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ 27 ویں ترمیم  میں رہ جانے والی ترامیم  پر اتفاق رائے ہوا تو 28 ویں لائیں گے ورنہ نہیں لائے جائے گی۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے موقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ اگر اتفاق رائے ہو گیا تو 28 ویں ترمیم بھی آجائے گی، ابھی  فی الحال 28 ویں ترمیم کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط پروپیگنڈا ہے کہ ہم 18 ویں ترمیم کو رول  بیک کرنا چاہتے  تھے، ہم کوئی بھی اقدام اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں کریں گے۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ حکومت  کا کام ہوتا ہے کہ اپوزیشن اور اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے، ہم نے کوشش کی اپوزیشن اور اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں اور تناو کی  صورتحال  کو کم سے کم کیا جائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے  اپنے دور حکومت میں یہ کلچر شروع کیا۔ طارق فضل چودھری  نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پالیمان میں وہ اپنا اپوزیشن کا کردار ادا کریں،  حکومت چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی ایوان میں اپنی تجاویز دے،  ہمیں اس سے کیا غرض کہ کون اپوزیشن لیڈر لگایا جائے، رولز کی وضاحت ہم کر چکے ہیں، ان رولز کو فالو کریں، رولز فالو ہوں گے تو لگا دیا جائے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ  بانی پی ٹی آئی اپوزیشن والوں سے ہاتھ تک نہیں ملاتے تھے،  لیکن ہم سیاسی   اختلافات کو ذاتی دشمنی نہیں سمجھتے،  سابق وزیر اعلیٰ کے پی علی  امین گنڈا پور جتنی دیر وزیر اعلیٰ رہے  احتجاج  کرتے رہے۔

انہوں  نے کہا کہ سرکاری وسائل استعمال کر کے یلغار کی جاتی رہی ۔ لیگی رہنماوں کو الیکشن کمیشن کے نوٹس  سے متعلق سوال کا جواب دیتے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ  سب کی ذمے داری ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق کی  پاسداری کی جائے، الیکشن کمیشن نے خلاف ورزی پر ہمارے لوگوں کیخلاف  بھی نوٹس  لیے،  ایکٹ کے مطابق کارروائیاں بھی ہوتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 28ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں، وفاقی وزیر
  • کوئی کہہ دے کہ میں نے کسی کی سفارش کی ہے تو استعفیٰ تک دے سکتی ہوں: وزیر اعلیٰ مریم نواز
  • وزیراعظم کا کنڈی کو نہ ہٹانے کا اشارہ، خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ پر تبادلہ خیال
  • فیروز خان نے اپنی ذاتی زندگی کو ٹارگٹ کیے جانے پر خاموشی توڑ دی
  • ججز کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں، غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے: وزیرِ قانون
  • 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ  میں درخواست دائرکرنےکی کوشش کی جو  صحیح  فورم نہیں، وزیر مملکت برائے قانون
  • آپ نے مجھے کیوں روکا؟ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا پولیس افسران سے سوال
  • وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ہٹانے کی خبر ذاتی عناد نکلی، اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات زیر غور نہیں: سلیم کھوسہ
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کی خبروں کی تردید سامنے آگئی