فوج اور حشد الشعبی داعش کے خاتمے کے لئے تیار ہیں، عراق
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
حسین ہاشم نے کہا کہ سکیورٹی چیلنجز باقی ہیں، خاص طور پر داعش کے غیر فعال سیلز جو کچھ سرحدی علاقوں میں سرگرم ہیں، لیکن حشد الشعبی اور فوج کسی بھی ہنگامی اور غیر متوقع پیش رفت سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے کہا ہے کہ فوج اور حشد الشعبی نے داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ سابقہ لڑائیوں کی وجہ سے دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے میں کافی تجربہ حاصل کیا ہے۔ عراقی رکن پارلیمنٹ حسین ہاشم نے کہا کہ فوج اور حشد الشعبی نے دہشت گردی سے نمٹنے کے میدان میں بہت اعلیٰ اور جدید صلاحیتیں حاصل کی ہیں اور آج خطے کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کی لڑائیوں کے نتیجے میں ان کے پاس وسیع میدانی تجربہ ہے۔ عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے کہا کہ عراق سیکورٹی فورسز کی اعلیٰ تیاری اور انٹیلی جنس اور فیلڈ سرگرمیوں کی ہم آہنگی کی بدولت پڑوسی ممالک، خاص طور پر شام سے، اپنی مغربی سرحدوں سے دہشت گردی کے کسی بھی خطرے کو پسپا کرنے اور اس کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ حسین ہاشم نے کہا کہ سکیورٹی چیلنجز باقی ہیں، خاص طور پر داعش کے غیر فعال سیلز جو کچھ سرحدی علاقوں میں سرگرم ہیں، لیکن حشد الشعبی اور فوج کسی بھی ہنگامی اور غیر متوقع پیش رفت سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حشد الشعبی نے کہا کہ داعش کے
پڑھیں:
افغانستان سے اٹھنے والی دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: پاک فوج
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں دہشتگردی کو ہوا دینے والا سب سے بڑا سہولت کار بن چکا ہے، لیکن پاکستان کسی صورت افغان سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے نہیں دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان جھڑپیں: 200 سے زیادہ طالبان و دہشتگرد ہلاک، 23 پاکستانی جوان شہید، دہشتگردی کے درجنوں ٹھکانے تباہ
آئی ایس پی آر کے مطابق طالبان حکومت بعض دہشتگرد گروہوں کی معاونت اور سرپرستی میں ملوث ہے، جو بھارت کے ساتھ مل کر خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ طالبان انتظامیہ کو دہشتگرد تنظیموں کی حمایت ترک کرنی ہوگی۔ پاکستانی قوم اور ریاست اُس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا۔
آئی ایس پی آر نے زور دیا کہ طالبان حکومت فوری اور قابلِ تصدیق اقدامات کے ذریعے اپنے ملک میں موجود دہشتگرد گروہوں کو ختم کرے۔
آئی ایس پی آر نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہاکہ اگر طالبان انتظامیہ نے دہشتگرد عناصر کے خلاف مؤثر کارروائیاں نہ کیں تو پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے ایسے اہداف کو خود نیوٹرلائز کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر، دفاع وطن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
فوجی ترجمان کے مطابق طالبان حکومت کو کسی بھی اشتعال انگیز یا خطرناک اقدام سے گریز کرنا چاہیے اور اپنی توجہ افغان عوام کی بہتری، امن، ترقی اور خوشحالی پر مرکوز رکھنی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغانستان دہشتگردی پاک افغان کشیدگی دہشتگرد تنظیمیں وی نیوز