روسی فیڈریشن کے مسلمانوں کی مذہبی انتظامیہ نے مسجدِ نبویؐ کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالرحمن البعیجان کو روس کے مسلمانوں کا اعلیٰ ترین اعزاز عطا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب اور پاکستان 2 ستارے ہیں جو کبھی جدا نہیں ہو سکتے، وزیر اعظم کی امام مسجد نبوی سے گفتگو

یہ اعزاز انہیں روس کے سرکاری دورے کے دوران ایک خصوصی تقریب میں پیش کیا گیا۔

انتظامیہ کے مطابق شیخ عبداللہ البعیجان کو یہ اعزاز اسلام اور مسلمانوں کی خدمت، دعوت و رہنمائی کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات، اور منبرِ مسجدِ نبوی سے اعتدال، رواداری اور صحیح دینی فہم کے فروغ کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

روسی اسلامی قیادت نے کہا کہ شیخ البعیجان کی تعلیمات امتِ مسلمہ میں اتحاد اور فکری توازن کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اعزاز روس سعودی عرب مسجد نبوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مسجد نبوی

پڑھیں:

سلیم کوثر کے اعزاز میں ادبی دنیا کی شاندار شام

کراچی میں اردو ادب کی فضا اُس وقت خوشبو سے مہک اٹھی جب بزمِ رابطہ کے زیر اہتمام اردو کے معتبر اور محبوب شاعر سلیم کوثر کے اعزاز میں سال کی سب سے بڑی اور یادگار ادبی تقریب ’’اعترافِ کمالِ سلیم کوثر‘‘کے عنوان سے منعقد کی گئی۔
تقریب میں اردو کے بڑے ناموں نے شرکت کی جن میں زہرہ نگاہ، ظفر اقبال، انور مسعود، سحر انصاری، ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، صابر ظفر اور خود سلیم کوثر شامل تھے۔ اس موقع پر سرحد پار سے بھی اردو کے ممتاز شعرا — منظر بھوپالی، طاہر فراز، فراست رضوی اور جاوید صبا — کراچی پہنچے اور اپنے دل کی گہرائیوں سے سلیم کوثر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
پندرہ برس بعد سلیم کوثر کو اپنے درمیان پا کر حاضرین جذباتی ہو گئے۔ جب وہ اسٹیج پر جلوہ گر ہوئے تو پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ حاضرین نے کھڑے ہو کر شاعر کا استقبال کیا، گویا ہر تالی میں محبت، عقیدت اور شکریہ چھپا تھا۔
تقریب میںاعترافِ کمال ایوارڈ پیش کرتے ہوئے ان کے فن، لب و لہجے اور زبان کی لطافت کو سراہا گیا۔ جذبات اپنے عروج پر اُس وقت پہنچے جب سلیم کوثر نے اپنا شہرۂ آفاق شعر سنایا
> سرِ آئینہ مرا عکس ہے، پسِ آئینہ کوئی اور ہے
یہ شعر ختم ہوا، اور ہر آنکھ نم ہو چکی تھی — جیسے ہر دل نے اس مصرعے میں اپنا کوئی عکس پا لیا ہو۔
بعد ازاں ایک بھرپور مشاعرہ منعقد ہوا، جہاں ملک و بیرونِ ملک سے آئے شعرا نے اپنا کلام سنایا اور سامعین سے خوب داد سمیٹی۔ محفل کا رنگ، جذبات کی گہرائی، اور شعری لطف دیر تک شرکاء کے دلوں میں گونجتا رہا۔
تقریب کی میزبانی معروف شاعروجیہ ثانی اور صائمہ علوی نے خوبصورتی سے انجام دی۔ یہ شام اردو شاعری اور سلیم کوثر کے چاہنے والوں کے لیے ایک ایسا لمحہ ثابت ہوئی جو وقت کے صفحوں پر ایک خوبصورت یاد بن کر ثبت ہو گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے بھارتی اکائونٹس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
  • وزیر اعلیٰ پنجاب  کی دیوالی کے تہوار پر ہندو بھائی بہنوں کو دلی مبارکباد
  • اسلام آباد: بری امام میں آپریشن، 17 غیر قانونی افغان باشندے گرفتار
  • سلیم کوثر کے اعزاز میں ادبی دنیا کی شاندار شام
  • پاک افغان جنگ: غار ت گر کاشانہ دین نبوی
  • چیئرمین بورڈ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹرخالد عمرے کیلیے روانہ
  • زرافوں کا جوڑا جنوبی افریقا سے لاہور چڑیا گھر پہنچ گیا: وزیرِ اعلیٰ پنجاب
  • شہزادہ اینڈریو شاہی القابات اور اعزاز سے دستبردار
  • پنجاب میں مذہبی جماعت کی 40 مساجد محکمہ اوقاف کے حوالے