کراچی: ’’ماسی گینگ‘‘ کا سرغنہ عمران سعودی عرب سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251021-02-11
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی پولیس کو بڑی کامیابی، انٹرپول کی مدد سے بدنام زمانہ ماسی گینگ کا سرغنہ عمران سعودی عرب سے گرفتار کرلیا گیا، عدالت نے ملزم عمران کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ملزم کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والی ماسیوں کے ذریعے چوری کی وارداتوں کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے خط پر انٹرپول نے کارروائی کرتے ہوئے عمران کو سعودی عرب میں گرفتار کیا، ملزم عمران کو انٹرپول نے اسلام آباد میں پاکستانی حکام کے حوالے کیا جس کے بعد ملزم کو بن قاسم انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم کو آج ملیر کورٹ میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے تاکہ مزید تفتیش کی جاسکے۔پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ عمران کا گینگ گھروں میں ملازمت کے بہانے ماسیوں کے ذریعے سونا، نقدی اور قیمتی سامان چوری کراتا تھا۔ گینگ کی خواتین درخشاں اور اسٹیل ٹاؤن سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں متعدد وارداتوں میں ملوث رہی ہیں۔پولیس کے مطابق عمران نہ صرف ان خواتین کو ملازمت دلواتا تھا بلکہ انہیں ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولتیں بھی فراہم کرتا تھا تاکہ وہ با آسانی شہر کے پوش علاقوں تک رسائی حاصل کرسکیں۔ ملزم عمران کے دیگر ممکنہ ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیس کے
پڑھیں:
اسلام آباد میں اہم شخصیت کے کم عمر بیٹے نے گاڑی سے 2 لڑکیوں کو کچل دیا
اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی اہم شخصیت کے کم عمر بیٹے نے الیکٹرک اسکوٹی پر جانے والی دو لڑکیوں کو کچل دیا۔
واقعہ گزشتہ رات تھانہ سیکرٹریٹ کی حدود میں پیش آیا، وی ایٹ گاڑی کی ٹکر سے دونوں لڑکیاں موقع پر جاں بحق ہوگئیں جن کی عمریں 25 اور 27 برس ہیں۔
پولیس نے ڈرائیورکو گرفتار کرکے گاڑی تحویل میں لے لی۔ مرنے والی ایک لڑکی این سی اے میں انٹریئر ڈیزائنر بتائی جاتی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق گاڑی انتہائی تیز رفتار تھی اور ٹکر اتنی شدید تھی کہ اسکوٹی کئی فٹ دور جا گری۔ ذرائع کے مطابق ملزم ابو زر اسلام آباد ہائیکورٹ کی اہم شخصیت کا بیٹا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی تاریخ پیدائش جولائی 2009 ہے، ملزم کا ڈرائیونگ لائسنس بھی نہیں بنا ہوا۔ حادثے کے وقت ملزم سوشل میڈیا ایپ کے لیے ویڈیو بنا رہا تھا۔
دریں اثنا پولیس نے ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کردیا، پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم ابو ذر ولد محمد آصف کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے، عدالت نے ملزم کا چار روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم ابو ذر ولد محمد آصف کا مستقل پتہ کوئٹہ سے ہے۔ پرچہ ریمانڈ میں کہا گیا کہ ملزم کے پاس شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں، ملزم کا بیان ہے کہ اس کا شناختی کارڈ بنا ہوا ہے، ملزم نے لاپرواہی، غفلت اور تیز رفتار گاڑی چلاتے ہوئے دو نوجوان لڑکیوں کی اسکوٹی کو ٹکر ماری۔
پرچہ ریمانڈ میں بتایا گیا کہ پی این سی اے میں ملازم لڑکیاں شدید زخمی ہو کر گریں اور موت واقع ہو گئی، ملزم کے مطابق وہ وقوعہ سے چند لمحے قبل اسنیپ چیٹ پر وڈیو بنا رہا تھا، ملزم نے وقوعہ کے فوری بعد موبائل فون کہیں پھینک دیا تھا۔
پرچہ ریمانڈ میں کہا گیا کہ ملزم سے موبائل فون برآمد کرانا ہے تاکہ اس میں بنائی گئی ویڈیو چیک کی جا سکے، عمر کے تعین کے لیے ملزم کا شناختی کارڈ اور حادثے کی جگہ کی سی سی ٹی وی وڈیو حاصل کرنی ہے، یہ بھی تعین کرنا ہے کہ وقوعہ کے وقت ملزم اکیلا تھا یا اس کے ساتھ کوئی اور بھی سوار تھا، عمر کے تعین کے لیے میڈیکل ٹیسٹ بھی کرانا ہے۔