غزہ جنگ بندی مذاکرات: حماس کا وفد مصر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حماس کا وفد کا غزہ جنگ بندی کے حوالے سے ثالث ممالک سے مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس اور مصری سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حماس کا ایک وفد غزہ جنگ بندی کے ثالثوں سے ملاقات کے لیے قاہرہ پہنچ گیا ہے جبکہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔
حماس کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وفد ثالثوں سے اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی مسلسل ہونے والی خلاف ورزیوں پر بات کرے گا۔
مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی میں گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا اور غزہ میں امدادی مہم اور بحالی کا عمل شروع کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔
ادھر اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بتایا کہ ان کی فوج نے ہفتے کو ایک کارروائی کے دوران حماس کے 5 سینئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ مذکورہ جنگجوؤں کو غزہ کے اندر اسرائیل کے زیرقبضہ علاقوں میں موجود اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ ہفتے کو اسرائیل کی بم باری سے غزہ میں 22 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
حماس کا کہنا تھا کہ ہفتے کو اسرائیلی کارروائیوں میں شہید ہونے والے افراد میں حماس کے مقامی کمانڈر بھی شامل تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید، حماس کی ثالثوں سے مداخلت کی اپیل
اسرائیل نے ہفتے کے روز غزہ کے مختلف علاقوں پر ایک بار پھر فضائی حملے کیے، جن میں بچوں سمیت کم از کم 24 فلسطینی شہید اور 87 زخمی ہو گئے جس کے بعد حماس نے جنگ بندی کے ثالثوں سے مداخلت کی اپیل کردی ہے۔
مقامی حکام کے مطابق پہلا حملہ غزہ شہر کے شمالی علاقے میں ایک کار پر کیا گیا، جس کے بعد دیر البلح اور نصیراٹ پناہ گزین کیمپ میں مزید حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
غزہ شہر کے رمال محلے میں ڈرون حملے میں 11 افراد شہید اور 20 زخمی ہوئے، جس کی الشفا اسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر رامی مہنا نے تصدیق کی۔
دیر البلح میں ایک گھر پر ہونے والے حملے میں ایک خاتون سمیت 3 شہری جاں بحق ہوئے۔ نصیراٹ کیمپ میں بھی ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 10 اکتوبر سے نافذ امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی اسرائیل کی جانب سے کم از کم 497 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی
ان حملوں میں 342 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس نے دعویٰ کیا کہ حملے اس وقت کیے گئے جب ایک حماس کارکن نے اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں فوجیوں پر حملہ کیا۔ اسرائیلی بیان کے مطابق کارروائی میں حماس کے پانچ اہم جنگجو مارے گئے۔ حماس کی جانب سے ان جنگجوؤں کے بارے میں فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔
حملوں کے دوران حماس نے اسرائیل پر جعلی بہانوں کے تحت جنگ بندی توڑنے کا الزام لگایا اور ثالثی کرنے والے ممالک امریکا، مصر اور قطر سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی غزہ فضائی حملہ فلسطین