خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے خصوصی پولیس یونٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)اسپیشل برانچ کو انسدادِ دہشتگردی کے تقاضوں کے مطابق جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔خیبر پختونخوا حکومت کا دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے خصوصی پولیس یونٹ کا اعلان کردیا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیرِ صدارت پولیس کے اسپیشل برانچ سے متعلق اہم اجلاس وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہوا ۔ وزیر اعلیٰ سہیل خان نے اسپیشل برانچ کو باقاعدہ اسپیشلائزڈ علیحدہ کیڈر کے طور پر قائم کرنے اور صوبے بھر میں اسپیشل برانچ کے لیے نئی عمارتوں کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ اسپیشل برانچ کو 5 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کی رقم دی جارہی ہے جس سے انفراسٹراچکر کی بہتری، گاڑیاں، ٹینیکل آلات اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا حصول یقینی بنایا جائے گا۔ اسپیشل برانچ کےلیے ایک ہزار 221 نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2025 میں اسپیشل برانچ نے دو خود کش جیکٹس ،بتیس آئی ای ڈیز، 70 راکٹ شیل اور 228 ہینڈ گرنیڈ ناکارہ بنائے۔
وزیر اعلیٰ سہیل خان نے کہا کہ اسپیشل برانچ کو انٹیلیجنس اور انسدادِ دہشتگردی کے تقاضوں کے مطابق جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پولیس کلیدی ستون ہے، اسپیشل برانچ کی استعداد بڑھانے کے لیے تمام وسائل دیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسپیشل برانچ کو وزیر اعلی
پڑھیں:
سہیل آفریدی: “جو بھی ہمارے جوانوں کو شہید کرتا ہے وہ دہشتگرد ہے، ان کے خاتمے کے سوا کوئی آپشن نہیں”
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا، سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ جو بھی ہمارے جوانوں کو شہید کرتا ہے، وہ دہشتگرد ہے، اور ان دہشتگردوں کے خاتمے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی پولیس دہشتگردی کے خلاف مکمل طور پر اہل اور تیار ہے، اور ان کے ساتھ جدید ترین آلات کی خریداری کی منظوری دی جا چکی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اگر واجبات دے تو پولیس اور صحت کے شعبوں میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے، اور اس کے ساتھ خیبر پختونخوا میں ایک جدید فارنزک لیب بھی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اگر کچھ کر رہی ہے تو اس کا فائدہ یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے تیسری بار اسے موقع دیا ہے، اور موجودہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس بہترین کام کر رہے ہیں، اور وہ چاہتے ہیں کہ موجودہ آئی جی کا کام جاری رہے۔
کرپشن کے الزامات پر سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ خیبر پختونخوا کا آڈٹ کرے، لیکن اس کے بدلے میں وفاقی حکومت کو اپنے واجبات بھی ادا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے اپنے خاندان کے کسی فرد پر کرپشن کا الزام ثابت ہو تو اسے سزا ملنی چاہیے۔
دہشتگردی کے حوالے سے وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی نے خیبر پختونخوا کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے، لیکن امن کے قیام کے لیے وفاقی حکومت کا ساتھ دینے کو وہ تیار ہیں، اور امن و امان پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کو سزا دینے کے لیے صوبائی سطح پر قانون سازی کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے، اور انسدادِ دہشتگردی کے قوانین میں موجود سقم کو دور کرنا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ پر ہیں، لیکن کسی بھی اقدام سے صوبوں کے عوام کو تکلیف نہیں پہنچنی چاہیے۔ انہوں نے جنید اکبر کے پانی بند کرنے سے متعلق بیان کو غلط قرار دیا، اور کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے، اللہ نہ کرے کہ پنجاب بھی دہشتگردی کا سامنا کرے۔
اس تمام گفتگو میں وزیرِ اعلیٰ نے دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے حکومتی عزم کو دوبارہ واضح کیا اور کہا کہ امن کی کوششوں میں کسی بھی قسم کی کمزوری برداشت نہیں کی جائے گی۔