UrduPoint:
2025-11-23@06:25:13 GMT

شہباز حکومت کا انوکھا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT

شہباز حکومت کا انوکھا فیصلہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اکتوبر2025ء ) شہباز حکومت کا انوکھا فیصلہ، قرضہ اتارنے کیلئے مزید 22 ہزار ارب روپے کا قرضہ لینے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے مالی سال 26-2025 کے لیے نیا مقامی قرضہ لینے کا سالانہ منصوبہ تیار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت رواں مالی سال میں 22 ہزار ارب روپے سے زائد کا نیا قرضہ لے گی، جو پرانے قرضوں کی ادائیگی اور بجٹ خسارے کی فنانسنگ کے لیے لیا جائے گا۔

اس کے ساتھ 15 ہزار 628 ارب روپے کے پرانے قرضے اتارنے کا ہدف طے کیا گیا ہے، پرانے قرضے ادا کرنے کے بعد نیا خالص مقامی قرضہ 6 ہزار 395 ارب روپے ہوگا۔ ٹریژری بلز کی مد میں 8 ہزار 731 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ ہے جبکہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے 8 ہزار 595 ارب روپے قرض لینے کا منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

گورنمنٹ اجارہ سکوک کی مد میں 3 ہزار 312 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے جبکہ نیشنل سیونگ اسکیمز سے ایک ہزار 385 ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف مقرر ہے۔

بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے مقامی ذرائع سے بڑے پیمانے پر فنانسنگ کی تیاری ہے۔ دوسری جانب اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کی ملکی قرضوں کی صورتحال پر تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ہر پاکستانی شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے، 10 سال پہلے ہر شہری 90 ہزار 47 روپے کا مقروض تھا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں سالانہ اوسطا 13 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔

10 برس کے دوران ہر پاکستانی پر 3 گنا قرضہ بڑھ گیا، پاکستان پر قرضوں کا بوجھ سالانہ اوسطا 13 فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے، ہر 6 سال میں قرضوں کا بوجھ دوگنا ہو جاتا ہے۔ اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیویلپمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر مالی نظم و ضبط اپنائے، ٹیکس نیٹ وسیع کرے، پالیسی ریٹ موجودہ 11 فیصد سے گھٹا کر 9 فیصد پر لایا جائے، پالیسی ریٹ گھٹانے سے قرضوں پر سود کی لاگت میں 12 کھرب روپے کمی ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق پالیسی ریٹ گھٹانے سے مالی گنجائش بڑھے گی،کاروبار زیادہ مسابقتی ہوں گے، قرضوں کی صورتحال خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ خراب ہے۔ پاکستان پر قرضہ ملکی معیشت کے 70.

2 فیصد کے برابر ہے۔ دوسری جانب شہباز حکومت کا روزانہ 60 اب روپے سے زائد کا قرض لینے کا انکشاف، وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے دوسرے ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لیا گیا، شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہوا، وفاقی حکومت نے صرف ایک ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لے لیا، جتنا قرضہ 74 سالوں میں لیا گیا، اس کا 80 فیصد صرف ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، پی ڈی ایم، نگران اور شہباز حکومت نے ملکی قرضوں میں ساڑھے 34 ہزار ارب روپے کا اضافہ کر ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کی حکومت کی جانب سے صرف چند ہی ماہ میں ملکی قرضوں میں اضافہ کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز شریف حکومت کے ابتدائی 16 ماہ میں ملکی قرضوں میں 13078 ارب روپےکا اضافہ ریکارڈ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

اعداد و شمار کے مطابق وفاقی حکومت کا کل قرضہ جون 2025 تک بڑھ کر 77,888 ارب روپے ہو گیا، جو فروری 2024 میں 64,810 ارب روپے تھا۔ ایک اور رپورٹ میں وفاقی حکومتوں کی جانب سے گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں ملک کو قرضوں کے ہوشربا بوجھ تلے دبا کر قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے جانے، صرف ایک ماہ میں یومیہ 60 ارب روپے سے زائد کا قرضپہ لے کر 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس حوالے سے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے ملک کی معیشت اچھی ہو رہی ہے جبکہ صرف ایک ماہ میں شہباز شریف حکومت نے 1830 ارب روپے کا قرض اٹھا لیا؟ مجموعی طور پر پاکستان کا قرض78,000 ارب کے قریب آچکا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا ہے کہ سوا تین سال میں شھباز شریف نے اب تک 34,500 ارب قرض لے چکے ہیں جب شہباز شریف حکومت میں آئے تھے تو 43500 ارب روپے ملک کا قرض تھا۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ شہباز شریف ملکی قرض کم کرنے آئے تھے مگر آج قرض لینے کی تاریخ رقم کر دی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز حکومت کے دوران ملک کی مجموعی قرض میں 79 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ جو قرض ملک چلانے کے لئے 75 سال میں لیا اس کا 80 فیصد ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، ان ساڑھے 3 سالوں میں ملک میں ترقیاتی کاموں کی ایک اینٹ بھی نہیں لگی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا ہے اور سرمایہ کاری تو چھوڑیں کوئی قرض بھی نہیں دے رہا، روزانہ ایک ایم او یو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ارب روپے سے زائد کا روپے سے زائد کا قرض شہباز شریف حکومت ہزار ارب روپے وفاقی حکومت شہباز حکومت ارب روپے کا ملکی قرضوں اضافہ ہوا نے کہا کہ حکومت کے حکومت نے کا اضافہ ملکی قرض کے دوران کے مطابق حکومت کا سال میں لینے کا میں ملک لیا گیا کا قرضہ ماہ میں

پڑھیں:

سونے کی قیمتوں میں یکدم 5000روپے کی بڑی کمی ہوگئی

کراچی (نیوزڈیسک)سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ 24 قیراط کے حامل فی تولہ خالص سونے کے دام 5 ہزار روپے تنزلی سے 4 لاکھ 26 ہزار 562 روپے ہو گئے۔

اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونے کی قیمت 4 ہزار 286 روپے گر کر 3 لاکھ 65 ہزار 708 روپے ہو گئی جبکہ 22 قیراط 10 گرام سونا 3 ہزار 929 روپے تنزلی سے 3 لاکھ 35 ہزار 244 روپے میں فروخت ہوا۔

عالمی منڈی میں فی اونس سونے کی تجارت 4 ہزار 40 ڈالرمیں ہوئی، یہ گزشتہ روز کے مقابلے میں 50 ڈالر کی کمی ہے۔

ادھر، چاندی کی قیمتوں میں بھی کمی کا رجحان دیکھا گیا، اور فی تولہ چاندی 93 روپے اور 10 گرام چاندی 80 روپے تنزلی سے بالترتیب 5 ہزار 329 روپے اور 4 ہزار 568 روپے میں فروخت ہوئی۔

ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی منڈی میں چاندی کی فی اونس قیمت 0.93 ڈالر گر کر 50.57 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سونا پھر مہنگا: فی تولہ قیمت میں اضافہ
  • ہمارے تین ہزار ارب روپے وفاق نے دینے ہیں ہمارا حق نہیں دیا جا رہا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • ہمارے تین ہزار ارب روپے وفاق نے دینے ہیں ہمارا حق نہیں دیا جا رہا، وزیراعلی خیبرپختونخوا
  • ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 23 سو روپے کا اضافہ
  • سونے کی قیمت میں استحکام ،چاندی سستی ہو گئی
  • سونے کی قیمت 4 لاکھ 26 ہزار 562 روپے فی تولہ پر برقرار
  • کراچی: شہری کو 13 دن میں دس دس ہزار روپے کے دوائیں کے چالان بھیج دیے گئے
  • سونا سستا ہونے کے بعد آج فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • سونے کی قیمتوں میں یکدم 5000روپے کی بڑی کمی ہوگئی
  • عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی