نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب: اپوزیشن کس طرح نمبر گیم سے بازی پلٹ سکتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا ہے، اور اب صوبے میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے جوڑ توڑ شروع ہوچکا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا ہے، مگر یہ فیصلہ بظاہر جتنا سادہ نظر آتا ہے، حقیقت میں اتنا ہی پیچیدہ ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ موصول ہوچکا ہے۔ منظوری کے بعد گورنر اسمبلی کا اجلاس طلب کریں گے، جس میں موجودہ حکومت تحلیل ہونے اور نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا باضابطہ عمل شروع ہوگا۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا پی ٹی آئی آسانی سے اپنا وزیراعلیٰ منتخب کرا پائے گی؟
اسمبلی میں نمبر گیم کیا کہتی ہے؟
خیبر پختونخوا اسمبلی میں مجموعی طور پر 124 نشستیں ہیں، اور وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے 73 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے کُل ارکان کی تعداد 92 ہے، لیکن ان میں سے 35 ارکان آزاد حیثیت رکھتے ہیں، یعنی وہ پی ٹی آئی کی ہدایت کے پابند نہیں۔ مزید یہ کہ 22 ارکان کے حلف نامے جمع ہونے کی خبریں بھی ہیں، جس سے پارٹی کی اندرونی صفوں میں تقسیم کا امکان ظاہر ہوتا ہے۔
ادھر اپوزیشن کے پاس 53 ارکان ہیں، اور اگر وہ صرف 20 مزید ووٹ حاصل کر لے تو بازی پلٹ سکتی ہے۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے تاکہ متفقہ امیدوار کے نام پر اتفاق کیا جا سکے۔
سیاسی ملاقاتوں کی دوڑ
نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی گزشتہ 24 گھنٹوں سے متحرک ہیں۔ وہ اسپیکر بابر سلیم، وزرا اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ پارٹی قیادت چاہتی ہے کہ ووٹوں کے بکھراؤ سے بچنے کے لیے تمام ارکان کو سہیل آفریدی کے حق میں راضی کیا جائے۔
دوسری طرف اپوزیشن بھی سرگرم ہے۔
اپوزیشن جماعتیں آزاد ارکان سے رابطے میں ہیں اور ممکنہ طور پر ایک ایسا اتحاد تشکیل دینے کی کوشش کر رہی ہیں جو پی ٹی آئی کی اکثریت کو چیلنج کر سکے۔
اگر آزاد ارکان نے اپوزیشن کا ساتھ دیا تو صورتحال ڈرامائی طور پر بدل سکتی ہے۔
صورتحال کو دیکھا جائے تو نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے لیے یہ انتخاب کسی امتحان سے کم نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات، آزاد ارکان کی پوزیشن، اور اپوزیشن کی جوڑ توڑ سب عوامل مل کر یہ طے کریں گے کہ اگلا وزیراعلیٰ کس کا ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے لیے
پڑھیں:
گنڈاپورکوہٹانے کافیصلہ،سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوانامزد
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی جگہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے
سلمان اکرم راجا نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان پر سنگین الزامات لگائے تھے، انہوں نے علیمہ خان پرپارٹی میں تقسیم کاالزام عائد کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ہٹانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی جگہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ ہوں گے۔
اس سے قبل، پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی خبروں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی کی تردید کی تھی۔
اعلیٰ تعلیم کے صوبائی وزیر سہیل آفریدی نے کہاکہ وزیراعلیٰ کی تبدیلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا علی امین گنڈا پور پر بھرپور اعتماد ہے اور وہ وزیر اعلیٰ ہیں اور رہیں گے۔
دوسری جانب، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ایکس‘ پر وضاحتی بیان میں کہا کہ میں نے علی امین گنڈا پور کے بارے میں میڈیا کو کوئی بیان نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کسی بھی میڈیا ادارے سے یہ بات نہیں کی کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی تبدیلی کی خبر جعلی ہے یا یہ پارٹی کے خلاف کوئی سازش ہے، اس حوالے سے نجی ٹی وی نے خود وضاحت کردی ہے کہ انہوں نے جو خبر نشر کی تھی، وہ درست نہیں تھی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر اطلاعات زیر گردش تھیں کہ تحریک انصاف نے علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ کے منصب سے ہٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ سہیل ّآفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نیا وزیراعلیٰ بنایا جارہا ہے۔