برطانوی ہائی کمشنر کا سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر اظہار اطمینان
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
کراچی:
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار سے برطانوی ہائی کمشنر جین میرٹ (Jane Marriot) نے تین رکنی وفد کے ہمراہ انکے دفتر میں ملاقات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ امور، سیکیورٹی تعاون اور عالمی امن پر تبادلہ خیال کیا گیا، برطانوی ہائی کمشنر نے سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔
جین میرٹ نے کہا کہ حکومت سندھ کا جدید اور ماڈرن پولیسنگ کا وژن لائق ستائش ہے، جرائم کے خلاف جنگ میں یقینی کامیابی جدید آلات، تیکنیکس اور انکے درست استعمال کی مرہون منت ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، پرامن محفوظ ماحول اور آزاد کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے حکومت سندھ پرعزم ہے۔
ملاقات میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری اقبال میمن، آئی جی سندھ، غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ذوالفقار لاڑک و دیگر بھی شریک تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کا یوکرینی صدر کو جنگ بندی کیلئے پیوٹن کی شرائط ماننے پر زور ، برطانوی اخبار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک اہم ملاقات کے دوران یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی پر زور دیا کہ وہ روس کے ساتھ جاری جنگ کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی کچھ شرائط تسلیم کرنے پر غور کریں تاکہ خطے میں امن قائم کیا جا سکے۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب کو روسی صدر کی جانب سے دی گئی مبینہ دھمکی سے بھی آگاہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوکرین نے روسی شرائط کو تسلیم نہ کیا تو روس بھرپور کارروائی کرتے ہوئے یوکرین کو “تباہ” کر دے گا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ امریکی صدر نے زیلینسکی کو مشورہ دیا کہ وہ مشرقی یوکرین کے ڈونباس علاقے کو روس کے حوالے کرنے پر غور کریں، کیونکہ یہ تنازعہ کا سب سے بڑا محور بن چکا ہے۔ تاہم، فنانشل ٹائمز کے مطابق، یوکرینی صدر زیلینسکی نے صدر ٹرمپ کو قائل کر لیا کہ وہ موجودہ جنگی پوزیشن کو برقرار رکھتے ہوئے جنگ بندی پر راضی ہوں۔
ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “دونوں ممالک کو موجودہ محاذ پر جنگ روک دینی چاہیے اور خون خرابہ ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “اب دونوں فریق خود کو فاتح قرار دے کر فیصلہ تاریخ پر چھوڑ دیں۔”
فنانشل ٹائمز کے مطابق، زیلینسکی نے اس پیشکش کو ایک “اہم اور حقیقت پسندانہ” نکتہ قرار دیا۔ یاد رہے کہ امریکی اور یوکرینی صدور کے درمیان یہ ملاقات وائٹ ہاؤس میں دو روز قبل ہوئی تھی، جسے ماہرین نے یوکرین تنازع کے حوالے سے ایک ممکنہ موڑ قرار دیا ہے۔