امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو غیرمسلح ہونا ہوگا، نہ ہوئی تو ہم کردیں گے اور ممکنہ طور پر یہ عمل پُرتشدد ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ حماس غیر مسلح ہونے پر آمادہ ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی منصوبے کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا ہے۔

واشنگٹن سے خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل کے تمام 20 یرغمالی واپس آگئے ہیں، ابھی کام مکمل نہیں ہوا۔ ہلاک مغویوں کی لاشیں واپس نہیں آئی ہیں جیسا کہ وعدہ کیا گیا تھا۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ غزہ جنگ بندی کا دوسر مرحلہ اب شروع ہو رہا ہے۔

حماس نے مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے سپرد کردیں، اسرائیل بھیجی گئی لاشوں کی تعداد 8 ہو گئی جبکہ مزید 4 کی واپسی آج متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ میں استقبال، ملک کا اعلیٰ ترین ایوارڈ بھی دیا جائے گا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیلی پارلیمنٹ میں خطاب سے قبل ارکانِ پارلیمنٹ کی جانب سے کھڑے ہو کر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔یہ موقع ٹرمپ کے اس مختصر دورۂ اسرائیل کے دوران پیش آیا جو انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی کامیاب ثالثی کے بعد کیا۔

صدر ٹرمپ آج اسرائیل پہنچے جہاں انہوں نے امریکا کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی اور مغویوں کے تبادلے کے معاہدے کو خطے میں پائیدار امن کی جانب پہلا بڑا قدم قرار دیا۔ امریکی صدر کے ہمراہ ان کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف، داماد جیرڈ کشنر اور بیٹی ایوانکا ٹرمپ بھی موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیرِاعظم شہباز شریف شرم الشیخ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل پہنچ گئے

ایئر فورس 1نے تل ابیب کے ہاسٹیجز اسکوائر کے اوپر سے پرواز کی، جہاں ہزاروں افراد جمع تھے۔ اس موقع پر غزہ سے رہائی پانے والے پہلے 7 اسرائیلی مغوی اسرائیل پہنچے، جبکہ معاہدے کے تحت 1,900 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ جنگ ختم ہو چکی ہے، لوگ اب اس سے تنگ آ چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مجھے یقین ہے یہ جنگ بندی برقرار رہے گی، ان کی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے اتحادی گروہوں بشمول حماس اور حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی حمایت نے امن کی راہ ہموار کی۔

ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ ابھی تو غزہ تباہ شدہ علاقہ لگتا ہے، جیسے کسی عمارت کو ڈھا دیا گیا ہو، لیکن میں امید کرتا ہوں کہ ایک دن وہاں جا کر اپنے قدم رکھ سکوں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق، عرب اور مسلم ممالک اب اسرائیل-فلسطین تنازع کے دیرینہ حل کی جانب نئے عزم کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، اور کئی ممالک امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا تاریخی معاہدہ طے پاگیا

جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں حماس اسرائیل کے تمام 20 زندہ یرغمالی رہا کردیے ہیں جبکہ سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی، اور اسرائیلی افواج کی جزوی واپسی بھی اس معاہدے میں شامل ہے۔

ٹرمپ اپنے دورے کے دوران اسرائیلی پارلیمنٹ کنسٹ سے خطاب کریں گے، یہ اعزاز آخری بار 2008ء میں امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو دیا گیا تھا۔

صدر ٹرمپ بعد ازاں مصر روانہ ہوں گے، جہاں وہ صدر عبدالفتاح السیسی کے ہمراہ شرم الشیخ میں ایک عالمی امن کانفرنس کی صدارت کریں گے، جس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنما شریک ہوں گے۔

اسرائیل اور مصر دونوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کو اپنے ممالک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز دیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ڈونلڈ ٹرمپ غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • مزید یرغمالیوں کی لاشیں واپس ملنے کے بعد اسرائیل غزہ میں امداد کی اجازت دے گا
  • حماس نے ریڈکراس کی نگرانی میں مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
  • مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے سپرد، غزہ میں امدادی قافلوں کیلئے رفح بارڈر آج کھولا جائیگا
  • حماس نے مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
  • حماس غیرمسلح ہو جائے ورنہ ہم طاقت کے ذریعے کر دیں گے، ٹرمپ کی پھر وارننگ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ میں استقبال، ملک کا اعلیٰ ترین ایوارڈ بھی دیا جائے گا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل پہنچ گئے
  • داستان ستم ختم نہیں ہوئی