پرانے قرضے اتارنے کیلئے حکومت کا رواں سال 22 ہزار ارب کے نئے قرضے لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
پرانے قرضے اتارنے کیلئے حکومت کا رواں سال 22 ہزار ارب کے نئے قرضے لینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وزارتِ خزانہ نے مالی سال 26-2025 کے لیے نیا مقامی قرضہ لینے کا سالانہ منصوبہ تیار کر لیا۔ذرائع کے مطابق حکومت رواں مالی سال میں 22 ہزار ارب روپے سے زائد کا نیا قرضہ لے گی، جو پرانے قرضوں کی ادائیگی اور بجٹ خسارے کی فنانسنگ کے لیے لیا جائے گا۔
اس کے ساتھ 15 ہزار 628 ارب روپے کے پرانے قرضے اتارنے کا ہدف طے کیا گیا ہے، پرانے قرضے ادا کرنے کے بعد نیا خالص مقامی قرضہ 6 ہزار 395 ارب روپے ہوگا۔ٹریژری بلز کی مد میں 8 ہزار 731 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ ہے جبکہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے 8 ہزار 595 ارب روپے قرض لینے کا منصوبہ ہے۔
گورنمنٹ اجارہ سکوک کی مد میں 3 ہزار 312 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے جبکہ نیشنل سیونگ اسکیمز سے ایک ہزار 385 ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف مقرر ہے۔ بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے مقامی ذرائع سے بڑے پیمانے پر فنانسنگ کی تیاری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمصری صدر کی ٹرمپ کو غزہ جنگ بندی معاہدے کی صورت میں دستخطی تقریب میں شرکت کی دعوت مصری صدر کی ٹرمپ کو غزہ جنگ بندی معاہدے کی صورت میں دستخطی تقریب میں شرکت کی دعوت اورکزئی میں آپریشن:لیفٹیننٹ کرنل و میجر سمیت 11 جوان شہید، نماز جنازہ ادا،وزیر اعظم ،فیلڈ مارشل کی شرکت پاک سعودیہ تعلقات کو سرمایہ کاری، کاروبار کی بنیاد پر مزید مضبوط بنائینگے: وزیراعظم عوام کیلئے خوشخبری: 4 سال سے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کردی گئی بنگلادیشی عدالت کا گزشتہ حکومت کے دوران جبری گمشدگیوں پر 24 اعلی فوجی افسران کی گرفتاری کا حکم امن کا سارا بوجھ حماس پر ڈالنا ٹھیک نہیں، اسرائیل کو حملے بندکرنا ہوں گے، اردوانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لینے کا
پڑھیں:
پنجاب میں 60 ہزار بچوں کا تعلیمی سلسلہ متاثر، عارضی طور پر ٹینٹ اسکولز قائم کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: حالیہ سیلاب کے باعث پنجاب بھر میں 60 ہزار سے زائد بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں حالیہ سیلاب کے باعث صوبے بھر میں 60 ہزار سے زائد بچوں کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہوگیا ہے، جس کے بعد محکمۂ اسکول ایجوکیشن نے یونیسیف کے تعاون سے متاثرہ علاقوں میں عارضی ٹینٹ اسکولز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بچوں کی تعلیم کا تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔
وزیرِ تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی عمارتوں کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے اور حکومت نے 90 روز کے اندر تمام متاثرہ تعلیمی ادارے دوبارہ فعال کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ کسی بچے کا تعلیمی سال ضائع نہ ہو۔
رانا سکندر حیات کے مطابق متاثرہ اضلاع میں بچوں کے “لرننگ لاس” کو کم سے کم رکھنے کے لیے عارضی اسکولز تین شفٹوں میں چلائے جا رہے ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبا کو تعلیمی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ہفتے سے ٹینٹ اسکولز کا باضابطہ آغاز کردیا جائے گا، جن میں بنیادی سہولیات، اسٹیشنری اور فرنیچر بھی فراہم کیا جائے گا۔
وزیرِ تعلیم نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت بچوں کے تعلیمی مستقبل کے تحفظ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے، تعلیم کی بحالی صرف عمارتوں کی تعمیر نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے خوابوں کو محفوظ بنانے کا عمل ہے، اور اس مقصد کے لیے حکومت ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔