‘پنجاب حکومت کا فیصلہ ٹھیک ہے’، ملک بھر میں ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے تحریک شروع ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
پنجاب حکومت نے حالیہ پرتشدد مارچ کے تناظر میں ریاست کی رٹ اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی عائد کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو سفارشات بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت پنجاب نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹی ایل پی کی قیادت کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا جبکہ جماعت کی تمام جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کے حوالے کر دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی احتجاج: ’ریاست اور عوام پر حملہ کرنے والے مظلوم نہیں‘
پنجاب حکومت کے اس اقدام کو سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے مثبت انداز میں سراہا جا رہا ہے اور ملک بھر میں ٹی ایل پی پر پابندی کے حوالے سے تحریک بھی زور و شور سے شروع ہو چکی ہے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ کے 30 سیاستدانوں سے رابطہ کیا کہ ان کے حلقے میں کتنے لوگ مارے گئے، سوائے ایک سابق ایم پی اے کے جس نے کہا کہ ان کے حلقے میں ایک شخص مارا گیا، باقی سب کہتے ہیں، ’یہاں تو نہیں ہوئی لیکن وہاں ہوئی، وہاں والے کہتے ہیں نہیں یہاں تو نہیں وہاں ہوئی‘۔ یعنی اصل میں سب یہی کہتے ہیں کہ ٹی ایل پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔
I called 30 politicians of Lahore, Kasur, Sheikhupura and Gujranwala districts to know how many killed in their constituency except one former MPA who said one person of his constituency got killed everyone says “ yahan tou nai hui but Wahan hui wahan wala kehta hai nai yahan tou…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 16, 2025
مبشر زیدی لکھتے ہیں کہ میں پنجاب حکومت کی وفاق سے ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے درخواست کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ پاکستانی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
I fully support Punjab government's request to federal to ban TLP.
— Mubashir Zaidi (@xadeejourno) October 16, 2025
عاطف توقیر نے کہا کہ خبریں ہیں کہ مریم نواز کی حکومت کی جانب سے وفاق کو تجویز دی جا رہی ہے، تحریک لبیک پر پابندی عائد کر دی جائے۔ اگر یہ خبر درست ہے، تو پنجاب حکومت کا یہ انتہائی بڑا اور غیرمعمولی کارنامہ ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ کسی بھی پرتشدد اور مسلح جتھے کے لیے کسی قسم کی کوئی معافی نہ ہو۔ سماجی فیبرک کو تباہ کرنے والوں اور پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلانے والوں سے مذاکرات اور معاہدے ہماری تاریخ کے سیاہ باب ہیں۔ یہ سلسلہ نہ رکا تو نہ سماج رہے گا نہ فیبرک۔
خبریں ہیں کہ مریم نواز کی حکومت کی جانب سے وفاق کو تجویز دی جا رہی ہے، تحریک لبیک پر پابندی عائد کر دی جائے۔ اگر یہ خبر درست ہے، تو پنجاب حکومت کا یہ انتہائی بڑا اور غیرمعمولی کارنامہ ہو گا۔
مرد سیاست دان ملاؤں کے خوف سے جو کام نہیں کر سکے یا قائم نہیں رہ سکے، وہ ایک خاتون کر…
— Atif Tauqeer (@atifthepoet) October 16, 2025
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے متعدد علاقوں میں تحریک لبیک پاکستان کے دفاتر کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ٹی ایل پی دفاتر پنجاب حکومت ٹی ایل پی ٹی ایل پی پابندی سعد رضویذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت ٹی ایل پی ٹی ایل پی پابندی سعد رضوی پر پابندی عائد پنجاب حکومت تحریک لبیک ٹی ایل پی کے لیے ہیں کہ
پڑھیں:
سعد رضوی کے خلاف منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات شروع
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) تحریکِ لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کے خلاف منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں، گھر سے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی اور زیورات برآمد ہونے کے بعد حکام نے تحقیقات کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے سعد رضوی اور ددیگر اہل خانہ کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ تنظیم کے نام پر کتنی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد حاصل کی گئی ہے۔(جاری ہے)
میڈیا رپورٹ میں ایک سینئر پولیس افسر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو گھر سے بڑی مقدار میں غیر ملکی کرنسی، سونا اور چاندی برآمد ہونے پر حیرت ہوئی کیونکہ تحریک لبیک کی تشکیل سے قبل سعد رضوی کا کوئی کاروبار نہیں تھا۔چھاپے کے دوران سامنے آنے والے معاملات کے بعد حکام نے تحقیقات کے دائرے کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا جس کے تحت سعد رضوی اور دیگر اہل خانہ کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے جبکہ تنظیم کے نام پر جائیدادوں کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی ۔