ججوں کی آزادی وسالمت کے تحفظ کیلئے اقدامات ضروری : چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی آزادی اور سالمیت کے تحفظ کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوا۔ اٹارنی جنرل نے لاپتہ افراد پر بنی کمیٹی کو بریفنگ میں کہا کہ جبری گمشدگیوں کا مسئلہ تقریباً حل ہو چکا ہے، انسداد دہشت گردی ایکٹ میں حالیہ ترمیم سے مسئلہ حل ہو چکا، شکایات کے ازالے کے لیے جامع میکنزم وضع کیا جائے گا، آئندہ میٹنگ میں مکمل میکنزم پیش کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں عدلیہ میں مداخلت کے خلاف ادارہ جاتی ردِ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ چیف جسٹس نے تمام ہائی کورٹس کی جانب سے مداخلت کے خلاف ایس او پیز وضع کرنے کی تعریف کی اور کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی آزادی اور سالمیت کے تحفظ کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ ججوں کے لیے ضابطہ اخلاق میں ترامیم کی تجویز پیش کی ہے، بیرونی اثر و رسوخ کا جواب دینے کے لیے ایک ادارہ جاتی میکنزم بنانے کی کوشش کی ہے۔ کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کا معاملہ جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز نے چیف جسٹس پاکستان کی تجاویز سے اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس آج صبح 11 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کریں گے۔ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر شکایات کا جائزہ لیا جائے گا اور اعلیٰ عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق امور پر بھی غور کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیف جسٹس جائے گا کے لیے
پڑھیں:
سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس شروع
—فائل فوٹوسپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس شروع ہو گیا، اجلاس کی صدارت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق بھی غور کیا جائے گا۔