پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس غیرذمہ دارانہ بیان پر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت، خاص طور پر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ کیا پیپلز پارٹی خود حسن مرتضیٰ کے بیان پر نوٹس لے گی یا ہم سخت جواب دینے پر مجبور ہوں؟ اُنہوں نے سوال اٹھایا کہ کہیں حسن مرتضیٰ اپنی ہی قیادت کے خلاف سازش تو نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا، “ایک طرف جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں اور دوسری طرف ہماری قیادت پر کیچڑ اچھالتے ہیں۔ اگر پارٹی قیادت کے کنٹرول میں ان جیسے ہارے ہوئے لوگ نہیں تو سوال تو اٹھیں گے۔”
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو چاہیے کہ ایسے غیر سنجیدہ اور اشتعال انگیز بیانات پر واضح مؤقف اختیار کرے، ورنہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ان کے مطابق، پیپلز پارٹی کے وہ رہنما جو پنجاب سے ہار چکے ہیں، شاید اب یہ بھی برداشت نہیں کر پا رہے کہ پنجاب میں کوئی اور جماعت مؤثر اور فعال حکومت چلا رہی ہے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کو مشورہ دیا کہ اپنی سیاسی صفوں کو سنبھالے اور دوسروں پر الزام تراشی کے بجائے اپنے گھر کو درست کرے۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

بلاول بھٹو زرداری نے وفاق کو بڑی پیشکش کر دی

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت ہمیں جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے کی اجازت اور ہدف دے ہم پورا کریں گے اور سارا پیسہ وفاق کو دینگے، اگر ہم ہدف حاصل نہ کرسکے تو پھراپنا حصہ بھی دے دینگے، تاکہ وفاق کے چلینجز کم ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیشکش کی ہے کہ وفاق ہمیں ذمہ داریاں دے تو ہم ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کر سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ نئے او پی ڈی بلاک کا افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم اور مالی وسائل کے حوالے سے باتیں بنائی جاتی ہیں مگر انہیں این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی اور این آئی ایچ جیسے اداروں کی کامیابیاں نہیں نظر آتیں، پیپلزپارٹی اپنے منشور کے مطابق عوام کو جدید اور مفت علاج کی سہولیات گھروں کی دہلیز پر فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے کچھ وزرا وفاق کے بحران کی بنیاد پر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ملنے والے وسائل اور اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحران اور مشکلات ہم سب کی ہیں جن سے ملکر لڑنا ہوگا۔

بلاول بھٹو نے پیش کش کی کہ وفاقی حکومت ہمیں ذمہ داریاں دے ہم انہیں پورا کریں گے، صوبے میں رہنے والے محب وطن پاکستانی ہیں اور اپنے ملک کیلئے مزید کام کرنا چاہتے اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے بتایا کہ سروسز سیلز ٹیکس پہلے ایف بی آر کرتا تھا، پھر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری بن گئی تھی، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا نے ایف بی آر کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم اور بھی ٹیکسز وفاق کیلئے جمع کرنے کو تیار ہیں، یہ پیشکش کرچکا ہوں کہ حکومت ہمیں جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے کی اجازت اور ہدف دے ہم پورا کریں گے اور سارا پیسہ وفاق کو دیں گے، اگر ہم ہدف حاصل نہ کرسکے تو پھراپنا حصہ بھی دے دیں گے، تاکہ وفاق کے چلینجز کم ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کی ثقافت دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک کی وارث ہے،بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو زرداری تین روزہ دورے پر آج لاہور پہنچیں گے
  • سندھی ثقافت پاکستان کی متنوع ثقافتی گلدستے میں ایک خوش رنگ پھول ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • سندھی ثقافت پاکستان کی متنوع ثقافتی گلدستے میں ایک خوش رنگ پھول ہے، بلاول بھٹو زراری
  • چیئرمین بلاول بھٹو کی پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی الگ الگ ملاقاتیں
  • بلاول بھٹو زرداری نے وفاق کو بڑی پیشکش کر دی
  • وفاق کی مشکلات دور کرنے کے لیے ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو کا 18ویں ترمیم سے دستبردار ہونے سے انکار
  • چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری 7 دسمبر کو لاہور پہنچیں گے
  • پیپلز پارٹی پنجاب، ضلعی تنظیموں کا اعلان کیوں نہ کرسکی؟
  • پنجاب میں 25 سال بعد بسنت کی خوشیاں واپس آ رہی ہیں: عظمیٰ بخاری