انسداد دہشتگردی عدالت کا علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
راولپنڈی:
انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔
تھانہ صادق آباد میں 26 نومبر احتجاج کے سلسلے میں درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی، جس میں علیمہ خان کی عدم حاضری پر گواہان کے بیان ریکارڈ نہ ہوسکے ۔
عدالت نے علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے 19 اکتوبر عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔
دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ علیمہ خان آپ کی ضمانت کیوں نہ منسوخ کی جائے ؟ مسلسل غیر حاضری عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔ کیوں نہ علیمہ خان کی ضمانت مچلکہ کی رقم ضبط کرلی جائے؟۔
بعد ازاں عدالت نے ضامن کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 اکتوبر کو عدالت میں طلب کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گریجویٹ کالج بھمبر میں تقریب کا انعقاد
مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداووں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گریجویٹ کالج بھمبر آزاد کشمیر میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ حریت رہنما ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ، امتیاز احمد بٹ، غلام حسن ملک، عبدالماجد، خالد شبیر، عبدالرشید بٹ، کالج کے پرنسپل اور پروفیسروں سمیت طلباء کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 1947ء میں لاکھوں مسلمانوں کو پاکستان بھیجنے کا جھانسہ دیکر ڈوگرہ فوج، شیو سینا اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے شہید کیا اور خواتین کو اغوا کر کے آبروریزی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ معصوم بچوں کو دریائے توی میں بہایا گیا۔ مقررین نے اسے انسانیت سوز اور ریاستی پشت پناہی میں ہونے والا قتل عام قرار دیا۔ انہوں نے شہدائے جموں سمیت تمام شہدائے جموں و کشمیر کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حصول مقصد تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداووں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ کشمیریوں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔