رئیلٹی شو ’’بگ باس‘‘ اچانک بند، اسٹوڈیو سیل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
بھارت کی ریاست کرناٹکا میں مشہور رئیلٹی شو ’’بگ باس کناڈا سیزن 12‘‘ کو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کے باعث اچانک بند کردیا گیا ہے۔
کرناٹک اسٹیٹ پولوشن کنٹرول بورڈ (KSPCB) کی کارروائی کے بعد شو کے اسٹوڈیو کو سیل کردیا گیا اور تمام شرکا کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔
یہ کارروائی اس بنیاد پر کی گئی کہ اسٹوڈیو ماحولیاتی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا تھا اور ضروری اجازت نامے حاصل کیے بغیر کام کر رہا تھا۔ بورڈ نے فوری طور پر تمام سرگرمیاں بند کرنے اور بجلی کا کنکشن منقطع کرنے کے احکامات جاری کیے۔ نوٹس جاری ہوتے ہی انتظامیہ نے شو میں شریک تمام شرکا کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کی ہدایت دی۔
راتوں رات تمام شرکا کو سیکیورٹی کے ساتھ ایگلٹن ریزورٹ منتقل کر دیا گیا تاکہ ان کے قیام کا انتظام کیا جا سکے۔ اس فیصلے کے بعد تقریباً سات سو سے زیادہ افراد، جن میں ٹیکنیکل ٹیم، لائٹنگ اسٹاف، کیمرہ آپریٹرز اور دیگر عملہ شامل ہیں، سبھی کو اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر گھر جانا پڑا۔
یہ بگ باس ہاؤس خاص طور پر اداکار کچا سدیپ کے وژن پر تیار کیا گیا تھا اور شاندار محل جیسا سیٹ تقریباً پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔ شو کا آغاز محض چند ہفتے پہلے ہی بڑے شاندار انداز میں کیا گیا تھا۔
ریاستی وزیر ماحولیات و جنگلات نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسٹوڈیو کو کئی مرتبہ نوٹس بھیجے گئے تھے، مگر انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے واضح کیا تھا کہ ماحولیاتی اصولوں کی پابندی ضروری ہے، لیکن انہوں نے جان بوجھ کر نظرانداز کیا۔‘
معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ جولی ووڈ اسٹوڈیوز سے بغیر صاف کیے ہوئے گندے پانی کو باہر چھوڑا جا رہا تھا۔ اس کے علاوہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کام نہیں کر رہا تھا، کچرا صحیح طریقے سے الگ نہیں کیا جا رہا تھا، اور دو بڑے ڈیزل جنریٹر مسلسل چل رہے تھے، جس سے ماحول میں آلودگی پیدا ہو رہی تھی۔
بگ باس کناڈا سیزن 12 کو سب سے بڑا اور شاندار سیزن تصور کیا جا رہا تھا، لیکن اس اچانک بندش نے نہ صرف شائقین کو مایوس کیا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ایک بحث چھیڑ دی ہے۔ منتظمین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو عدالت سے رجوع کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہا تھا
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ نے شکاگو کو ’جنگی علاقہ‘ قرار فوجی دستے تعینات کرنے کا اعلان کردیا
شکاگو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے شکاگو کو ’جنگی علاقہ‘ قرار دیتے ہوئے وہاں فوجی دستے تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکا بھر میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ کی جرائم اور امیگریشن کے خلاف سخت پالیسی کو ڈیموکریٹس نے اختیارات کے ناجائز استعمال کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شکاگو میں بھی مقامی ڈیموکریٹک حکام نے ٹرمپ کے اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔ اسی دوران ایک جج نے ایک اور ڈیموکریٹک شہر پورٹ لینڈ میں فوج بھیجنے کے وائٹ ہاؤس کے حکم کو معطل کر دیا ہے۔
اس نئے تنازع کی ابتدا اس وقت ہوئی جب ٹرمپ نے ہفتے کی رات شکاگو میں نیشنل گارڈ کے 300 اہلکاروں کی تعیناتی کی منظوری دی۔
امریکا کی سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوم نے حکومت کے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’شکاگو دراصل ایک جنگی علاقہ بن چکا ہے‘۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اس سے قبل دارالحکومت واشنگٹن میں بھی نیشنل گارڈز تعینات کرچکے ہیں۔
امریکا میں ہونے والے ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ 42 فیصد شہری امریکی شہروں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے حق میں ہیں جبکہ 58 فیصد اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے منگل کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ ’اندرونی جنگ‘ کے لیے فوج کا استعمال کر سکتے ہیں، انہوں نے آج ایک غلط دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’پورٹ لینڈ جل کر راکھ ہو رہا ہے، ملک بھر میں بغاوت پھیل چکی ہے‘۔
ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور ایوانِ نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے دستے حقیقی معنوں میں ایک جنگی زون سے نمٹ رہے ہیں‘۔