ملک کیخلاف سازش کبھی معاف نہیں کی جائے گی: گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
گورنر پنجاب سلیم حیدر—فائل فوٹو
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے کہا ہے کہ ملک کے خلاف سازش کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔
لاہور میں گورنر پنجاب نے راولپنڈی بورڈ میں پہلی پوزیشن لینے والے طالب علم کو 2 لاکھ روپے کا چیک دیا ہے۔
سلیم حیدر نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا ہے، نوجوان نسل کو ورغلا کر دھرنوں اور ملک کے خلاف سازشوں میں لے جانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی مرکزی مجلسِ عاملہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتِ حال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک کی خاطر ہمیشہ جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور کرتی رہے گی، سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملک کے خلاف سازشوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ پاکستان ہے تو تمام سیاسی جماعتیں ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی اتحادی جماعتیں ہیں جو ملکی سلامتی خاطر ایک پیج پر ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی خود مختاری اور سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا، سیاست کی آڑ میں توڑ پھوڑ اور ملک کے خلاف سرگرمیوں میں حصہ لینے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
سلیم حیدر نے کہا کہ افغانستان نے بھارت کی پشت پناہی پر پاکستان کے خلاف جنگ کی شرارت کی جو اسے مہنگی پڑی، پاک فوج نے ملک کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے جو فراموش نہیں کیے جا سکتے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب ملک کے خلاف سلیم حیدر نہیں کی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ہڑتال کی آڑ میں قانون شکنی کی اجازت نہیں، شرپسندی پر سخت کارروائی ہوگی: آئی جی پنجاب
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب، ڈاکٹر عثمان انور نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی ہڑتال کی آڑ میں سڑکوں پر آنے یا قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے شرپسندی، توڑ پھوڑ یا پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی کوشش کی تو اس کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے، جن میں 10 سے 14 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں صوبے کی سیکیورٹی اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پولیس عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے گی اور روزمرہ زندگی کا معمول برقرار رکھا جائے گا۔ بازار، کاروباری مراکز، ٹرانسپورٹ اور سڑکیں کھلی رہیں گی تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ پولیس کسی بھی قسم کی پرتشدد کارروائی پر سخت ردعمل دے گی اور بلوائیوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر کی نشاندہی اور گرفتاری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ سیف سٹی کیمروں، پٹرولنگ گاڑیوں میں نصب کیمروں اور فیس ٹریس ایپ جیسے جدید نظام کی مدد سے مطلوب افراد کو پہچانا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مشتبہ افراد کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹس بھی اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹر کی جا رہی ہیں، جبکہ اسپیشل برانچ کی جانب سے بھی مصنوعی ذہانت پر مبنی انٹیلیجنس انجنز استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی مشتبہ شخص کو فوری گرفتار کیا جا سکے۔
آئی جی پنجاب نے اعلان کیا کہ اس سیکیورٹی آپریشن کے لیے 27 ہزار پولیس اہلکار اور افسران سڑکوں پر تعینات ہوں گے، جبکہ اسپیشل برانچ کے 12 ہزار اہلکار بھی متحرک رہیں گے تاکہ کسی قسم کی شرپسندی یا انتشار کو بروقت روکا جا سکے۔
ان کا مؤقف تھا کہ عوام کی سلامتی اور قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور جو عناصر پرامن فضا کو خراب کرنے کی کوشش کریں گے، وہ قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکیں گے۔