صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام تو نہ مل سکا لیکن وہ غزہ جنگ بندی کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے اس کا جشن منانے مشرق وسطیٰ جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ میں خود کو امن کا معمار ثابت کرنے کے لیے میدان میں آ گئے ہیں۔

صدر ٹرمپ اتوار کو اسرائیل پہنچیں گے جہاں وہ غزہ امن منصوبے کی کامیابی پر جشن منائیں گے اور ممکنہ طور پر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی پر خوش آمدید کہیں گے۔

جس کے بعد امریکی صدر مصر جائیں گے جہاں اس تاریخی جنگ بندی معاہدے پر فریقین نے طویل مذاکرات کے بعد اتفاق کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ مصر میں غزہ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر طے ہونے والے معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس امریکی صدر کے مذاکراتی کردار کو سراہ چکے ہیں جبکہ عرب میزبان ممالک میں ان کے لیے خیرمقدمی تقاریب کی توقع ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ اس معاہدے کا کریڈٹ لے رہے ہیں مگر حقیقی امن اس وقت ہی ممکن ہوگا جب وہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں کہ جنگ بندی کے بعد بمباری دوبارہ شروع نہ کریں۔

دوحہ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر محمد المصری نے کہا کہ امید ہے ٹرمپ نیتن یاہو کو باور کرائیں گے کہ اب جنگ کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل پہنچ گئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کے روز اسرائیل پہنچ گئے، ایک ایسے وقت میں جب حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع کیا ہے، اور غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ چند روز قبل ہی طے پایا تھا۔

صدر ٹرمپ کا طیارہ ایئر فورس ون جب بین گوریان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترا تو ان کا استقبال اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اور وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کیا۔

اس سے قبل ایئر فورس ون نے تل ابیب کے ’ہاسٹیجز اسکوائر‘ کے اوپر پرواز کی، جہاں ہزاروں شہری یرغمالیوں کی رہائی کی خوشی میں جمع تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام اسرائیل کے لیے امریکی یکجہتی کا علامتی اظہار تھا۔

صدر ٹرمپ نے واشنگٹن سے اسرائیل روانگی کے دوران طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ختم ہو چکی ہے، اب وقت امن قائم کرنے کا ہے۔

صدر ٹرمپ پیر کو اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) سے خطاب کریں گے، جبکہ اسرائیلی صدر ہرزوگ کے مطابق، انہیں اسرائیل کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے بھی نوازا جائے گا۔

امریکی صدر بعد ازاں مصر جائیں گے، جہاں وہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ہمراہ غزہ امن کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ یہ اجلاس شرم الشیخ میں منعقد ہوگا جس میں جنگ بندی کے استحکام اور غزہ کی تعمیرِ نو کے حوالے سے حکمتِ عملی پر غور کیا جائے گا۔

ٹرمپ کے ہمراہ امریکی خصوصی ایلچی جیرڈ کشنر، اسٹیو وٹکوف اور ایوانکا ٹرمپ بھی موجود تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ میں استقبال، ملک کا اعلیٰ ترین ایوارڈ بھی دیا جائے گا
  • اسرائیل سے رہا قیدی رام اللہ پہنچ گئے، عوام کا والہانہ استقبال، 20 یرغمالی اسرائیل کے حوالے
  • جنگ ختم ہو چکی، ختم ہو چکی، ختم ہوچکی، ٹرمپ کا اسرائیل پہنچنے پر اصرار
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی قیدی رہا کر دیئے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل پہنچ گئے
  • حماس نے 7 اسرائیلی یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے، دو سالہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد شروع
  • غزہ جنگ بندی معاہدے میں ترکیہ، قطر اور مصر کا کلیدی کردار ، امریکی ایلچی کا اعتراف
  • غزہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ مکمل، امریکا کے 200 فوجی اسرائیل پہنچ گئے
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں