ٹرمپ کا چین پر 100 فیصد اضافی ٹیرف، عالمی منڈیوں میں شدید مندی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
واشنگٹن:
چین پر 100 فیصد اضافی امریکی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد عالمی منڈیوں میں شدید مندی دیکھی جا رہی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر چین کے خلاف سخت تجارتی اقدام کرتے ہوئے چینی درآمدات پر اضافی 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے عالمی معیشت میں غیر یقینی کی نئی لہر دوڑ گئی ہے۔ ٹرمپ نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کرتے ہوئے کہا کہ نومبر سے چین سے امریکا آنے والی تمام درآمدات پر ٹیکس لاگو کیا جائے گا تاکہ امریکی مصنوعات اور مقامی صنعتوں کو غیر منصفانہ مقابلے سے بچایا جا سکے۔ امریکا پہلے ہی چینی مصنوعات پر تقریباً 30 فیصد ٹیرف عائد کر چکا ہے، لیکن اب اس شرح میں زبردست اضافہ عالمی تجارتی تعلقات کو مزید کشیدہ کر سکتا ہے۔ ٹرمپ کے اعلان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی دیکھی جا رہی ہے ، جب کہ سرمایہ کاروں میں بے چینی پھیل گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے اثرات نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کی سپلائی چین پر پڑ سکتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس فیصلے سے کچھ گھنٹے قبل ایک طویل پوسٹ میں چین پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ دنیا بھر کے ممالک کو نایاب معدنیات کی برآمد پر پابندیوں کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ یہ معدنیات اسمارٹ فونز، الیکٹرک گاڑیوں، فوجی سازوسامان اور قابلِ تجدید توانائی کے آلات میں استعمال ہوتی ہیں اور ان کی پیداوار میں چین سب سے بڑا عالمی مرکز سمجھا جاتا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین دنیا کو یرغمال بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور امریکا اسے کامیاب نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے بیجنگ کے طرزِ عمل پر تنقید کرتے ہوئے واضح کیا کہ واشنگٹن اب مزید نرمی نہیں دکھائے گا۔ مزید برآں امریکی صدر نے عندیہ دیا کہ وہ اس ماہ جنوبی کوریا میں ہونے والے ایپیک (APEC) اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات نہیں کریں گے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی کا اشارہ ملا ہے۔ .
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چین پر
پڑھیں:
شنگھائی ایئرپورٹ پر بھارتی خاتون کو زیر حراست رکھے جانے پر انڈیا کا چین سے شدید احتجاج
بھارت نے شنگھائی ایئرپورٹ پر ایک بھارتی شہری کو مبینہ طور پر 18 گھنٹے تک زیر حراست رکھے جانے کا واقعہ سامنے آنے پر چین سے شدید احتجاج کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں مقیم ایک خاتون، پریما وانگجوم تھونگڈوک، جو بھارتی پاسپورٹ رکھتی ہیں، 21 نومبر کو شنگھائی میں ٹرانزٹ کے دوران چینی حکام نے ان کا پاسپورٹ ‘غیر معتبر’ قرار دیتے ہوئے انہیں آگے سفر سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی فضائی پابندی سے ایئر انڈیا کو شدید نقصان، چین سے فضائی راستہ حاصل کرنے کی کوششیں
رپورٹس کے مطابق چینی حکام کا مؤقف تھا کہ چونکہ خاتون کا تعلق بھارتی ریاست اروناچل پردیش سے ہے، اس لیے ان کا بھارتی پاسپورٹ معتبر نہیں۔ چین اروناچل پردیش کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے اور اسے ‘زانگ نان’ کے نام سے پکارا جاتا ہے، تاہم بھارت اس دعوے کو مسلسل مسترد کرتا چلا آیا ہے۔
پریما تھونگڈوک کا کہنا ہے کہ انہیں جاپان جانے والی پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور وہ بغیر کسی واضح وجہ کے 18 گھنٹوں تک حراست میں رہیں۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے منگل کی رات جاری بیان میں کہا کہ ‘چینی حکام اب تک اپنے اقدامات کی کوئی قابل قبول وضاحت پیش نہیں کر سکے، جو بین الاقوامی فضائی سفر سے متعلق کئی کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔’
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے اس معاملے کو چین کے ساتھ بہت سختی سے اٹھایا ہے۔ دوسری جانب چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بیان دیا کہ ایئرپورٹ پر کی جانے والی چیکنگ متعلقہ قوانین و ضوابط کے مطابق تھی۔
یہ بھی پڑھیے: چین اور بھارت پر روسی تیل خریدنے پر 100 فیصد ٹیرف لگایا جائے، ٹرمپ کا یورپی یونین سے مطالبہ
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں تناؤ کے باوجود بھارت اور چین تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اعلیٰ سطحی دوروں کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم 2020 کی سرحدی جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کا بحران برقرار ہے، جس میں دونوں جانب سے فوجی اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا ایئرپورٹ چین