سہیل آفریدی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، بلیک میلنگ کی سیاست نہیں چلے گی، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، اب بلیک میلنگ کی سیاست نہیں چلے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پوچھے بغیر کوئی کام نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہاکہ سہیل آفریدی اگر کسی مغالطے میں ہیں تو بہتر ہوگا کہ وہ اس سے باہر نکل آئیں۔
انہوں نے براہِ راست نام لیے بغیر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی دو بڑی جماعتوں نے پھانسی گھاٹ اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، لیکن انہوں نے کبھی 9 مئی جیسے واقعات نہیں کیے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں تبدیلی لاتے ہوئے نوجوان رہنما سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کرلیا ہے، جس کے بعد جماعت کی حکمت عملی میں تبدیلی کا امکان ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی ان کا سب سے پہلا ایجنڈا ہے اور اس کے لیے وہ ہر ممکن کردارا ادا کریں گے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ حلف اٹھانے کے بعد راولپنڈی اڈیالہ جیل پہنچے تھے، تاہم جیل حکام نے انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے جھنڈے کی جگہ پی ٹی آئی کا جھنڈا، نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی تنقید کی زد میں
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی ٹیلیفون کرکے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بننے پر مبارکباد دی اور مل کر آگے چلنے کا پیغام دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلیک میلنگ کی سیاست سہیل آفریدی طلال چوہدری غلط فہمی وزیر مملکت داخلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلیک میلنگ کی سیاست سہیل ا فریدی طلال چوہدری غلط فہمی وزیر مملکت داخلہ وزیراعلی خیبرپختونخوا وی نیوز سہیل ا فریدی طلال چوہدری
پڑھیں:
اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا چیلنج
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی کا راج ہے لہذا کسی اور راج کی ضرورت نہیں، اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں ہم کسی سے ڈرتے نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیات آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمزور اور خصوصی طبقات کے لیے عمران خان کا جو احساس اور وژن ہے، وہی ہمارا راستہ اور ترجیح ہے، کپتان نے حکم دیا کہ زکوٰة فنڈ میں موجود رقوم فوری طور پر مستحقین میں تقسیم کی جائیں، جبکہ ضم اضلاع کے معذور افراد کو بھی معاونتی آلات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت یہ تمام تر اقدامات اپنے وسائل سے کر رہی ہے، جبکہ وفاق کے ذمے خیبرپختونخوا کے 3000 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں، آپ سوچیں اگر وفاق ہمارے بقایاجات ادا کر دے تو ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے 5300 ارب روپے کی کرپشن کی، لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ”ہم ڈیلیور کر رہے ہیں، عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، پھر بھی ہم پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں“۔
وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع کے اسکولوں کے لیے بھی ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا اور خصوصی بچوں کے اسکولوں میں تمام ناپید سہولیات فوری طور پر مہیا کرنے کی ہدایت کی۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے صوبہ بھر سے شدید معذوری کے شکار افراد کے لیے “احساس امید پروگرام” کا اجرا کر دیا، جس کے تحت دس ہزار خصوصی افراد کو فی کس پانچ ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے جائیں گے۔
پروگرام پر رواں مالی سال جنوری تاجون 2026 تک 30 کروڑ روپےخرچ ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ سوشل ویلفیئر کے انتظامی کنٹرول میں چلنے والے 54 خصوصی تعلیمی اداروں کے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی غرض سے خریدی گئی 23 گاڑیاں بھی باضابطہ طور پر ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کے حوالے کیں، یہ گاڑیاں مجموعی طور پر تقریباً 37.7 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدی گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق مذکورہ فلاحی اقدامات کے باضابطہ اجراءو افتتاح کے سلسلے میں پیر کے روز اسپیشل ایجوکیشن کمپلیکس حیات آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔ تقریب کے شرکا کو صوبائی حکومت کے احساس امید پروگرام کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت شدید معذوری کے حامل افراد کو پہلی ترجیح دی جائے گی۔ مالی معاونت کی رقوم بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے براہِ راست مستحقین کے اکاونٹس میں منتقل کی جائیں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ مستحقین کا انتخاب زکوٰة مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت کیا جائے گا۔ اسی طرح خصوصی تعلیمی اداروں کے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت کی فراہمی کے پروگرام سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خصوصی بچوں کے اسکولوں کے لیے خریدی گئی 23 گاڑیوں میں12 منی بسیں اور11 ہائی ایس شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری محکموں میں کام کرنے والے مخصوص افراد اور سرکاری جامعات اور کالجوں میں زیر تعلیم طلباءمیں 2000 الیکٹرک وہیل چیئرزتقسیم کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ صوبہ بھر سے مخصوص افراد کو 2500 مینول وہیل چیئرز ، 800 ٹرائی سائیکلیں ،3600 سلائی مشینیں ، 617 سماعت کے آلات ، 102 وائٹ کینز،44 بیساکھیاں اور 96 واکرز فراہم کئے گئے ہیں، جن پر مجموعی طور پر 76 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔