آسٹریلوی سوئمر نے اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے حیران کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
آسٹریلوی سوئمر آریارنے ٹٹمس نے اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق 4 مرتبہ کی اولمپک گولڈ میڈلسٹ آریارنے ٹٹمس نے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔
25 سالہ آریارنے ٹٹمس نے سوشل میڈیا پوسٹ میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک مشکل فیصلہ ہے لیکن میں اس سے خوش ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 18 سال سوئمنگ میں گزارے، 10 برس ملک کو دیے۔ میں نے ہمیشہ سوئمنگ سے پیار کیا ہے لیکن ایک وقت آیا جب سوئمنگ سے بڑھ کر بھی کچھ دیکھنا پڑتا ہے۔
آریارنے ٹٹمس کا کہنا تھا کہ کینسر کا خوف میرے لیے ٹرننگ پوائنٹ تھا میں دماغی طور پر متاثر ہوئی۔
واضح رہے کہ پیرس اولمپکس سے قبل آریارنے ٹٹمس کو کینسر کے ٹیومر کی سرجری کرانا پڑی تھی۔
آریارنے ٹٹمس نے پیرس اولمپکس میں دو سابقہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈرز کو ہرا کر 400 میٹر فری اسٹائل میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ وہ 1964 کے بعد آسٹریلیا کی پہلی سوئمر تھیں جنہوں نے بیک ٹو بیک اولمپک گولڈ ایک ایونٹ میں جیتا تھا۔
آریارنے ٹٹمس نے ٹوکیو اور پیرس اولمپکس میں مجموعی طور پر 8 میڈلز جیتے تھے۔ آریارنے ٹٹمس 200 اور 400 میٹر فری اسٹائل میں ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ریٹائرمنٹ کا اعلان
پڑھیں:
دبئی میں سونا چیک کرنے والی ’اے ٹی ایم‘ مشین متعارف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ سونے کے عالمی مرکز کے طور پر مشہور دبئی کی میونسپلٹی نے ایک انقلابی ایجاد متعارف کرائی ہے، ایک ایسی مشین جو صرف ایک منٹ میں سونا اصلی ہے یا نقلی، یہ بتا سکتی ہے۔
چند سال پہلے جب دبئی نے دنیا کی پہلی “گولڈ اے ٹی ایم” مشین متعارف کرائی تھی جو سونا دیتی تھی، تو دنیا حیرت میں ڈوب گئی تھی۔ اب دبئی نے ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے “گولڈ ٹیسٹنگ اے ٹی ایم” متعارف کرائی ہے۔
دبئی میونسپلٹی نے دنیا کی پہلی اسمارٹ گولڈ اینڈ جیولری ٹیسٹنگ لیب کا افتتاح کیا ہے جو اے ٹی ایم کی طرز پر کام کرنے والی ایک خودکار مشین ہے۔ یہ جدید مشین صرف 60 سیکنڈ میں سونا اور دیگر قیمتی دھاتوں کی خالصیت چیک کرکے نتیجہ دیتی ہے۔
یہ آلہ نہ صرف سونا بلکہ چاندی، تانبہ، زنک اور دیگر دھاتوں کی فیصدی شرح کے ساتھ ایک مکمل رپورٹ فراہم کرتا ہے۔ صارفین یہ رپورٹ ایس ایم ایس یا پرنٹ رسید کی شکل میں حاصل کرسکتے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے اے ٹی ایم سے رسید لی جاتی ہے۔
دبئی میونسپلٹی نے بتایا کہ جلد ہی یہ مشینیں دبئی گولڈ سوک، بڑے شاپنگ مالز اور دیگر اہم مقامات پر نصب کی جائیں گی تاکہ شہری اور سیاح آسانی سے اپنے زیورات کی اصلیت جانچ سکیں۔
ماہرین کے مطابق، سونا اپنی خالصیت کے لحاظ سے مختلف قیراط میں تقسیم کیا جاتا ہے، جن میں 24، 23، 22، 20، 18 اور 14 قیراط شامل ہیں۔ زیورات بنانے میں عموماً 22، 18 اور 14 قیراط سونا استعمال ہوتا ہے کیونکہ خالص سونا نرم ہونے کی وجہ سے زیورات کی شکل میں ڈھلنے کے قابل نہیں رہتا۔
اگر کسی دھات میں 1000 ملی گرام میں سے 995 ملی گرام سونا شامل ہو تو اسے 24 قیراط یعنی 99.5 فیصد خالص سونا سمجھا جاتا ہے۔ دبئی کا یہ نیا نظام نہ صرف سونے کے کاروبار میں شفافیت لائے گا بلکہ صارفین کے اعتماد کو بھی مزید مضبوط کرے گا۔