Islam Times:
2025-12-03@18:06:44 GMT

دفعہ 370 کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، عمر عبداللہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

دفعہ 370 کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، عمر عبداللہ

وزیراعلٰی نے اس بات پر زور دیا کہ انکی پارٹی کشمیری عوام کے حقوق، وقار اور شناخت کے تحفظ کیساتھ ساتھ تمام خطوں میں برابر کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے آج کولگام کا دورہ کیا اور اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ اس دوران عمر عبداللہ نے نیشنل کانفرنس کے منشور "وقار، شناخت اور ترقی" کے لئے کئے گئے وعدوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ پارٹی جموں و کشمیر اسمبلی کی جانب سے 2000ء میں منظور شدہ خودمختاری قرارداد کے مکمل نفاذ کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی آرٹیکل 370 اور 35A کے ساتھ ساتھ ریاستی درجہ کو 5 اگست 2019ء سے پہلے کی حیثیت پر بحال کرنے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جب ان کی پارٹی کو مکمل اختیار حاصل ہوگا تو کووڈ-19 کے دوران درج تمام ایف آئی آرز کو منسوخ کیا جائے گا، تاکہ عوام دوست پالیسیوں کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ اختیارات جو مرکز کی جانب سے ایک سال قبل دئے گئے تھے، وہ تاحال فعال ہیں اور عوامی مفاد میں ان کا استعمال کیا جائے گا۔ عمر عبداللہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر کی عوام کے حقوق، وقار اور شناخت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ تمام خطوں میں برابر کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پُرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عمر عبداللہ کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے، مقررین کانفرنس

ذرائع کے مطابق کانفرنس میں سفارت کاروں، سیاست دانوں، ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کے کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں وائس آف جسٹس ان کشمیر (VOJIK) کے زیراہتمام ایک کانفرنس کے مقررین نے کہا ہے کہ کشمیر کاز کی حمایت محض ہمدردی نہیں بلکہ ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میں سفارت کاروں، سیاست دانوں، ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کے کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت دلانے کے لیے پائیدار عالمی وکالت ناگزیر ہے۔ وائس آف جسٹس ان کشمیر کے ڈائریکٹر کمیونٹی انگیجمنٹ سردار زبیر خان نے کہا کہ تنظیم بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا مقصد مظلوم کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنا، پالیسی سازوں پر اثر انداز ہونا اور دنیا میں کشمیری اور جنوب ایشیائی کمیونٹیز کو مربوط وکالت کے لیے متحد کرنا ہے۔

وائس آف جسٹس ان کشمیر کے انٹرنیشنل ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اور تقریب کے میزبان پروفیسر وارث علی خان نے کہا کہ تنظیم کا مشن حکومتوں، تھنک ٹینکس، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی میڈیا میں کشمیریوں کے بنیادی سیاسی حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ تنظیم کے ڈائریکٹر گورنمنٹ افیئرز سردار ذوالفقار روشن خان نے کہا کہ یہ تنظیم ایک ایسی دنیا چاہتی ہے جہاں کشمیری عزت اور انصاف کے ساتھ رہ سکیں اور آزادانہ طور پر جمہوری طریقے سے اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں۔ تنظیم کے ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ایڈووکیسی سردار ظریف خان نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایا کہ یہ گروپ عالمی فیصلہ سازوں کو آگاہ کرنے کے لیے شواہد پر مبنی رپورٹس، پالیسی بریف اور سیمینارز کا انعقاد کرے گا۔ ڈائریکٹر میڈیا ریلیشنز محمد ندیم کھوکھر نے کہا کہ تنظیم مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے کانفرنسیں، میڈیا مہمات اور ثقافتی پروگرام منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بیانیے کو مضبوط بنانے کے لیے انسانی حقوق کے گروپوں، یونیورسٹیوں اور میڈیا نیٹ ورکس کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔

ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ایک اخلاقی ذمہ داری اور مقدس امانت ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر اور پاکستان کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تشویش کو عملی کارروائی اور غیر متزلزل عزم میں تبدیل کریں۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سفارت کار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ بھارتی جبر کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتے، انہوں نے کہا کہ جب سچ جرم بن جائے تو خاموشی بقا بن جاتی ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم اور صدر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ اس کانفرنس نے اتحاد اور ذمہ داری کا ایک شعلہ روشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے تالیوں سے ختم نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس کا آغاز عمل سے ہونا چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ متنوع سامعین اس بات کا ثبوت ہیں کہ سیاسی یا نظریاتی اختلافات کے باوجود کشمیر کاز تمام لوگوں کو متحد کرتا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ اگر مقبوضہ علاقے میں مظلوم کشمیریوں کو خاموش کرایا جاتا ہے تو آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی آواز بننا چاہیے۔ مرسی یونیورسل کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا کہ کشمیر میں مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔

سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ کانفرنس کے پیغام کو اپنے اداروں اور برادریوں تک پہنچائیں۔ ترکی کے بین الاقوامی امور کے معروف اسکالر پروفیسر سمیع العریان نے کہا کہ اتحاد کو قبضے کی زنجیروں سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیے اور مراعات یافتہ آوازوں کو امید کا دفاع کرنا چاہیے۔ ممتاز ترک صحافی مہمت اوزترک نے کہا کہ تاریخ ان لوگوں کا ساتھ دیتی ہے جو ہار ماننے سے انکار کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیر کا آسمان آزادی سے روشن نہیں ہو جاتا۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں سردار شعیب ارشاد، محمد رفیق ڈار، ڈاکٹر ولید رسول، ظفر قریشی، سردار عبدالخالق وصی، سردار عابد رزاق، حیدر ملک سیالوی، عمران عزیز، ڈاکٹر بیدار اور البانوی نمائندے شیخ اسامہ شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • حریت وفد کی تنویر الیاس سے ملاقات
  • ہیلتھ کارڈ کا اجرا، طلبہ یونین کی بحالی، آزاد کشمیر کابینہ نے اہم فیصلوں کی منظوری دے دی
  • کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے، مقررین کانفرنس
  • آئی جی بی ایس ایف کی بریفنگ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی پردہ پوشی ہے
  • پیپلز پارٹی 58برسوں سے عوامی جدوجہد کیلیے سرگرم ہے، کاشف شورو
  • عمر عبداللہ کی حکموت ناکام ہوچکی ہے انہیں مستعفی ہونا ہی بہتر ہے، سید رفیق شاہ
  • مقبوضہ کشمیر میں این آئی اے کے چھاپے، تلاشی کی کارروائیاں
  • گورنر راج کے معاملے میں اے این پی کو نہ گھسیٹا جائے،ایمل ولی خان
  • وفاق کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا: فیصل کریم کنڈی
  • پیپلز پارٹی صرف سیاست نہیں بلکہ خون سے لکھی جدوجہد کا نام ہے، سید ناصر حسین شاہ