ترک صدر طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی میں فعال کردار ادا کریں گے۔

ترک میڈیا کے مطابق انقرہ میں ایک اجتماع سے خطاب میں صدر طیب اردوان نے کہا کہ ان شاء اللہ، ترکیہ میدان میں اس معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی فورس کا حصہ ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکیہ ایک مبصر مشن کا حصہ بنے گا جو جنگ بندی اور شرائط کی عملداری کو یقینی بنائے گا۔

صدر طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ غزہ کی تعمیرِ نو بالخصوص تباہ شدہ انفرا اسٹریکچر اور انسانی امداد کے حوالے سے بھی بھرپور تعاون کرے گا۔

یاد رہے کہ اسرائیل ماضی میں ترکیہ کے حماس کے ساتھ تعلقات اور حمایت پر کئی بار اپنے تحفظات ظاہر کر چکا ہے۔

نئے معاہدے کے تحت حماس کو غیر مسلح اور اقتدار سے الگ کیا جانا ہے، جس کے تناظر میں ترکیہ کا کردار حساس تصور کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ مصر ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر ہونے والے مذاکرات پر اسرائیل اور حماس نے ابتدائی مرحلے پر دستخط کردیئے ہیں۔

اس ابتدائی مرحلے کے تحت غزہ میں چند روز کے لیے جنگ بندی کی جائے گی جس کے دوران امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

علاوہ ازیں 72 گھنٹوں کے دوران حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کردے گی جب کہ بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بدستور کی جاری رہیں۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں رفاہ میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیل نے حماس کے ارکان کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، صہیونی فوج نے خان یونس میں ڈرون حملہ کیا جس کے باعث ایک فلسطینی شہید جبکہ 4 بچے زخمی ہوگئے۔ غزہ میںاسپتال،ا سکول اور پناہ گاہیں مسلسل حملوں کی زد میں ہیں، عالمی برادری نے جنگ بندی کی اپیلیں جاری کی ہیں لیکن اسرائیلی کارروائیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔عرب میڈیا کے مطابق قطر، مصر،امریکا اور اقوام متحدہ کی ثالثی سے جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے حملے کم نہیں ہو رہے۔حماس نے اسرائیل کی غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر ثالثیوں کو اپنا ایک اہم اور حتمی پیغام پہنچا دیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق عرب سفارتکار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس رہنمائوں نے عرب ثالثوں کے ذریعے امریکا کو پیغام پہنچایا ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے مبینہ خلاف ورزیاں جاری رہیں تو وہ غزہ میں جاری جنگ بندی کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ عرب سفارتکار نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا کہ حماس کا مؤقف ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہفتے کو جنوبی غزہ میں مسلح افراد کی فائرنگ کے جواب میں اس نے غزہ میں فضائی حملے کیے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی غزہ پر ان فضائی حملوں میں حماس کے ابو عبداللہ الحدیدی سمیت 5 کمانڈرز شہید ہوگئے۔ ابو عبداللہ الحدیدی القسام بریگیڈز کے اسلحے کی خریداری نیٹ ورک کے آپریشنز چیف تھے اور کئی کارروائیوں کی سربراہی کرچکے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • غزہ: اسرائیل نے مزید24 فلسطینی شہید کر دیے‘ حماس کی امریکا سے مداخلت کی اپیل،حملے امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں‘ پاکستان
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات: حماس کا وفد مصر پہنچ گیا
  • غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بات چیت کے لیے حماس کا اعلیٰ سطح وفد قاہرہ پہنچ گیا
  • حماس کا وفد غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کیلئے مصر پہنچ گیا
  • حماس وفد غزہ جنگ کے ثالثوں سے ملاقات کیلئے قاہرہ پہنچ گیا
  • اسرائیل کی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ،24فلسطینی شہید، پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جاری، حماس نے ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کردی
  • اسرائیل نے مزید 24 فلسطینی قتل کر دیئے، حماس کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید