data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251017-08-24
حیدرآباد (نمائندہ جسارت) غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان کا امریکی صدر ٹرمپ کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملا نا انتہائی شرم ناک ہے۔ اسرائیلی کنیسٹ میں ٹرمپ کے اِس بیان کہ امریکا نے اسرائیل کی فتح کے لیے بے پناہ اسلحہ دیا ہے نے ثابت کر دیا ہے کہ ٹرمپ امن کا داعی نہیں بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے۔ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے امریکی صدر کی جس شرم ناک انداز میں چاپلوسی کی اس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔موصوف نے نہ صرف ٹرمپ کو امن کا حقیقی داعی قرار دیا بلکہ اِس بات کو پھر دہرایا کہ صدر ٹرمپ ہی امن کے نوبل انعام کا اصل حقدار تھا۔ ٹرمپ نے وزیراعظم پاکستان کی اِس تقریر کے بعد کہا کہ اب میرے کہنے کے لیے کیا بچ گیا ہے۔ یہ الفاظ پاکستانیوں کے منہ پر کسی طمانچہ سے کم نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم پاکستان نے بے حمیتی پر مبنی تقریر کس کے حکم پر کی؟ صدر ٹرمپ نے پاکستان کے فیلڈ مارشل کو بھی اپنی پسندیدہ شخصیت قرار دیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ وہی ٹرمپ نہیں جس نے اپنے پہلے دورِ حکومت میں یروشلم کو ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا تھا اور اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دیا تھا۔ عرب ممالک کو ابراہم اکارڈز کا جھانسا دے کر کئی ایک سے اسرائیل کو تسلیم کروا لیا تھا۔ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کی پارلیمان میں خطاب کے دوران، جسے انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ تمام پاکستانی ٹی وی چینلز پر براہ راست دکھایا گیا، ٹرمپ نے جنگی مجرم نیتن یاہوکو کامیاب ترین لیڈر قرار دیا، جس نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ہر امریکی صدر درحقیقت اسرائیل کا بغل بچہ ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ آج بھی ٹرمپ کے امن منصوبے میں فلسطینیوں کے لیے اسرائیلی غلامی کے سوا کچھ نہیں، بلکہ بین السطور اسرائیل کو باقاعدہ مشرقِ وسطی کا تھانیدار بنانے اور گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھانے کی توثیق کی گئی ہے۔ پھر یہ کہ فلسطین و غزہ میں تحاریکِ مزاحمت سے ہتھیار ڈالنے کا کھلا مطالبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی شدید خواہش ہے کہ تمام عرب اور غیر عرب مسلم ممالک جلد از جلد اسرائیل کو تسلیم کر کے اس سے سفارتی، سیاسی اور تجارتی تعلقات قائم کر لیں تاکہ (نعوذ باللہ ) قضیہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ کی حرمت کا معاملہ ہی ختم ہو جائے، اور یہی ابراہم اکارڈز کی نئی صورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک جان لیں کہ اسرائیل اس بچھو کی طرح ہے جس کی فطرت میں مسلمان ممالک کو ڈسنا ہے۔ لہٰذا مسلم ممالک اسرائیل اور اس کے معاونین کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی بجائے اس ناجائز صہیونی ریاست کے خاتمہ کے لیے متحد ہوں۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیراعظم پاکستان امریکی صدر انہوں نے قرار دیا کے لیے کہا کہ کی صدر

پڑھیں:

اسرائیل کی شمولیت پر اعتراض، چار یورپی ممالک نے یورو وژن 2026 کا بائیکاٹ کردیا

یورو وژن 2026 کے حوالے سے بڑا تنازع سامنے آگیا ہے، جب آئرلینڈ، نیدرلینڈز، سلووینیا اور اسپین نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے میوزک مقابلے میں شرکت نہیں کریں گے۔

یہ فیصلہ اسرائیل کو مقابلے میں شامل رکھنے کے معاملے پر یورپی براڈکاسٹنگ یونین (EBU) کے فیصلے کے فوراً بعد سامنے آیا۔

EBU نے کہا تھا کہ اسرائیل کو مقابلے سے نکالنے پر کوئی ووٹنگ نہیں ہوگی اور اسرائیل کو شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ اس اعلان کے بعد کئی ممالک نے شدید ردعمل دیا۔

مذکورہ ممالک نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، اور گزشتہ سال کے مقابلے میں مبینہ سیاسی مداخلت اس بائیکاٹ کی بنیادی وجوہات ہیں۔

آئرلینڈ کے براڈکاسٹر RTE نے غزہ میں "انسانی بحران اور ہولناک جانی نقصان" کو وجہ قرار دیا، جبکہ نیدرلینڈز نے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کی موجودگی عوامی اقدار کے خلاف ہے۔

سلووینیا نے بھی 20 ہزار شہید ہونے والے بچوں کے نام پر مقابلے سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

اسپین کے براڈکاسٹر RTVE نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مقابلے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا یورو وژن کی غیرجانبدار حیثیت کو متاثر کر رہا ہے۔

دوسری جانب جرمنی نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل کو نکالا گیا تو وہ بھی یورو وژن میں حصہ نہیں لے گا۔ اسرائیلی صدر اسحاق ہرتزوگ نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر نمائندگی کا حق رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان و دیگر اسلامی ممالک نے فلسطینی عوام کی جبری بےدخلی مسترد کردی
  • کینیڈا نے شام کو ’دہشت گردی کے حامی ممالک‘ کی فہرست سے نکال دیا
  • سودی قرضوں ،کرپشن کے خاتمے تک معیشت بہتر نہیں ہوگی،تنظیم اسلامی
  • قابض صیہونی رژیم کی نئی شرارت کے بارے پاکستان سمیت 8 اسلامی ممالک کا انتباہ
  • اسرائیل کی شمولیت پر اعتراض، چار یورپی ممالک نے یورو وژن 2026 کا بائیکاٹ کردیا
  • ٹرمپ کا نیا کارنامہ، جنگ لڑنے والے دو ممالک کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا
  • امریکا کا سفری پابندیوں کی فہرست مزید 30 سے زائد ممالک تک بڑھانے کا منصوبہ
  • نیتن یاہو تنگ آگئے، اسرائیلی حکومت کی ٹرمپ کے دباؤ سے نکلنے کی کوششیں: جرمن خبرایجنسی رپورٹ
  • کراچی اور گوادر پورٹس کرغزستان کو بہترین رسائی فراہم کر سکتی ہیں: شہباز شریف
  • علاقائی صورتحال پر ڈونلڈ ٹرمپ کا عراقی صدر کے نام پیغام