فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کے لیے دی گئی بولی کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251016-08-18
اسلام آباد( آن لائن )نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی نجکاری کے لیے دی گئی بولی کو منظوری دے دی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کے لیے پیش کی گئی بولی مقررہ ریفرنس پرائس سے زیادہ تھی۔ اس فیصلے سے متحدہ عرب امارات کی نامزد کمپنی کے ساتھ سرکاری سطح (G2G) پر معاہدے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اس معاہدے سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید بہتری متوقع ہے۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے **نجکاری کمیشن اور اس عمل سے وابستہ تمام متعلقہ اداروں و افراد کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے اجلاس کے دوران اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکومت کے معاشی اصلاحات اور شفاف نجکاری کے عزم کو دہرایا ۔اجلاس میں وزرائے پیٹرولیم، نجکاری، ریلویز اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نجکاری کے
پڑھیں:
علی امین کے استعفیٰ منظوری تک اسمبلی اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا، رانا ثناءاللہ
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ جب تک علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہو، اسمبلی اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ مذہبی تنظیم سے مذاکرات والی بات درست نہیں، البتہ دونوں اطراف سے رابطے ضرور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی تنظیم سے کہا گیا تھا کہ لانگ مارچ احتجاج کو ختم کریں مگر پھر اس میں تشدد شامل ہوگیا۔
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور ہونے تک اسپیکر کو خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ ہمیں یہ نہیں کرنے دیا وہ نہیں کرنے دیا، نو منتخب وزیراعلیٰ نے جو تقریر کی ہے کیا وہ اسمبلی میں کرنے والی تقریر ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر رویہ رکھنا چاہیے، سہیل آفریدی کہ رہے ہیں کہ وفاق کے ساتھ نہیں چلنا، جو باتیں وہ کر رہے ہیں یہ آئین اور قانون میں تو نہیں پڑتیں۔