مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
پاکستان میں مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔
بینک دولت پاکستان نے ورلڈ بینک گروپ کے نجی شعبے کے ادارے آئی ایف سی کے ساتھ شراکت داری کی ہے جس کا مقصد مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانا اور پاکستان میں نجی شعبے کی نمو میں معاونت کرنا ہے۔
آئی ایس ڈی اے معاہدے کے تحت، اس شراکت داری سے آئی ایف سی کرنسی کے خطرات کا مؤثرانتظام اور پاکستانی روپے میں سرمایہ کاریاں بڑھا سکے گا ۔ یہ معاہدہ پاکستانی معیشت کے اہم شعبوں کو قرضوں کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور ملک بھر میں ملازمتیں پیدا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر، جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبے کی نمو کو فروغ دینا ملک کی کامیاب اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔ آئی ایف سی کے ساتھ اس شراکت داری کا مقصد نجی شعبے کے لیے قرضوں کے مواقع میں اضافہ ہے۔
آئی ایف سی کے نائب صدر اور ٹریژری اورموبلائزیشن کے ٹریژرر جان گینڈولفو نے کہا کہ کرنسیوں میں اتار چڑھاؤ ترقی پذیر معیشتوں کو لاحق نمایاں خطرات میں سے ہے اور مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا پہلے کے مقابلے میں اب بہت زیادہ اہم ہو چکا ہے۔ ورلڈ بینک گروپ ایسے قرضوں کے فروغ کو اسٹریٹجک ترجیح دیتا ہے اور اس سے پاکستان میں معاشی نمو کو تحریک ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرح مبادلہ کے خطرات ترقی پذیر ملکوں کی کمپنیوں کے لیے سنگین چیلنج ہیں جو امریکی ڈالر جیسی مستحکم کرنسیوں میں قرض لیتی ہیں جبکہ اپنی آمدنی مقامی کرنسی میں حاصل کرتی ہیں۔ کرنسی کی اس عدم مطابقت کو دور کرنا نہ صرف خطرات کم کرنے اور مالی لچک برقرار رکھنے کی مقامی کاروباری اداروں کی صلاحیت کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ وسیع تر معاشی استحکام کو سہارا دینے کے لیے بھی اہم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی جدید مالی آلات کے استعمال اور شراکت داریوں کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں مقامی کرنسی میں مالکاری کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ آئی ایف سی کے ساتھ اس شراکت سے اسٹیٹ بینک کا مقصد یہ ہے کہ ملک کی معاشی مضبوطی کو بڑھایاجائے، نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دیا جائے اور پاکستان میں زرِ مبادلہ کی سیالیت کو بہتر بنایا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا آئی ایف سی کے پاکستان میں اسٹیٹ بینک کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
ریونیو بڑھانے کیلئے حکومت پنجاب کا سپیشل یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک: ریونیو بڑھانے کے لیے حکومتِ پنجاب نے کئی مؤثر اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت ریونیو کلیکشن سے متعلق خصوصی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، جن کا مقصد ٹیکس نظام میں شفافیت لانا اور صوبے کی مالی خود کفالت کو مضبوط بنانا ہے۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) میں سپیشل یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں فیکٹوریل، ٹیکس کنسلٹنٹس، لیگل ایکسپرٹس، اور ڈیٹا اینالسٹ شامل ہوں گے۔ اس یونٹ کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ریونیو کے حصول میں تیزی لانا ہوگا۔
دکی ؛ کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو کان کن جاں بحق
ریونیو اتھارٹی میں 130 انفورسمنٹ آفیسرز کی بھرتی کی اصولی منظوری دے دی گئی ہے، جبکہ پی آر اے کا دائرہ کار بڑھا کر 30 اضلاع تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے 30 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔
اضلاع کی سطح پر ریونیو امور کی مؤثر نگرانی کے لیے اے ڈی سی جی کو اضافی ذمہ داریاں تفویض کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پی آر اے نے ایک سہولت ایپ بھی متعارف کروا دی ہے، جس کے ذریعے شہری آسانی سے ٹیکس سے متعلق معلومات اور خدمات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ سے قمر زمان کائرہ کی ملاقات،سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر گفتگو
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہدایت دی ہے کہ ایماندار ٹیکس دہندگان کو بلاوجہ پریشان نہ کیا جائے، جبکہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے نئے 19 سیکٹرز شامل کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ٹیکس نظام میں شفافیت یقینی بنانے پر زور دیا اور ڈی جی پی آر اے معظم علی سپرا نے اجلاس میں ٹیکس اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی۔