وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب افغانستان، بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے اور پاکستان کے خلاف منظم سازشوں کا مرکز بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی موجودہ لہر بھارت، افغان حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے، جو پاکستان پر مسلط کی گئی ہے۔
خواجہ آصف نے یاد دلایا کہ جن افغان رہنماؤں کی آج کابل میں حکومت ہے، وہ کل تک پاکستان میں پناہ لیے ہوئے تھے، یہاں چھپتے پھرتے تھے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان اب کابل سے ماضی جیسے تعلقات کا متحمل نہیں ہو سکتا، اور تمام افغان شہریوں کو اپنے وطن واپس جانا ہوگا کیونکہ اب ان کی اپنی حکومت ہے اور انہیں اپنے ملک کی ذمہ داری لینی چاہیے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان کو پاکستان کے ساتھ ہمسایوں کی طرح پرامن اور باوقار تعلقات قائم کرنا ہوں گے۔ پاکستان کے وسائل اور سرزمین 25 کروڑ عوام کی امانت ہیں، اور پانچ دہائیوں پر محیط زبردستی کی مہمان نوازی’’ اب ختم کی جا رہی ہے۔خوددار قومیں دوسروں کے وسائل پر نہیں پلتیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب صرف احتجاجی مراسلے یا امن کی اپیلیں نہیں ہوں گی، نہ ہی کوئی وفد کابل جائے گا۔ اگر دہشتگردی کا منبع کہیں بھی ہوا، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔
خواجہ آصف نے طالبان کے 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے امن قائم رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تفصیلات بھی پیش کیں۔ ان کے مطابق وزیر خارجہ 4 بار، وزیر دفاع اور آئی ایس آئی کے حکام 2، جبکہ دیگر اعلیٰ حکام 5 مرتبہ کابل کا دورہ کر چکے ہیں۔ قومی سلامتی کے مشیر نے بھی کابل کا دورہ کیا، اور جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے 8 اجلاس ہوئے۔ 225 بارڈر فلیگ میٹنگز، 836 احتجاجی مراسلے، اور 13 مرتبہ سخت سفارتی احتجاج (ڈیمارش) کیا گیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ 2021 سے اب تک پاکستان میں دہشتگردی کے10,347 واقعات پیش آئے جن میں3,844 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جن میں سویلین، فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔
آخر میں وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے بار بار امن کا ہاتھ بڑھایا اور بے شمار قربانیاں دیں، لیکن بدقسمتی سے کابل سے مثبت ردعمل کبھی نہیں آیا۔ اب وقت آ چکا ہے کہ قومی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خواجہ ا صف وزیر دفاع

پڑھیں:

افغان ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں،دھماکے برداشت نہیں کر سکتے ، وزیر داخلہ

سوشل میڈیا پر 90 فیصد فیک نیوز ہیں، جلد کریک ڈاؤن ہوگا،کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے ،بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا، محسن نقوی
تینوں صوبوں میں افغان باشندوں کیخلاف کارروائی جاری ، پختونخوا میں تحفّظ دیا جا رہا ہے، جو قومی سلامتی کے تقاضوں کیخلاف ہے،سیاست اپنی جگہ کوئی صوبہ اپنی مرضی کی پالیسی نہیں اپنا سکتا، میڈیاسے گفتگو

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر 90 فیصد فیک نیوز چل رہی ہیں، یہ نہیں ہوسکتا سوشل میڈیا پر جو چاہیں خبر لگادیں ، اب سوشل میڈیا پر غلط خبر پر کریک ڈاؤن کریں گے،جھوٹی خبر پھیلانے والے صحافی نہیں ہیں، بطور صحافی یقین رکھتا ہوں آزادی اظہار رائے ہونا چاہیے ، فیک نیوز کی اجازت نہیں ،کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے کہ اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے ،بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا، تینوں صوبوں میں افغان باشندوں کے خلاف کارروائی جاری ہے تاہم خیبر پختونخوا میں انہیں تحفّظ دیا جا رہا ہے، جو قومی سلامتی کے تقاضوں کے خلاف ہے۔ اسلام آباد خودکش حملے میں افغان شہری ملوث تھے، جتنے حملے ہوئے ان میں افغانی ملوث نکلے، ہم مزید بم دھماکوں کے متحمل نہیں ہوسکتے،غیرقانونی افغان باشندوں کو واپس بھیج رہے ہیں،افغان باشندوں کی واپسی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل میڈیا پر غلط خبر چلتی ہے تو پیمرا کا نوٹس ہوتا ہے تاہم سوشل میڈیا پر تصویر لگائیں، جو دل کرے وہ خبر چلائیں، یہ نہیں ہوسکتا سوشل میڈیا پر جو چاہیں خبر لگادیں۔انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبر پھیلانے والے صحافی نہیں ہیں، بطور صحافی یقین رکھتا ہوں کہ آزادی اظہار رائے ہونا چاہیے لیکن آزادی اظہار رائے اہمیت رکھتی ہے لیکن فیک نیوز کی اجازت نہیں، اب سوشل میدیا پر غطل خبر پر کریک ڈاؤن کریں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے کہ اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے لیکن جو لوگ باہر بیٹھیں ہیں انہیں بتادوں، آپ سب بہت جلد واپس آرہے ہیں، بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا۔ملک میں افغان باشندوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ غیرقانونی افغان باشندوں کو واپس بھیج رہے ہیں، پنجاب، بلوچستان اور سندھ سے افغان باشندوں کا انخلا جاری ہے تاہم افغان باشندوں کے معاملے پر خیبرپختونخوا میں مشکلات کا سامنا ہے۔انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں افغان شہریوں کو تحفظ دیا جارہا ہے لیکن افغان باشندوں کی واپسی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، افغان باشندوں سے درخواست ہے باعزت طریقے سے اپنے وطن لوٹ جائیں۔محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد خودکش حملے میں افغان شہری ملوث تھے، اس کے علاوہ جتنے حملے ہوئے ان میں افغانی ملوث نکلے، ہم مزید بم دھماکوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ 17 ستمبر تک 4 لاکھ افغان باشندوں کو طورخم بارڈر سے واپس بھیجا، اب جوبھی افغان واپس پاکستان آنیکی کوشش کرے گا تو گرفتار کرلیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں اور قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف
  • افغان ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں،دھماکے برداشت نہیں کر سکتے ، وزیر داخلہ
  • بھارتی وزیر دفاع کی ہرزہ سرائی
  • افغان اب ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں، دھماکے برداشت نہیں کر سکتے: وزیر داخلہ
  • پاکستان کیخلاف بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر کینیڈا میں سکھوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • خواجہ آصف کی بچوں کی عمران خان سے ملاقات کے بارے گارنٹی پر جمائمہ نے رد عمل جاری کر دیا 
  • بھارتی وزیر دفاع کے پاکستان مخالف بیان پر کینیڈا میں سکھوں کا مظاہرہ
  • افغان حکومت، خطے کے امن کی دشمن
  • اسلامی ممالک کابل، اسلام آباد کشیدگی میں مؤثر ثالث بن سکتے ہیں،افغان سفیر
  • چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کا عمل شروع ہو گیا: خواجہ آصف