data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے تحت گزشتہ کل کی طرح آج بھی حماس نے مزید 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں جس کے بدلے 45 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ بھیجی گئیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان لاشوں کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ کل اور آج حماس نے چار چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں جب کہ اب بھی ممکنہ طور پر 20 یرغمالیوں کی لاشیں غزہ میں موجود ہیں۔

بدلے میں اسرائیل نے بھی کل 45 اور آج بھی 45 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ کے حوالے کی گئی ہیں جس سے مجموعی تعداد 90 ہوگئی۔

اسرائیل نے جو لاشیں غزہ کے حوالے کیں ان میں سے اکثر مسخ شدہ ہیں۔ کئی کے ہاتھ ہتھکڑی میں بندھے تھے اور کچھ کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔

لاشوں کی حالت دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ قتل سے قبل بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور متعدد روز سے بھوکا رکھا گیا تھا۔

غزہ کی انتظامیہ نے بتایا کہ لاشوں کو شناخت اور ضروری کاغذی کارروائیوں کے بعد لواحقین کے حوالے کی جائیں گی۔

جن فلسطینیوں کی لاشیں حوالے کی گئی ہیں ان میں سے اکثر قیدی تھے اور غیر قانونی طور پر اسرائیل کے ٹارچر سیلوں میں رکھے گئے تھے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ مزید اور کتنی لاشیں اسرائیل کے پاس موجود ہیں اور ان کی واپسی کب تک ممکن ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی لاشیں غزہ کے حوالے حوالے کی

پڑھیں:

اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار، رفح کراسنگ نہ کھولنے اور غزہ کیلئے امداد میں کمی کا کہہ دیا

تل ابیب: اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود اعلان کیا ہے کہ رفح کراسنگ کو بند رکھا جائے گا اور غزہ جانے والی امداد کو کم کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کرتی۔
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ سکیورٹی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش میں کسی خاطر خواہ کوشش کے شواہد نہیں ملے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس متعدد یرغمالیوں کی لاشوں سے متعلق معلومات موجود ہیں تاہم حماس نے صرف 4 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کیں۔
پیر کے روز حماس نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی ہیں، آج اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ ان چاروں لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رفح کراسنگ کو آئندہ دنوں میں کھولنے کا منصوبہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے نفاذ کا حصہ تھا۔
قطری نشریاتی ادارے العربی کے مطابق مصری ٹیمیں اس وقت غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کی تلاش میں مصروف ہیں جبکہ ایک اسرائیلی تکنیکی ٹیم بھی مصری حکام کو اس حوالے سے مشورے فراہم کر رہی ہے۔
عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے منگل کے روز کہا کہ جنگ کے دوران مارے گئے یرغمالیوں اور قیدیوں کی باقیات کی حوالگی میں وقت لگے گا، کیونکہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے لاشوں کو تلاش کرنا ایک انتہائی مشکل اور طویل عمل ہے۔
دوسری جانب غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں سے 45 کی لاشیں غزہ کے ناصر اسپتال پہنچ چکی ہیں۔ اسرائیل کے قبضے میں اب بھی 7 اکتوبر 2023 سے اب تک ہلاک ہونے والے درجنوں فلسطینیوں کی لاشیں موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے مزید 45 فلسطینی شہداء کی میتیں غزہ کے حوالے کر دیں، مجموعی تعداد 90 ہوگئی
  • اسرائیل نے مزید 45 فلسطینی شہدا کی میتیں غزہ کے حوالے کردیں؛ مجموعی تعداد 90 ہوگئی
  • حماس نے ریڈکراس کی نگرانی میں مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
  • حماس نے مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
  • اسرائیل نے 45 فلسطینی شہدا کی لاشیں غزہ کے حکام کے سپرد کر دیں
  • اسرائیل نے 45 فلسطینی شہداء کی میتیں غزہ کے حوالے کر دیں
  • اسرائیل نے 45 فلسطینی شہدا کی میتیں غزہ کے حوالے کردیں
  • اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار، رفح کراسنگ نہ کھولنے اور غزہ کیلئے امداد میں کمی کا کہہ دیا
  • حماس کا بڑا اقدام، 20 زندہ قیدیوں کے بعد 4 قیدیوں کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے