جامعہ کراچی میں طالبہ یونیورسٹی بس کی زد میں آکر جاں بحق، ڈرائیور گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
کراچی:
جامعہ کراچی میں پوائنٹ بس کی زد میں آ کر سوشل ورک ڈپارٹمنٹ کی سیکنڈ ایئر کی طالبہ انیقہ سعید جاں بحق ہوگئیں۔
پولیس کے مطابق طالبہ بس سے اتر رہی تھی کہ اسی دوران بس ریورس کرنے کے دوران انیقہ سعید زد میں آ گئی اور موقع ہی پر دم توڑ گئی۔ واقعے کے بعد جامعہ میں افسوس کی فضا پھیل گئی جب کہ طلبہ کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔
طلبہ نے جامعہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ حادثے کی تحقیقات کرائی جائیں اور مستقبل میں ایسے سانحات سے بچنے کے لیے جامعہ کے اندر ٹریفک کنٹرول کے مؤثر انتظامات کیے جائیں۔ مظاہرین نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرین طلبہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں ٹریفک کے حوالے سے کوئی واضح نظام موجود نہیں ہے، نہ ہی اسپیڈ بریکرز یا سائن بورڈز نصب کیے گئے ہیں، جس سے طلبہ کی جانیں خطرے میں ہیں۔ انہوں نے جاں بحق طالبہ کے اہل خانہ کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچے۔
مبینہ ٹاؤن پولیس کے مطابق جامعہ کی بس کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم جاں بحق طالبہ کے اہلخانہ نے قانونی کارروائی سے انکار کرتے ہوئے لاش کی فوری طور پر حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ورثا سے بات چیت جاری ہے اور اسی دوران واقعے کی تفصیلی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں واٹر ٹینکر کے اناڑی ڈرائیور نے 14 سالہ حافظ قرآن لڑکے کو کچل ڈالا
شہر میں دنداناتے ہوئے واٹر ٹینکر کے اناڑی ڈرائیور نے ایک اور جان لے لی، متوفی کی عمر 14 سال جبکہ وہ حافظ قرآن تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی کے علاقے ضیا کالونی میں واٹرٹینکر چلانے والے اناڑی ڈرائیور نے 14 سالہ اسماعیل کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں لڑکا موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو رضاکار جائے وقوعہ پہنچے جہاں سے لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او کورنگی عدیل افضال نے بتایا کہ کورنگی ضیا کالونی بیلچہ ہوٹل کے قریب واٹر ٹینکر پانی سپلائی کرنے جا رہا تھا کہ اس دوران گلی کا موڑ کاٹتے ہوئے ڈرائیور کو نوجوان دکھائی نہیں دیا اور وہ واٹر ٹینکر کے پہیوں تلے کچل کر جاں بحق ہوگیا۔
حادثے کے بعد ڈرائیور موقع سے ٹینکر سمیت فرار ہوگیا جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے سخت جدوجہد کے بعد ڈرائیور کا سراغ لگا کر اسے گرفتار کرلیا جس کی شناخت عبدالرحمٰن کے نام سے کی گئی۔
پولیس نے واٹر ٹینکر کو بھی اپنے قبضے میں لیکر تھانے منتقل کر دیا جبکہ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا۔
قریبی عزیز کے مطابق متوفی اسماعیل حافظ قرآن ، 2 بھائیوں اور ایک بہن میں سب سے بڑا اور آبائی تعلق پنجاب سے تھا۔ جس کی موت کی خبر اہل خانہ پر پہاڑ بن کر ٹوٹی۔
واقعے کے بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد متاثرہ گھرانے سے تعزیت کیلیے جمع ہوئی جبکہ مکین شدید مشتعل بھی نظر آئے۔