بھارتی فلیگ شپ میزائل براہموس تکنیکی کمزوریوں کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
بھارت اور روس کے اشتراک سے تیار کیے گئے براہموس میزائل کو برسوں سے ’میک اِن انڈیا‘ کی شاندار نمائندگی اور بھارتی عسکری طاقت کے ستون کے طور پر پیش کیا جاتا رہا ہے، مگر اس کے پس منظر میں موجود تکنیکی نقائص، ناکام تجربات اور مسلسل انحصار نے اس دعوے کی ساکھ کو کمزور کر دیا ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق یہ میزائل بظاہر مضبوط دکھائی دیتا ہے مگر اس کی اندرونی ساخت اور آزمائشی ریکارڈ کئی ایسے حقائق ظاہر کرتے ہیں جو اسے تکنیکی طور پر غیرمستحکم ثابت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی براہموس ایرو اسپیس کمپنی پر شکوک وشہبات کے بادل کیوں؟
بھارتی حکام اس میزائل کی انتہائی کم خطا اور ایک میٹر سے بھی کم ہدف شناسی کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن اس کے متعدد تجربات میں گائیڈنس سمیت نیویگیشن میں بڑی غلطیاں اور ریم جیٹ سے متعلق عدم استحکام بارہا سامنے آ چکے ہیں۔
https://Twitter.
ان خرابیوں کے باعث حقیقی ماحول میں اس میزائل کی درستگی اور اعتباریت پر مستقل سوالات اٹھتے رہے ہیں۔
ان نقائص کا سب سے نمایاں اظہار 2009 کے پوکھران تجربے میں ہوا، جہاں جی پی ایس بلیک آؤٹ کے بعد میزائل ہدف سے 7 کلومیٹر دور جا گرا۔
اس ایک واقعے نے یہ بات کھول کر رکھ دی کہ براہموس غیر ملکی نیویگیشن اور امپورٹڈ سسٹمز پر کس قدر انحصار کرتا ہے اور یہ انحصار کسی بھی وقت نتائج کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی براہموس میزائل کے پاکستان میں گرنے کے 2 برس مکمل
صورتحال 2021 میں اُس وقت اور زیادہ تشویشناک ہو گئی جب اڑیسہ میں ایک تجربہ پرواز کے چند لمحوں بعد ہی ناکام ہو کر زمین بوس ہوگیا۔
دفاعی ذرائع نے اس ناکامی کو سافٹ ویئر اور پراپلسن کے مابین انٹیگریشن کی بڑی خرابی قرار دیا، جس نے لمبی رینج والے ورژنز کی تیاری کو تاخیر کا شکار کردیا اور کوالٹی کنٹرول کے پورے نظام کو سوالیہ نشان بنا دیا۔
بھارت اس میزائل کے 95 فیصد کامیاب تجربات کا دعویٰ ضرور کرتا ہے، مگر مختلف تکنیکی رپورٹس اس بات کی نشان دہی کرتی ہیں کہ مجموعی تجربات میں سے صرف ایک مختصر حصہ ایسا تھا جس میں کسی بیرونی تکنیکی امداد یا اصلاحی مداخلت کی ضرورت پیش نہ آئی۔
باقی تجربات میں کسی نہ کسی نوعیت کی خامی موجود رہی جس نے سسٹم کی مجموعی صحت کے بارے میں شکوک بڑھا دیے۔
ان نقائص کے باوجود شاید سب سے سنگین واقعہ 2022 میں پیش آیا، جب غلطی سے ایک براہموس میزائل بھارتی حدود سے نکل کر پاکستان میں جا گرا۔
نہ اس میزائل میں خود کو تباہ کرنے کا کوئی نظام نصب تھا اور نہ ہی کمانڈ اینڈ کنٹرول نے فائر ہونے سے پہلے کسی مرحلے پر اسے روکا۔
مزید پڑھیں: براہموس میزائل حملہ: بھارت نے فضائیہ کی غیر ذمہ داری اور 24 کروڑ روپے نقصان کا اعتراف کر لیا
اس حادثے نے خطے کو لمحوں کے لیے ایک ممکنہ ایٹمی بحران کے دہانے پر لا کھڑا کیا اور عالمی سطح پر سوال اٹھائے کہ بھارت جیسے جوہری ملک کا میزائل نظام کس حد تک محفوظ یا کنٹرولڈ ہے۔
پیداواری شعبے میں بھی صورتحال حوصلہ افزا نہیں رہی۔
بھارت نے براہموس کی سالانہ پیداوار 400 میزائل تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا، مگر امپورٹڈ پرزہ جات کی کمی، روسی انجنوں کی سپلائی میں رکاوٹیں اور ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی فیکٹریوں میں تکنیکی خرابیوں نے اس ہدف کو کبھی پورا نہیں ہونے دیا۔
https://Twitter.com/xWaceem/status/1995879028822344047
اس کے ساتھ ساتھ براہموس 2 یعنی ہائپر سونک ورژن گزشتہ پندرہ برس سے تاخیر کا شکار ہے، جہاں اسکریم جیٹ ٹیکنالوجی کی ناکامی، اخراجات میں اضافہ اور مسلسل انٹیگریشن مسائل نے اس منصوبے کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔
اسی طرح براہموس این جی کے منصوبے میں مبینہ بدعنوانی، مبہم طریقۂ کار اور اندرونی اختلافات نے رفتار مزید سست کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: ’برہموس میزائل ڈپو تباہ ہوگیا‘، بھارتی ادارے نے پاکستانی مؤقف کی تصدیق کردی
ان حالات کا اثر بھارت کے برآمدی معاہدوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ فلپائن سمیت کئی دیگر ممالک کے ساتھ ہونے والی ڈیلز اب محتاط نظر سے دیکھے جا رہے ہیں، کیونکہ بار بار سامنے آنے والی خامیاں، حادثاتی فائرنگ اور برقرار رہنے والے تکنیکی مسائل عالمی خریداروں کے اعتماد کو متاثر کر رہے ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق براہموس کی یہ کمزوریاں صرف ایک میزائل تک محدود نہیں بلکہ یہ رجحان بھارت کے پرتھوی، اگنی اور آکاش جیسے سسٹمز سمیت وسیع میزائل پروگرام میں پائی جانے والی اُن بنیادی مشکلات کی طرف اشارہ کرتا ہے جن میں جلد بازی، ناکافی آزمائش، امپورٹڈ ٹیکنالوجی پر بھاری انحصار اور تکنیکی نظام کی کمزوریاں شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
براہموس بلیک آؤٹ بھارت پوکھران ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن روس کمانڈ اینڈ کنٹرول میزائل میک ان انڈیا ہائپر سونکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: براہموس بلیک آؤٹ بھارت کمانڈ اینڈ کنٹرول میک ان انڈیا ہائپر سونک براہموس میزائل
پڑھیں:
بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف
بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 2 December, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارت اور افغان سرزمین سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف ہوا ہے۔پاکستان مخالف پراپیگنڈا مہم میں کئی ایکس اکاونٹس سرگرم ہیں،افغان اور بھارتی اکاونٹس سے منظم اشتعال انگیز مہم چلائی گئی۔
بھارتی پراپیگنڈا نیٹ ورک کی ریاستی سرپرستی کے شواہد سامنے آگئے،افغان طالبان کے نام سے چلنے والے جعلی اکاونٹس پاکستان مخالف بیانیہ پھیلاتے رہے۔فتنہ الہندوستان نامی بھارتی اکاونٹس جھوٹ اور افواہیں پھیلاتے رہے،سیکیورٹی اداروں نے پاکستان مخالف مہم چلانے والے متعدد اکاونٹس کی نشاندہی کردی۔بھارتی اور افغان پروپیگنڈا نیٹ ورکس پاکستان کو عدم استحکام کا نشانہ بناتے رہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنمل یونیورسٹی میں گیس لیکج سے دھماکہ،چار افراد زخمی نمل یونیورسٹی میں گیس لیکج سے دھماکہ،چار افراد زخمی پاکستان کے سری لنکا کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی مشن میں بھارت رکاوٹ بن گیا ستائیسویں ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف، پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری اسلام آباد کے پرانے سیکٹرز و مراکز کی بحالی و اپ گریڈیشن کے منصوبے پر کاموں کا آغاز چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے بحرین کے سفیر کی ملاقات ، باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ آڈیالہ جیل میں عمران خان سے عظمی خان اور وکیل سلمان صفدر کی ملاقات کرا دی گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم