کراچی میں بھتہ خوری کے کیسز نہ ہونے کے برابر رہ گئے، آئی جی سندھ
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
فائل فوٹو
آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ بھتہ خوری سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے یونٹ سی آئی اے کی کارروائیوں سے کیسز نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پولیس بھتا خوری کے واقعات میں ترجیحی بنیاد پر کارروائی کرتی ہے، متعدد بھتہ خور مقابلوں میں مارے گئے یا پکڑے گئے ہیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ رواں برس رپورٹ ہونیوالے 140 کے قریب بھتہ خوری کے واقعات آدھے سے زیادہ بھتے کے نہیں بلکہ آپسی لین دین کے تھے۔
کراچی کے علاقے نیو کراچی میں رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے بھتہ خوری میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا۔
آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ منشیات فروشوں کی ضمانت میں پولیس کے کردار کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
قبل ازیں آئی جی سندھ غلام نبی میمن سندھ ہائیکورٹ پہنچے جہاں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں عدالتوں کی سیکیورٹی پر میٹنگ ہوئی۔
میٹنگ میں ڈی آئی جی اسپیشل سیکیورٹی یونٹ مقصود میمن، ایس ایس پی ایس ایس یو اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بھتہ خوری
پڑھیں:
پوتے کے گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے کا ذمے دار دادا نے کسے قرار دیا؟
—فائل فوٹو/ اسکرین گریبکراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے پل کے قریب گٹر میں گرنے سے جاں بحق ہونے والے 3 سالہ بچے ابراہیم کے دادا محمودالحسن کا کہنا ہے کہ اللّٰہ ہمیں توفیق دے گا تو پورے کراچی میں ڈھکن لگا دیں گے۔
انہوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم بچے کی لاش نکالنے والے کون لوگ تھے، ہمیں نہیں پتہ لاش نکالنے والا محکمہ یا ادارہ کونسا ہے۔
محمود الحسن نے کہا کہ اس واقعے کی ذمے داری ان لوگوں کی ہے جن کو انتخاب کے ذریعے آگے پہنچایا، تمام متعلقہ ادارے اس حادثے کے ذمے دار ہیں۔
نیپا چورنگی کے قریب گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت کا معاملہ میں بی آر ٹی ریڈ لائن انتظامیہ نے موقف جاری کردیا۔
علاوہ ازیں جاں بحق بچے ابراہیم کے دادا محمود الحسن نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی گھر آمد کے حوالے سے بتایا ہے کہ میئر کراچی نے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں بتایا گیا کہ ذمے دار متعلقہ افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، کچھ افسران کو معطل کیا گیاہے، میئر کراچی کی یقین دہانی پر اطمینان ہے۔
محمود الحسن نے بتایا کہ میئر کراچی سے مطالبہ کیا کہ آئندہ کسی بچے کے ساتھ ایسا نہ ہو، ہم نے ان سے کہا کہ کراچی کے حالات پر توجہ دیں، تھوڑا سوچیں، میئر نے اپنے بڑوں کی طرف سے بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کی شب 10 بجے کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب واقع ڈپارٹمیٹل اسٹور سے 3 سالہ بچہ ابراہیم والدین کے ہمراہ نکل کر مین ہول پر کھڑا ہو گیا تھا جس کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر اسے گتے کی مدد سے بند کیا گیا تھا۔
اس موقع پر گتہ بچے کا وزن برداشت نہ کر سکا جس کے بعد ابراہیم مین ہول میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا، کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے کی لاش 14 گھنٹے بعد ایک کلو میٹر دور نالے سے ملی تھی۔