Islam Times:
2025-10-13@15:29:55 GMT

داستان ستم ختم نہیں ہوئی

اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT

داستان ستم ختم نہیں ہوئی

اسلام ٹائمز: Yisrael Katz کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو درپیش "سب سے بڑا چیلنج" غزہ میں "دہشت گردوں" کی سرنگوں کو تباہ کرنا ہے لہذا اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی اسرائیل سے واپسی کے بعد حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کاٹز نے اتوار کی صبح خبردار کیا کہ یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کے بعد اسرائیل حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے پر مجبور ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ "یرغمالیوں کی واپسی کے مرحلے کے بعد اسرائیل کا سب سے بڑا چیلنج غزہ میں حماس کے سرنگوں میں بنائے گئے تمام ٹھکانوں کو تباہ کر دیا جائے گا۔ تحریر: پروفیسر سید تنویر حیدر نقوی

غزہ سے اسرائیل افواج کے انخلا کا معاہدہ تو ہوگیا ہے لیکن اسرائیل کے حوالے سے ذہن میں پائے جانے والے خدشات کا انخلا ابھی تک نہیں ہوا۔ اسرائیل اپنے جنم دن سے لے کر آج تک جس طرح سے اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل پیرا رہا ہے وہ اس کی بدعہدیوں کی ایک طویل داستان ہے۔ بعض مسلم ممالک کا اسرائیل پر کیے جانے والے اعتبار پر قتیل شفائی کا یہ شعر صادق آتا ہے کہ:
یارو کسی قاتل سے کبھی پیار نہ مانگو
اپنے ہی گلے کے لیے تلوار نہ مانگو
حال ہی میں غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا کا ایک معاہدہ ہوا ہے لیکن اس میں اتنے سقم پائے جاتے ہیں جو اسرائیل کے لیے کچھ بھی کرنے کا کوئی بھی جواز فراہم کر سکتے ہیں۔ ابھی اس معاہدے کی سیاہی خشک بھی نہیں ہوئی تھی کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

Yisrael Katz کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو درپیش "سب سے بڑا چیلنج" غزہ میں "دہشت گردوں" کی سرنگوں کو تباہ کرنا ہے لہذا اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی اسرائیل سے واپسی کے بعد حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کاٹز نے اتوار کی صبح خبردار کیا کہ یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کے بعد اسرائیل حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے پر مجبور ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ "یرغمالیوں کی واپسی کے مرحلے کے بعد اسرائیل کا سب سے بڑا چیلنج غزہ میں حماس کے سرنگوں میں بنائے گئے تمام ٹھکانوں کو تباہ کر دیا جائے گا۔

کاٹز کے مطابق یہ کام براہ راست اسرائیلی فوج کے ذریعے ایک بین الاقوامی میکانزم کے ذریعے انجام دیا جائے گا جو امریکہ کی قیادت اور نگرانی میں قائم کیا جائے گا۔" ان کے کہنے کے مطابق یہ کاروائی اس اصول کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگی جس کے تحت  غزہ کو غیر مسلح کرنے اور حماس کے ہتھیاروں کو بے اثر کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق اس نے اسرائیلی فوج کو اس کام کے لیے تیاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جمعہ کے روز سے اسرائیلی فوج کے یونٹوں نے غزہ کے اندر طے شدہ علاقوں سے انخلاء شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے کئی بریگیڈ اپنا مشن مکمل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی سے واپس جا چکے ہیں۔ پیچھے ہٹنے والوں میں گیواتی اور گولانی بریگیڈ، بریگیڈ 188، ہاشمونیم بریگیڈ اور ایٹزیونی ریزرو بریگیڈ شامل ہیں۔ فوج کے ترجمان کے مطابق "سب نے اپنے آپریشنل مقاصد کو مکمل کر لیا ہے۔ دریں اثنا ”بی بی سی“ نے اطلاع دی ہے کہ حماس غزہ کی پٹی کے کئی علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں حال ہی میں اسرائیلی فوج نے خالی کرایا تھا۔

مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ حماس نے اپنے تقریباً 7000 ارکان کو ان علاقوں میں خودمختاری بحال کرنے کی کوشش کرنے کے لیے واپس بھیج دیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حماس نے غزہ کی پٹی کے لیے پانچ نئے گورنر مقرر کیے ہیں۔ تمام تعینات کیے گئے افراد کا عسکری پس منظر ہے اور ان میں سے کچھ مسلح مزاحمتی گروپوں کے سابق کمانڈر تھے۔

غزہ شہری دفاع کی تنظیم نے اعلان کیا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے غزہ شہر اور شمالی غزہ کی پٹی کے تقریباً نصف ملین باشندے اپنے رہائشی علاقوں کو واپس لوٹ چکے ہیں۔  تنظیم نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے 9,500 افراد لاپتہ ہیں۔ گویا کہا جا سکتا ہے مسائل ابھی باقی ہیں۔ محض کھوکھلے معاہدوں سے گریٹر اسرائیل کی طرف اسرائیل کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکا نہیں جا سکتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے یرغمالیوں کی اسرائیل سب سے بڑا چیلنج کے بعد اسرائیل اسرائیلی فوج واپسی کے بعد کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے مطابق کرنے کا جائے گا کا کہنا کے لیے فوج کے

پڑھیں:

اسرائیل سے رہا قیدی رام اللہ پہنچ گئے، عوام کا والہانہ استقبال، 20 یرغمالی اسرائیل کے حوالے

اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔

معاہدے کے تحت حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرکے اسرائیل کے حوالے کر دیا، جبکہ اس کے بدلے میں اسرائیل نے درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدے کے ابتدائی مرحلے میں حماس 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی

رہا شدہ فلسطینی قیدیوں کو لانے والی متعدد بسیں مغربی کنارے کے شہر رام اللہ پہنچ گئیں، جہاں ہزاروں افراد نے ’اللہ اکبر‘ کے نعروں اور جوش و خروش کے ساتھ ان کا والہانہ استقبال کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس یرغمالی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل سے رہا قیدی رام اللہ پہنچ گئے، عوام کا والہانہ استقبال، 20 یرغمالی اسرائیل کے حوالے
  • جنگ بندی معاہدہ :حماس نے تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا
  • حماس نے تمام بیس زندہ اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی قیدی رہا کر دیئے
  • حماس نے 7 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی تیاریاں جاری
  • فوجی کارروائی ختم نہیں ہوئی، بڑے سکیورٹی چیلنجز باقی ہیں، نیتن یاہو کی ڈھٹائی برقرار
  • اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ
  • غزہ میں جنگ بندی برقرار، اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تیاری
  • غزہ جنگ بندی کے اگلے ہی روز اسرائیل کے لبنان پر متعدد فضائی حملے