معروف اداکارہ ہانیہ عامر اقوام متحدہ کی قومی خیرسگالی کی سفیر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
اقوام متحدہ پاکستان نے معروف اداکارہ ہانیہ عامر کو نیا نیشنل گُڈ وِل ایمبیسیڈر مقرر کردیا۔تنظیم کے مطابق ہانیہ خواتین کے حقوق، برابری اور بااختیاری کے لیے آگاہی پھیلانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔انسٹاگرام پر جاری کی گئی پوسٹ میں لکھا گیا کہ ہانیہ عامر اپنے نئے کردار کے تحت اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے آگاہی پھیلانے، عملی اقدامات کی ترغیب دینے اور ملک بھر میں خواتین و لڑکیوں کی آواز کو مزید مضبوط کرنے میں مدد کریں گی۔ہانیہ عامر نے خواتین کے لیے برابری اور انہیں با اختیار بنانے کو اولین ترجیح قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ہر لڑکی کو اپنے خواب پورے کرنے کا حق ملنا چاہیے۔یاد رہے کہ چند روز قبل ہانیہ عامر امریکا کے شہر ہیوسٹن میں ایک ایوارڈ تقریب کے دوران طبیعت ناساز ہونے کے باعث زیر علاج رہیں تاہم اب وہ صحت یاب ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم پر انسانی حقوق کمشنر کا بیان زمینی حقائق کا عکاس نہیں‘ دفتر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251201-08-26
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی پر بیان زمینی حقائق کا عکاس نہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ سے دو تہائی اکثریت سے منظور ہونے والی 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق بے بنیاد اور غلط اندیشوں پر گہری تشویش ہے۔،27 ویں آئینی ترمیم پر اقوام متحدہ کی بے جا تشویش ناقابل فہم ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ آئینی ترامیم عوام کے منتخب نمائندوں کا مکمل اختیار ہے، جمہوری طریقہ کار کا احترام ہونا چاہیے، پاکستان انسانی حقوق، انسانی وقار، بنیادی آزادیوں، قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے عزم پر قائم ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کا مؤقف اور زمینی حقائق اقوام متحدہ کے بیان میں شامل نہیں کیے گئے، یو این ہائی کمشنر خودمختار فیصلوں کا احترام کریں اور سیاسی تعصب اور غلط معلومات پر مبنی تبصروں سے گریز کریں۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان میں جلد بازی میں منظور کی گئی آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرتی ہے۔ ولکر ٹرک نے ایک بیان میں ملٹری احتساب سے متعلق بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 26 ویں آئینی ترمیم کی طرح یہ ترمیم بھی وکلا براداری اور سول سوسائٹی سے بڑے پیمانے پر مشاورت اور بحث کے بغیر کی گئی۔