پنجاب کے ضلع ساہیوال میں آن لائن پیسے کمانے کا جھانسہ دے کر یونیورسٹی کی طالبہ کو اغوا کر لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اغوا کی واردات تین روز قبل کی  گئی، ڈی پی او نے بتایا کہ طالبہ گھر سے یونیورسٹی کے لئے نکلی لیکن تھوڑی دیر بعد لڑکی کا فون بند ہوگیا اور یونیورسٹی بھی نہ پہنچی۔

ڈی پی او  عثمان ٹیپو نے بتایا کہ طالبہ کو سوشل میڈیا پر ایک خاتون نے آن لائن پیسے کمانے کا جھانسہ دے کر اغوا کر لیا تھا، پولیس فرید ٹاون نے طالبہ کو باحفاظت سیالکوٹ سے بازیاب کروا لیا۔

پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اغوا کار خاتون کو سیالکوٹ سے گرفتار کر کے 19 سالہ طالبہ کو بازیاب کروایا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: طالبہ کو

پڑھیں:

نائجیریا: کیتھولک اسکول پر حملہ، 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا

نائجیریا کی ریاست نائجر میں مسلح افراد نے ایک کیتھولک اسکول پر حملہ کر کے 303 طلبا اور 12 اساتذہ کو اغوا کر لیا۔ سینٹ میریز کیتھولک اسکول میں ہونے والے اس حملے کے بعد والدین اور رشتہ دار اپنے بچوں کو تلاش کرنے کے لیے دیوانہ وار دوڑتے رہے۔ حملے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، اور مقامی افراد نے بتایا کہ کئی بچے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں، لیکن بیشتر غائب ہو گئے ہیں۔
62 سالہ دادا، داودا چیکولا، نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے چار پوتے اور پوتیاں غائب ہیں، جن کی عمریں 7 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کے بچے کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔
ریاست نائجر کی حکومت نے تصدیق کی کہ علاقے میں سیکیورٹی خطرات کے حوالے سے پہلے ہی انٹیلیجنس اطلاعات موصول ہو چکی تھیں۔ حکومت نے کہا کہ اسکول کو حکومتی اجازت اور اطلاع کے بغیر دوبارہ کھولا گیا تھا، جس کی وجہ سے طلبا اور اساتذہ غیر ضروری خطرے میں پڑ گئے۔
عیسائی تنظیم، کرسچین ایسوسی ایشن آف نائیجیریا، نے بتایا کہ اغوا ہونے والوں کی تعداد ابتدائی اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، اور 303 طلبا اور 12 اساتذہ کے اسکول سے اغوا ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ابتدا میں یہ رپورٹ تھی کہ 215 طلبا لاپتا ہیں، لیکن بعد میں تعداد میں اضافہ ہو گیا۔
اسکول ایک بڑا کمپلیکس ہے جس میں 50 سے زائد عمارتیں شامل ہیں اور یہ پرائمری اور سیکنڈری دونوں حصوں پر مشتمل ہے۔ حالیہ حملے سے پہلے بھی شمال مغربی ریاست کیبی کے قصبے ماگا میں ایک اسکول پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 25 طالبات کو اغوا کیا گیا تھا، جن میں سے ایک لڑکی فرار ہونے میں کامیاب ہوئی۔
حیران کن طور پر، ابھی تک کسی شدت پسند گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن اس نوعیت کے واقعات میں عام طور پر بوکو حرام ملوث رہا ہے۔
نائجیریا کے حکام نے مقامی شکاری گروپوں اور خصوصی فورسز کو اغوا شدگان کی تلاش اور بازیابی کے لیے روانہ کر دیا ہے۔ اس دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں مسیحیوں کے مبینہ قتلِ عام پر فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی، جسے نائیجیریا نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔ حکام کے مطابق، مسلح گروپوں کے حملوں میں مسلم آبادی سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آن لائن پیسے کمانے کے جھانسے پر یونیورسٹی طالبہ اغوا، پولیس نے بازیاب کروا لیا
  • پرنسپل کی مبینہ جنسی ہراسانی پر 15 سالہ طالبہ نے اسکول میں خودکشی کر لی
  • بہاولنگر: ٹریلر کی رکشے کو ٹکر، ایک طالبہ جاں بحق، 7 زخمی
  • انوپم کھیر کا میز پر چڑھ کر انوکھا احتجاج
  • امریکی ویزا مسترد ہونے کی وجہ سے خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کر لی
  • سالانہ کروڑوں روپے کمانے والے بیوٹی کلینکس کی بڑی تعداد ٹیکس نادہندہ نکلی
  • نائجیریا کے کیتھولک اسکول سے سینکڑوں بچے اغوا
  • نائجیریا میں کیتھولک اسکول پر حملہ؛ 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا
  • نائجیریا: کیتھولک اسکول پر حملہ، 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا