وفاقی وزیرڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی وزیر اعظم آزاد کشمیر کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبروں کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت اجلاس میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
(جاری ہے)
بدھ کو ’’اے پی پی‘‘ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے یا ان کے استعفیٰ کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات زیر بحث نہیں ہے اور نہ ہی اس طرح کا کوئی عمل ہو رہا ہے ۔قبل ازیں کچھ پرائیویٹ میڈیا چینلز پر اس حوالے سے خبریں چلائی گئی تھیں کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت آزادکشمیر کے معاملات پر بنائی گئی کمیٹی کے ممبران کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ وزیر اعظم آزادکشمیر کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر نے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔\395.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ وزیر اعظم
پڑھیں:
ہمارا پیپلز پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں، طارق فضل چودھری
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ہم تمام اتحادیوں کی عزت کرتے ہیں اور وزیراعظم تمام فیصلے سب کی مشاورت سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے جبکہ صدر اور چیئرمین پیپلز پارٹی سے مشاورت ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ ہمارا پیپلز پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا کہ ہم تمام اتحادیوں کی عزت کرتے ہیں اور وزیراعظم تمام فیصلے سب کی مشاورت سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے جبکہ صدر زرداری اور بلاول بھٹو سے مشاورت ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت میں شامل نہیں پھر بھی حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے ہم پیپلز پارٹی کی ڈبل قدر کرتے ہیں۔
طارق فضل چودھری نے کہا کہ پنجاب میں سیلابی کیفیت کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اور مریم نواز نے کسی صوبے کے وسائل پر قبضے کی بات نہیں کی۔ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک تناؤ کی کیفیت تھی اور وزیراعظم شہباز شریف نے فوراً نوٹس لے کر ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ اور راجہ پرویز اشرف بھی شامل تھے۔