صدر آصف علی زرداری سے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے نامزد سفیر شفقت علی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے نامزد سفیر شفقت علی خان نے ایوانِ صدر میں ملاقات کی۔
صدر آصف علی زرداری نے شفقت علی خان کو نئی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ان کے سفارتی تجربے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر آصف علی زرداری سے جرمن سفیر مس اینا لیپل کی ملاقات
صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات مشترکہ تاریخ، ثقافت اور عوامی رشتوں پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا پُل ہے۔
صدر زرداری نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان اور خطے کے امن کے لیے تعاون کو سراہا اور کہا کہ توانائی، انفراسٹرکچر، معدنیات اور آئی ٹی کے شعبوں میں اماراتی سرمایہ کاری سے دوطرفہ تعاون مزید مضبوط ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر آصف علی زرداری کا نئے تعینات غیر ملکی سفیروں کا خیرمقدم
انہوں نے امید ظاہر کی کہ نامزد سفیر شفقت علی خان دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آصف علی زرداری سفیر شفقت علی خان متحدہ عرب امارات ملاقات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری سفیر شفقت علی خان متحدہ عرب امارات ملاقات متحدہ عرب امارات سفیر شفقت علی شفقت علی خان علی زرداری
پڑھیں:
وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے امریکہ کی قائم مقام سفیر نٹالی اے۔ بیکر کی ملاقات
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے امریکہ کی قائم مقام سفیر نٹالی اے۔ بیکر نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کے فروغ اور زراعت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر نے امریکی سفیر اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان زراعت، غذائی تحفظ اور تحقیقی شعبوں میں دیرینہ اور قابلِ قدر شراکت داری موجود ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ پاکستان کے زرعی ترقیاتی سفر کا ایک اہم شراکت دار رہا ہے، جس نے مختلف منصوبوں، تکنیکی تعاون اور تحقیقی روابط کے ذریعے اس شعبے میں پائیداری، مزاحمت اور استعداد میں اضافہ کیا ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان جاری مختلف زرعی منصوبوں کا جائزہ لیا۔ وفاقی وزیر نے ایگریکلچرل لنکیجز پروگرام (ALP) کے کردار کو سراہا، جو 2000ء سے جاری ہے اور اس کے تحت کئی تحقیقی منصوبوں کے لیے مسابقتی گرانٹس فراہم کی گئی ہیں، جن سے پاکستان کی تحقیقی صلاحیت اور لیبارٹریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے ویٹ پروڈکٹیوٹی انہانسمنٹ پراجیکٹ (WPEP) کا بھی ذکر کیا، جو USDA، CIMMYT اور پاکستانی سائنس دانوں کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت 36 نئی گندم کی اقسام تیار کی گئیں جن سے پیداوار میں 20 فیصد اضافہ ہوا اور گندم کو زنگ جیسی بیماریوں سے بہتر مزاحمت حاصل ہوئی۔ اسی طرح ایگریکلچرل انوویشن پراجیکٹ (AIP)، جو 30 ملین ڈالر مالیت کا USAID کا منصوبہ ہے، نے بیجوں کی بہتری، جدید زرعی مشینری اور زرعی قدر کی زنجیروں (ویلیو چینز) کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔وفاقی وزیر نے امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی زرعی تعلیمی و تحقیقی اداروں کی معاونت پر بھی شکریہ ادا کیا، خصوصاً یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں قائم سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز ان ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیکیورٹی اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر پشاور میں قائم اسکالرشپ اینڈومینٹ پروگرام کا ذکر کیا، جنہوں نے پاکستانی اور امریکی جامعات کے درمیان سائنسی و تعلیمی روابط کو مضبوط کیا ہے۔رانا تنویر حسین نے بتایا کہ پاکستان کا ڈیری اور لائیوسٹاک سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اور پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو امریکہ سے ہالسٹین نسل کی گائیں سب سے زیادہ درآمد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 25 کروڑ سے زائد مویشیوں کی موجودگی کے باوجود گوشت کی صنعت میں ابھی بھی بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ وزیر نے جانوروں کی صحت اور پیداوار میں بہتری کے لیے حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں بہاولپور میں FMD فری زون کا قیام اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ٹریس ایبیلٹی سسٹم کا نفاذ شامل ہے۔ امریکی محکمۂ زراعت (USDA) نے پاکستان کے ساتھ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں جینیاتی بہتری کے پروگرامز میں تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ملاقات میں مستقبل میں تعاون کے نئے شعبوں پر بھی اتفاق کیا گیا، جن میں مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے ذریعے ہائیبرڈ اور بیماریوں کے خلاف مزاحم بیجوں کی تیاری، مقامی ویکسین کی پیداوار، نسل کی بہتری کے پروگرامز، اور زرعی مشینری کی مقامی تیاری شامل ہیں۔ فریقین نے پریسیژن ایگریکلچر اور ڈیجیٹل فارمنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے فروغ پر بھی اتفاق کیا تاکہ کاشتکاروں کی استعداد اور پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔ وزیر نے خاص طور پر امریکہ کو پاکستانی آم اور دیگر باغبانی کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے لیے تعاون کی دعوت دی، جس میں ایکسپورٹ سرٹیفکیشن، کوالٹی کنٹرول اور لاجسٹک سہولیات کی بہتری شامل ہے۔
بالی ووڈ اداکارہ زرین خان بھارتی نوجوانوں کی آن لائن ہراسانی سے پریشان، فحش اور غیر اخلاقی تبصروں پر پھٹ پڑیں
مزید :