Jasarat News:
2025-12-07@06:16:27 GMT

لاؤڈاسپیکر ایکٹ کا نفاذ لازمی اور مزید سخت کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے لاؤڈ سپیکر ایکٹ کا نفاذ لازمی اور مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیاہے ، ہر ضلع میں وسل بلور سیل قائم کیئے جائیں گے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرصدارت امن و امان کی صورتحال پر تیسرا اجلاس ہوا جس دوران انتہا پسند جماعت اور غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کے خلاف 15 میں خصوصی سیل قائم کرنے ، پنجاب کو اسلحے سے پاک کرنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ڈالاکلچر،بدماشی اور مافیا کلچر ناقابل برداشت قرار دیا گیا جبکہ پنجاب حکومت نے امن کمیٹیوں کو فوری طور پر مؤثر اور فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔امن کمیٹیوں کو تمام آپریشنز پر آن بورڈ رکھا جائے گا،ہر شہری تک موبائل پولیس اسٹیشن کی خدمات پہنچائی جائیں گی۔

اعلامیہ کے مطابق کارروائیاں صرف مخصوص انتہا پسند ذہنیت کے خلاف ہیں کسی فرقے یا عقیدے کیخلاف نہیں ہے،ضلعی انتظامیہ سے روزانہ کی بنیاد پر غیرملکیوں کے انخلا سے متعلق رپورٹ طلب کر لی گئی ہے ،انتظامیہ روزانہ بتائے کتنے غیرملکی باشندے ٹیکس نیٹ میں لائے گئے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا فیصلہ

پڑھیں:

امریکا کا سفری پابندیوں کی فہرست مزید 30 سے زائد ممالک تک بڑھانے کا منصوبہ

امریکی وزیرِ ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم کا کہنا ہے کہ امریکا اپنی سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل ممالک کی تعداد کو 30 سے زیادہ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

فوکس نیوز کے پروگرام میں انٹرویو کے دوران کرسٹی نوم سے پوچھا گیا کہ کیا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سفری پابندیوں کی فہرست کو 32 ممالک تک بڑھانے جا رہی ہے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ مخصوص تعداد نہیں بتائیں گی، لیکن یہ 30 سے زائد ہے اور صدر مختلف ممالک کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا تمام تیسری دنیا کے ممالک سے امریکا ہجرت روکنے کا اعلان

رواں برس جون میں صدر ٹرمپ نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی اور 7 دیگر ممالک کے شہریوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

.@Sec_Noem confirms the expanded travel ban will be "over 30" countries: "The President is continuing to evaluate countries." pic.twitter.com/W7h7TQVOHe

— Rapid Response 47 (@RapidResponse47) December 5, 2025

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ’غیر ملکی دہشت گردوں‘ اور دیگر سیکیورٹی خدشات سے بچاؤ کے لیے ضروری ہیں۔ یہ پابندیاں تارکینِ وطن کے ساتھ ساتھ غیر تارکین وطن، جیسے سیاح، طلبہ اور کاروباری مسافر، سب پر لاگو ہوتی ہیں۔

کرسٹی نوم نے یہ واضح نہیں کیا کہ فہرست میں مزید کن ممالک کے نام شامل کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: تیسری دنیا کے شہریوں کی امریکی امیگریشن پر پابندی: پاکستانی کس حد تک متاثر ہوں گے؟

’اگر کسی ملک میں مستحکم حکومت نہیں ہے، اگر وہ اپنے شہریوں کی شناخت اور ان کی جانچ پڑتال کے لیے ہماری مدد نہیں کر سکتا، تو پھر ہم ایسے ملک کے لوگوں کو امریکا کیوں آنے دیں۔‘

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس سے قبل رپورٹ کیا تھا کہ ایک اندرونی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کیبل کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ 36 مزید ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کی پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا: افغان کمیونٹی میں غیریقینی صورتحال، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں نے مشکلات بڑھا دیں

فہرست میں توسیع گزشتہ ہفتے واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی فائرنگ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے سخت اقدامات میں مزید اضافہ ہو گی، اس واقعے میں 2 نیشنل گارڈ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایک افغان شہری نے کیا تھا جو 2021 میں امریکا میں ایک آبادکاری پروگرام کے تحت داخل ہوا تھا، جس کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ اس میں جانچ پڑتال ناکافی تھی۔

مزید پڑھیں:افغان شہری کی فائرنگ سے زخمی خاتون نیشنل گارڈ ہلاک، غیرقانونی تارکین وطن امریکا کیلیے خطرہ بنتے جارہے ہیں، ٹرمپ

فائرنگ کے چند روز بعد ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ تیسری دنیا کے تمام ممالک سے ہجرت کو مستقل طور پر روک دیں گے، تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا اور نہ ہی ’تیسری دنیا‘ کی تعریف کی۔

اس سے پہلے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے حکام نے بتایا تھا کہ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے تحت منظور شدہ پناہ گزینوں کے کیسز اور 19 ممالک کے شہریوں کو جاری کی گئی گرین کارڈز کی جامع نظرثانی کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے میانمار کے شہریوں کے لیے عارضی قانونی اسٹیٹس ختم کر دیا

جنوری میں دوبارہ منصب سنبھالنے کے بعد، صدر ٹرمپ نے امیگریشن نافذ کرنے کو ترجیح بناتے ہوئے وفاقی ایجنٹس کو امریکی شہروں میں تعینات کیا اور امریکا میکسیکو سرحد پر پناہ کے متلاشی افراد کو واپس لوٹایا ہے۔

انتظامیہ اکثر ملک بدری کے اقدامات کو اجاگر کرتی رہی ہے، تاہم اب تک قانونی امیگریشن کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوششوں پر نسبتاً کم توجہ دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان امریکا امیگریشن تیسری دنیا ٹرمپ جو بائیڈن دہشت گرد سیکیورٹی کرسٹی نوم میکسیکو نیشنل گارڈ ہوم لینڈ سیکیورٹی واشنگٹن ڈی سی وفاقی ایجنٹس

متعلقہ مضامین

  • جرمن شہری پارلیمان میں پیش کیے جانے والے لازمی سروس بل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • پنجاب میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کاررائیاں مزید تیز
  • ٹنڈوجام :ٹنڈوجام کے عوام ٹول پلازہ کی انتظامیہ کے ناجائزٹول ٹیکس وصول کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں
  • خیبرپختونخوا حکومت کا 9مئی کے مزید 57مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کا 9 مئی کے مزید 57 مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ
  • امریکا کا سفری پابندیوں کی فہرست مزید 30 سے زائد ممالک تک بڑھانے کا منصوبہ
  • امریکا میں غیر ملکیوں کی اسکریننگ مزید سخت، ورک پرمٹ کی مدت 5 سال سے گھٹا کر 18 ماہ کردی گئی
  • ٹرمپ انتظامیہ کا وائس آف امریکا کے اوور سیز دفاتر بند کرنے کا فیصلہ
  • خبردار! حکومت کا عوامی مقامات پر گندگی پھیلانے والوں کو جرمانے کرنے کا فیصلہ
  • ڈرائیونگ کی عمر 16 سال مقرر، ای چالان سسٹم مزید سخت کرنے کا فیصلہ