پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز سالوں سے چیئرمین کنٹرولر اور سیکریٹری سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
پنجاب کے تمام 9 تعلیمی بورڈز مستقل چئیرمین، کنٹرولرز امتحانات اور سیکرٹری شپ سے محروم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 1سال سے 3 سال میں بورڈز ان افسران سے مکمل محروم ہیں۔ تمام 9تعلیمی بورڈز کا نظام عارضی سسٹم سے چلایا جارہا ہے۔ تمام بورڈز کے روزمرہ کے معاملات اہم ایشو تباہی کے دہانے پہنچ گئے ہیں۔
ایجوکیشن بورڈ راولپنڈی میں عارضی چئیرمین کی تقرری بھی نہیں ہوسکی۔ صدر یونین پنڈی بورڈنے کہا کہ ہم چئیرمین کنٹرول سیکرٹری تعینات کے لئے احتجاج کر کے تھک گئے۔ فوری طور پر بورڈز کی تینوں اہم ترین سیٹوں پر مستقل تقرریاں کی جائیں۔
چئیرمین کنٹرولر سیکرٹری بورڈز تقرریاں تین سال کی ہوتی ہیں سب مدت مکمل کر کے جاچکے۔ صرف ملتان لاہور اور ساہی وال بورڈز میں ریگولر سیکرٹریز موجود ہیں جبکہ کمشنرز کو چیئرمین کے اضافی چارج دئیے گئیے ہیں۔ اُن کے پاس بورڈز کیلئے وقت ہی نہیں۔
ذرائع پنجاب ایجوکیشن کمیشن نے بتایا ہے کہ نوٹس لے لیا گیا ہے، جلد ان تقرریوں کے لئے اخبار میں اشتہار دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تین صوبوں کو حق دیا جارہا ہے، مگر ہمارا صوبہ محروم ہے، وزیراعلیٰ کے پی
سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر کے ہاتھ میں ہوتا تو میری ملاقات پہلے ہوجاتی اور بانی پی ٹی آئی بھی ایک ماہ قید تنہائی میں نہ رہتے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے سوا تین صوبوں کو ان کا حق دیا جارہا ہے مگر افسوس ہمارا صوبہ اس حق سے محروم ہے، بیرسٹر گوہر کے ہاتھ میں ہوتا تو میری ملاقات پہلے ہوجاتی اور بانی پی ٹی آئی بھی ایک ماہ قید تنہائی میں نہ رہتے۔ اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی میٹنگ کے بعد اب یہاں آیا ہوں، میٹنگ میں اپنا مدعا رکھا ہے، 25ویں ترمیم کے بعد قبائلی اضلاع کو کے پی میں ضم کر دیا گیا تھا باوجود اس کے قبائلی اضلاع کو ان کا شیئر نہیں دیا جا رہا، میٹنگ میں کہا کہ یہ غیر آئینی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اصولی طور پر شرکاء اس بات پر متفق ہوگئے ہیں اور فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ بدھ تک سب کمیٹی بنے گی، 8 جنوری تک اپنی سفارشات رکھیں گے، این ایف سی کی آئندہ میٹنگ جنوری میں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی عوام نے دہشت گردی کی جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوا ہے، بدقسمتی سے ہمیں ہمارا حق نہیں دیا گیا اب یقین دہانی کرائی گئی کہ ہمیں ہمارا حق دیا جائے گا، بانی پی ٹی آئی ہمارے دل میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ دہشت گردوں کی سہولت کاری کے پی حکومت نہیں وہ کررہے ہیں جنھوں نے اس جرائم پیشہ افغانی کے الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی منظور کروائے، پہلے گڈ طالبان اور بیڈ طالبان تھے اب گڈ افغانی اور بیڈ افغانی ہیں، جو جرائم پیشہ ہیں ان کو پارلیمنٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا عمران خان سے ملنے اڈیالہ آئے وزیراعلیٰ کے پی آج بھی بغیر ملے واپس لوٹ گئے، انہیں ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
صوبائی وزیر اطلاعات شفیع جان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم سات دسمبر کو پشاور میں جلسہ کررہے ہیں اس میں اگلا لائحہ عمل دیں گے، ہم عدالتی حکم کے مطابق یہاں آتے ہیں، منگل کو بانی کی بہنوں اور جمعرات کو سیاسی لوگوں کی ملاقات ہوتی ہے، منگل کو بھی ہم پھر آئیں گے بانی کی فیملی کی ملاقات کی کوشش کریں گے۔ انہوں ںے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی نویں بار ملاقات کیلئے آئے ہیں لیکن ان کی ملاقات نہیں دی گئی، ہم یہ ساری چیزیں آن ریکارڈ لانا چاہتے ہیں، ہم کسی سے رابطے میں نہیں ہم بانی کی ہدایات پر عمل کررہے ہیں، وزیراعظم کے اختیار میں کچھ نہیں وہ ملاقات نہیں کراسکتے۔