خیبرپختونخوا حکومت کی افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق وفاق کو تجاویز
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق وفاق کو تجاویز دے دیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مزمل اسلم نے وفاق کو دی گئی تجویز میں کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی فوری واپسی سے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجر کیمپوں میں پورا نظام ہے، بجلی، سولر اور دیگر سہولیات دی گئی ہیں، وفاقی حکومت کو بتایا ہے کہ افغان مہاجرین کو عزت کے ساتھ واپس روانہ کیا جائے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعظم کو مختلف تجاویز دی گئی ہیں جبکہ وزیراعظم نے وفاقی وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت کو مہاجرین واپسی کے حوالے سے طریقہ طے کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے خارجی پوائنٹس زیادہ کرنے کی سفارش کی ہے، افغان مہاجر کیمپ ختم ہونے سے تمام افغانی غیرقانونی رہائشی ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین کی واپسی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں افغانیوں کو تحفظ دیا جارہا ہے‘ فیک نیوز پر کریک ڈاؤن ہوگا‘وفاقی وزیر داخلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-01-21
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ افغان ہمارے مہمان تھے لیکن اب ہمارے مہمان نہیں ہیں، افغان شہریوں سے درخواست ہے کہ آپ لوگ خود عزت سے واپس چلے جائیں، ملک بھر سے افغان باشندوں کو ہر صورت واپس بھیجا جائے گا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ چند دن پہلے جن لوگوں نے ایف سی پر حملہ کیا وہ تینوں افغان نکلے، اسلام آباد کچہری میں حملہ کرنے والا بھی افغان شہری تھا، ملک میں جتنے بھی حملے ہو رہے ہیں ان میں افغان ملوث ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے غیر قانونی افغان باشندوں کا انخلا جاری ہے، غیر قانونی افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے میں کامیاب ہو رہے ہیں‘ اگر کسی کو بھیجا گیا اور وہ واپس آیا تو پھر اسے گرفتار کر کے سزا دی جائے گی، خیبر پختونخوا میں افغان کیمپ ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں واضح طور پر پتا ہے کہ دہشت گردی کے پیچھے کون ہے اور کون یہ کروا رہا ہے، افغان طالبان حکومت دہشت گردوں کو لگام دے۔سینیٹر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ تینوں صوبوں سے غیرقانونی افغان باشندوں کو نکالا جا رہا ہے لیکن خیبر پختونخوا میں انہیں تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے، سیاست بالکل کریں لیکن جہاں قومی سلامتی کی بات آئے وہاں کوئی صوبہ اپنی پالیسی بناکر نہیں چل سکتا، ایسا نہیں ہو سکتا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر آپ کا جو دل کرتا ہے کریں، نا یہ چل سکتا ہے اور نہ اس کی اجازت دیں گے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر90 فیصد خبریں غلط چل رہی ہوتی ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ جو چاہیں سوشل میڈیا پر چلا دیں‘ سوشل میڈیا پر غلط خبر پر کریک ڈاؤن ہوگا‘ نیشنل میڈیا پر غلط خبر نشر کرنے پر پیمرا کا نوٹس ہوتا ہے، جھوٹی خبر پھیلانے والے صحافی نہیں، اظہار رائے کی آزادی ہے لیکن فیک نیوز پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘ کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کر رہا ہے کہ اداروں میں یہ مسئلہ چل رہا ہے، اگر آپ کے پاس ثبوت ہے تو ضرور سامنے لائیں‘ جو لوگ باہر بیٹھے ہیں انہیں بتا دوں کہ آپ لوگ بہت جلد واپس آرہے ہیں، بہت جلد آپ کو یہاں لائیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا۔