کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا اداکارہ انجلین کا خواتین کے نام اہم پیغام
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
اداکارہ اور ڈائریکٹر انجلین ملک کینسر سے زندگئی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہیں اور ان کی کیمو تھراپیز بھی ہوئی ہیں۔
انجلین ملک نے بیماری کا پتہ چلنے کے پہلے روز سے اب تک ایک مرحلے مرحلے پر مداحوں کو اعتماد میں لیا اور صحتیابی کی دعا کی اپیل کی ہے۔
اپنی بیماری کے حوالے سے بالخصوص خواتین کو اہم معلومات شیئر کرتے ہوئے اووری کے کینسر کی علامات کی نشاندہی کی۔
انجلین ملک نے بتایا کہ یہ ایک خاموش بیماری ہے جس کی اکثر دیر سے تشخیص ہوتی ہے کیونکہ اس کی علامات بہت معمولی اور نظر انداز کی جانے والی ہوتی ہیں۔
انجلین ملک نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے مجھ سے پوچھا کہ اووری کینسر کی علامات کیا ہیں۔ یہ کینسر صرف 20 فیصد کیسز میں بروقت پکڑا جاتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر خواتین ان علامات کو معمولی مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتی ہیں جیسے پیٹ میں مسلسل گیس، یا پیٹ کا پھولنا، بھوک میں کمی، وزن کا اچانک بڑھنا یا گھٹنا، بار بار پیشاب آنا اور غیر معمولی مقدار میں خون کا بہنا شامل ہیں۔
انجلین نے مزید بتایا کہ میں سفر میں تھی جب مجھے پیٹ پھولنے کا احساس ہوا مگر میں نے اسے اہمیت نہ دی۔ پاکستان واپس آ کر جب مسئلہ برقرار رہا تو ٹیسٹ کروائے اور معلوم ہوا کہ مجھے گریڈ تھری کا اووری کینسر ہے۔
اداکارہ انجلین نے زور دیا کہ ایک سادہ CA-125 ٹیسٹ اور پیلوک الٹراساؤنڈ سے اس مرض کو بروقت پکڑسکتے ہیں اور یہ ٹیسٹس مہنگے بھی نہیں ہوتے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: انجلین ملک
پڑھیں:
ڈپریشن کے شکار افراد میں دائمی امراض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
نیدرلینڈز کی ایمسٹرڈیم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں کارڈیو میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا خطرہ عام افراد سے زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں 5700 سے زائد بالغ افراد کو 7 سال تک ٹریک کیا گیا، جن میں ڈپریشن کی مختلف علامات رکھنے والوں میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 2.7 گنا زیادہ پایا گیا۔ خاص طور پر نقاہت، زیادہ نیند اور بھوک بڑھنے کی علامات والے افراد میں یہ خطرہ نمایاں تھا۔
جبکہ جسمانی وزن میں کمی، چڑچڑے پن اور کم بھوک والے افراد میں دل کی بیماریوں کا خطرہ 1.5 گنا تک بڑھ سکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کا اثر طرزِ زندگی پر بھی پڑتا ہے، جیسے کم جسمانی سرگرمی اور ناقص غذائی عادات، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
یہ تحقیق 2025 کے ای سی این پی کانگریس میں پیش کی گئی ہے اور مزید وسیع تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔