خالد خورشید نے نون لیگ کو چینلج کر دیا، اہم ویڈیو بیان
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و پی ٹی آئی کے صوبائی صدر خالد خورشید نے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کے گلگت میں کیے گئے خطاب کے ردعمل میں چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے دعوے درست ثابت ہوئے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و پی ٹی آئی کے صوبائی صدر خالد خورشید نے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کے گلگت میں کیے گئے خطاب کے ردعمل میں چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے دعوے درست ثابت ہوئے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ ایک ویڈیو پیغام میں سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ امیر مقام اور احسن اقبال الیکشن ہارے ہوئے فارم 47 کے ذریعے غیر قانونی طور پر آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے چیلج کرتے ہوئے کہا کہ وفاق میں جب نواز شریف کی حکومت تھی اور جی بی میں حفیظ الرحمن وزیر اعلیٰ تھے، اس وقت پی ایس ڈی پی فنڈ میں جی بی کا حصہ صرف ایک ارب روپے تھا۔ نواز کی حکومت گرنے کے بعد عمران خان وزیر اعظم بنے تو انہوں ںے دس ارب روپے کر دیا، اس وقت حفیظ الرحمن وزیر اعلیٰ تھے۔ جب میں وزیر اعلیٰ بنا تو خان صاحب نے بیس ارب روپے کر دیا۔ ساری ایلوکیشن خان صاحب نے دیا، وفاق میں رجیم چینج کے بعد وفاق نے پی ایس ڈی پی کی مد میں صرف 70 کروڑ روپے رکھے۔ خالد خورشید نے کہا کہ اگر عمران خان دور کے ایلوکیشن سے ہٹ کر ایلوکیشن دکھا دے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں نگران حکومت بن چکی، لوٹوں کا دور ختم ہوا، اب عوامی عدالت انشاء اللہ لوٹوں کو اور ووٹ چوروں کو ان کے کیفرِکردار تک پہنچائے گی۔نگران وزیر اعلیٰ کو نئے منصب کی مبارک باد دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آنے والے الیکشن صاف اور شفاف کروائیں گے اور پی ٹی آئی کو الیکشن میں بھرپور شریک ہونے دینگے اور کسی بھی حلقہ میں کسی طرح کی حکومتی اور ریاستی اداروں کو مداخلت نہیں کرنے دینگے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خالد خورشید نے وزیر اعلی
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی پارلیمنٹ کی کارروائی نہ چلنے دینے کی دھمکی
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی نے بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر پارلیمنٹ کی کارروائی نہ چلنے دینے کی دھمکی دے دی۔
سہیل آفریدی نے منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر رات بھر کے دھرنے کے بعد عدالت جانے والے وزیرِ اعلیٰ کے پی سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔
آپ نے مجھے کیوں روکا؟ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا پولیس افسران سے سوالاس موقع پر سہیل آفریدی نے پولیس افسران سے سوال کیا آپ نے مجھے کیوں روکا؟ ہم ڈیڑھ سال سے قانون اور آئین کا احترام کر رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ تمام آئینی اور قانونی راستے اپنا چکے ہیں، ایسا کون سا راستہ بچا ہے جس کے بعد ہم اپنے لیڈر سے ملاقات کر سکیں؟
انہوں نے کہا کہ اگر عدالت انصاف نہ کر پائے تو عوام خود انصاف کریں گے، عوام انصاف کریں گے تو قانون بھی ہاتھ میں لیں گے، حالات خراب ہوئے تو کنٹرول نہیں ہوسکیں گے۔