مودی کےریاستی جبر نے لداخ کے عوام کو بغاوت پرمجبور کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
لداخ میں مودی حکومت کے آمرانہ ہتھکنڈوں کے خلاف عوام نے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کا اعلان کر دیا –بھارتی جریدے دی وائر کے مطابق، ایپکس باڈی لیہہ اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور آئینی چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے-مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی یہ سوچ غلط ہے کہ لداخ میں حالات معمول پر ہیں۔ عوام جب تک اپنے آئینی حقوق حاصل نہیں کر لیتے، احتجاج جاری رہے گا-احتجاج میں شامل سونم وانگچک سمیت تمام گرفتار افراد کی رہائی بھی مطالبات کا حصہ ہے-
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
’جنریشن زی‘ کی بغاوت سے ایک اور حکومت کا خاتمہ، مڈغاسکر کے صدر ملک چھوڑ کر فرار
مشرقی افریقہ کے ملک مڈغاسکر میں نوجوانوں کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرانسیسی فوجی طیارے کے ذریعے فرار ہوگئے۔ یہ دنیا بھر میں چند ہفتوں کے اندر ’جنریشن زی‘ کے احتجاج سے گرنے والی دوسری حکومت ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، حزبِ اختلاف کے رہنما سیتنی رانڈریاناسولونائیکو نے بتایا کہ صدر ہفتے کی شب ملک چھوڑ گئے، جب فوج کے کئی یونٹس نے مظاہرین کا ساتھ دینا شروع کر دیا۔
ایک فوجی ذریعے نے تصدیق کی کہ صدر راجویلینا فرانسیسی فوجی طیارے میں سوار ہو کر روانہ ہوئے۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق، انہوں نے صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا۔
میکرون نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ اس خبر کی تصدیق نہیں کر سکتے، تاہم زور دیا کہ مڈغاسکر میں آئینی نظام قائم رہنا چاہیے۔
مڈغاسکر میں 25 ستمبر کو پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے جلد ہی بدعنوانی اور مہنگائی کے خلاف عوامی بغاوت میں بدل گئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے 16 سال میں حکمران امیر اور عوام غریب ہوتے گئے، خاص طور پر نوجوان نسل یعنی ’جنریشن زی‘ سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔
فوج کے ایک اہم یونٹ کیپسیٹ نے حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا اور مظاہرین میں شامل ہوگئی۔ بعد ازاں سینیٹ نے صدر کو برطرف کرتے ہوئے ژاں آندرے ندرمنجاری کو عبوری صدر مقرر کر دیا۔
اقوام متحدہ کے مطابق، گزشتہ تین ہفتوں کے دوران مظاہروں میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں لوگ دارالحکومت کے چوک میں جمع ہو کر صدر سے فوری استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مڈغاسکر کی آبادی کا نصف حصہ 20 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، جبکہ تین چوتھائی عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔