سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی طرح عادتاً جھوٹ بولتے ہیں، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
لاہور:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی الیکشن کمیشن سے ملنے والے نوٹس کو کور کرنے کے لیے مریم نواز پر الزام لگا رہے ہیں۔
سہیل آفریدی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے لاہور سمیت کسی ایسے شہر میں ترقیاتی منصوبے کا افتتاح نہیں کیا جہاں ضمنی الیکشن ہو رہے ہوں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی طرح عادتاً جھوٹ بولتے ہیں، وہ خود سرکاری افسران کو کل کا سورج نہ دیکھنے کی دھمکیاں لگاتے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سہیل آفریدی خود شہر ناز کی انتخابی مہم چلانے پہنچے، مریم نواز نے کسی لیگی امیدوار کی انتخابی مہم نہیں چلائی۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی خدمت کے ریکارڈ 90 سے زیادہ پروجیکٹ کسی ضمنی الیکشن کے محتاج نہیں، پنجاب کے عوام خود مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو ووٹ دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سہیل آفریدی مریم نواز نے کہا
پڑھیں:
قیدی ملنا نہیں چاہتا تو جیل حکام زبردستی نہیں ملوا سکتے ، سہیل آفریدی کے خط پر عظمیٰ بخاری کا جواب
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اگر کوئی قیدی ملنا نہیں چاہتا تو جیل حکام زبردستی ملاقات نہیں کروا سکتے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے خط پر جواب دیتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتیں کروانے سے وزیراعلیٰ پنجاب کا کوئی لینا دینا نہیں۔ مریم نواز کبھی بھی کسی سرکاری افسر کے کام میں مداخلت نہیں کرتیں ۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جیل رولز کے مطابق سیاسی میٹنگز کی اجازت نہیں ہوتی اور جیل سپرنٹنڈنٹ اس حوالے سے فائنل اتھارٹی ہے۔ جیل حکام قیدی کے عزیز و اقارب سے ملاقاتیں کرواتے ہیں جب کہ ملاقاتیوں کے نام قیدی کی طرف سے دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہاگر کوئی قیدی کسی سے نہیں ملنا چاہتا تو جیل حکام زبردستی اس کی ملاقات نہیں کرواسکتے۔ بانی پی ٹی آئی سے ہفتے میں 2 دن ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ اب تک بانی پی ٹی آئی سے ان کے وکلا کی 420 اور فیملی کے لوگوں کی 189ملاقاتیں ہوچکی ہیں جب کہ بشریٰ بی بی کے اہل خانہ کی ملاقاتیں اس سے الگ ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پھر بھی ہر ہفتے جیل کے باہر جلسہ کیا جاتا ہے۔ سہیل آفریدی ہمیں قانون پڑھانے سے پہلے خود قانون پڑھیں۔ سہیل آفریدی 9مئی کے سزا یافتہ مجرمان کے ساتھ کھڑے ہوکر جلسے کرتے ہیں،سرکاری افسران کو دھمکیاں دیتے ہیں۔