’غزہ پر کوئی بین الاقوامی فیصلہ اسرائیل کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگا‘
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیرخارجہ گیدون سارنے پیرس میں جمعرات کو ہونے والی میٹنگ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ’غیر ضروری اور نقصان دہ‘ قرار دیا ہے۔
یہ سمٹ فرانس کی قیادت میں 9 اکتوبر کو منعقد ہو رہی ہے، جس میں یورپی، عرب اور دیگر سفارتکار شریک ہو کر غزہ کے بعد کے انتظامات اور مستقل جنگ بندی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو بھی اس اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو ہیں۔
سار نے کہا کہ یہ اقدام شرم الشیخ میں جاری اسرائیل–حماس مذاکرات کے حساس مرحلے میں اسرائیل کی نظراندازی کرتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے اور اسے فرانس کی جانب سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے صدر ایمانوئل میکرون پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام فرانسیسی رہنما کی اپنی داخلی مشکلات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کے مترادف ہے۔
گیدون سار نے فرانس پر الزامات عائد کیے اور کہا کہ جیسے یوکرین کے مستقبل کا فیصلہ یوکرین کی شمولیت کے بغیر نہیں کیا جا سکتا، اسی طرح غزہ میں بھی اسرائیل کی شرکت کے بغیر فیصلے ناقابل قبول ہیں۔
اسرائیل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شرکاء کسی بھی موضوع پر بات کر سکتے ہیں، لیکن غزہ میں کوئی بھی فیصلہ اسرائیل کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیل کی کے بغیر
پڑھیں:
معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں۔
ملکی صنعتی ترقی پر قائم نجی شعبے کی کمیٹی کا پہلا جائزہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں صنعتی ترقی کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں، جس پر وزیراعظم نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے اقدامات حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ ملکی صنعتی ترقی کے لیے نجی شعبے کی تجاویز کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔ کاروباری حضرات کی جانب سے صنعتی ترقی کے لیے عرق ریزی سے تجاویز تیار کی گئیں، جو لائق تحسین ہیں۔ ان تجاویز کا بغور مشاہدہ کرکے عملدرآمد کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی کاروباری برادری نے مشکل وقت میں حکومتی پالیسیوں کا ساتھ دیا اور ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے میں معاونت کی۔ اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی معاشی سمت بہتر اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، مگر ملکی ترقی کے لیے ہمیں مزید محنت کرنا ہوگی۔
وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے ملکی صنعتی ترقی پر نجی شعبے کی قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، جام کمال خان، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے مشیر محمد علی، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر اور ثاقب شیرازی کی قیادت میں صنعتی ورکنگ گروپ میں شامل صنعتکاروں نے شرکت کی۔
اجلاس کو پاکستان کی صنعتی ترقی اور ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے پالیسی تجاویز پیش کی گئیں۔ اس موقع پر ملکی صنعت کی مسابقت میں اضافے کے لیے خطے کے ممالک سے موازنہ بھی پیش کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے معیشت کے دیگر شعبوں کے حوالے سے سفارشات کے ساتھ نئی تجاویز کو سراہتے ہوئے انہیں قومی پالیسی فریم ورک میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔
Tagsپاکستان