غزہ میں جنگ ختم ہوگئی ہے، امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ ندی ختم ہوگئی ہے، غزہ کے لیے ’’بورڈ آف پیس‘‘ جلد قائم کیا جائے گا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی برقرار رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی مقررہ وقت سے کچھ پہلے ممکن ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے اچھے تعلقات ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یوکرین نے ٹرمپ منصوبے کیلیے مثبت اشارہ دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیف (انٹرنیشنل ڈیسک ) یوکرینی صدر وولوودیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ امن فریم ورک کو آگے بڑھانے پر رضامندی کا اظہار کر دیا ۔ زیلنسکی نے کہا کہ وہ اس منصوبے کے متنازع پہلوؤں پر ٹرمپ اور یورپی اتحادیوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کو تیار ہیں تاکہ یوکرین کی خودمختاری اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا جب روس نے امریکی منصوبے کی حمایت کا سہارا لیتے ہوئے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ معاہدے کی ناکامی کی صورت میں ماسکو مزید علاقائی پیش قدمی کا حق رکھتا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حال ہی میں کہا کہ یہ تجویز آخری امن معاہدے کی بنیاد بن سکتی ہے البتہ کچھ ترامیم کی ضرورت ہے جو یوکرین کی نظر میں روس کے مفادات کو مزید مضبوط کرنے کا مترادف ہے۔زیلنسکی نے یورپی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین میں یورپی افواج کی تعیناتی کا واضح خاکہ تیار کریں، جو جنگ بندی کے بعد روس کی ممکنہ جارحیت کو روک سکے۔یہ بیان یورپی یونین کی حالیہ میٹنگ میں دیا گیا جہاں برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے بھی یوکرین میں یورپی ممالک کی افواج کی حمایت کا اعلان کیا۔ یوکرینی قیادت کا خیال ہے کہ امریکی منصوبہ جو ابتدائی طور پر 28 نکات پر مشتمل تھا، اب جنیوا اور ابو ظبی میں ہونے والی بات چیت سے 19 نکات تک محدود ہو گیا ہے، تاہم علاقے چھوڑنے ، فوجی حدود اور ناٹو میں شمولیت جیسے حساس مسائل ابھی حل طلب ہیں۔ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل میڈیا پر لکھا کہ بہت بڑی پیش رفت ہوئی ہے صرف چند اختلافات باقی ہیں میں زیلنسکی اور پوتن سے ملاقات کا منتظر ہوں لیکن صرف جب معاہدہ حتمی مراحل میں ہو۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں نے 9 ماہ میں 8 جنگیں رکوائیں اور مزید ایک اور جنگ رْکنے کے قریب ہے۔