اپنے ایک بیان میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ حماس معاہدے کی پاسداری کر رہی ہے، اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اسے روکنے اور معاہدے کی پاسداری کے لیے امریکا سمیت دیگر کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر طیب اردوان نے امریکا سمیت دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔ اپنے ایک بیان میں ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ اپنے تحت غزہ جنگ بندی معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے اور ہم غزہ ٹاسک فورس کی ہر طرح سے مدد کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس معاہدے کی پاسداری کر رہی ہے، اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اسے روکنے اور معاہدے کی پاسداری کے لیے امریکا سمیت دیگر کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: معاہدے کی پاسداری اسرائیل پر دباؤ کے لیے

پڑھیں:

غزہ جنگبندی کیلئے اصلی خطرہ اسرائیل ہی ہے، خالد مشعل

الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں حماس کے سینئر رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو غیر مسلح کرنا ان کی روح کھینچنے کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینئر رہنماء "خالد مشعل" نے کہا کہ غزہ تک ہر ممکن ذریعے سے انسانی امداد پہنچانی چاہئے، جس کے لئے حماس کی قیادت کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم پر دباؤ بڑھانے اور جنگ بندی کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کی جانب بڑھنے کے لئے غزہ میں امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر خالد مشعل نے کہا کہ اصل خطرہ غزہ سے نہیں بلکہ اسرائیل کی جانب سے ہے۔ فلسطینیوں کو غیر مسلح کرنا ان کی روح کھینچنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا انتظام ایک فلسطینی ادارے کو چلانا چاہئے کیونکہ وہاں کے اصلی حاکم فلسطینی ہی ہیں۔ یاد رہے کہ حماس نے 10 اکتوبر 2025ء کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ طور پر غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ 

اسی روز صیہونی فوج نے بھی حماس کے ساتھ غزہ کی پٹی میں سیز فائر کی خبر دی۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق، صیہونی افواج غزہ کے بعض علاقوں میں موجود رہیں گی۔ یہ افواج شمالی غزہ تک جانے کے لئے الرشید بلیوارڈ سے صلاح الدین شاہراہ استعمال کرسکیں گی۔ تاہم اس سب کے باوجود صیہونی فوج ڈھٹائی کے ساتھ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اسی معاہدے کے پہلے مرحلے کو نافذ کرنے میں بہانوں کا سہارا لے رہی ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے 60 روز گزرنے کے بعد، فلسطینی دفتر اطلاعات نے ایک رپورٹ میں صیہونی جارحیت و جرائم کے اعداد و شمار جاری کئے۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ان دو مہینوں میں اسرائیل نے 738 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان کر دیا
  • عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل کا غزہ امداد کیلئے اردن سرحد کھولنےکا اعلان
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل نہ ہونے کیصورت میں حماس کا انتباہ
  • غزہ جنگبندی کیلئے اصلی خطرہ اسرائیل ہی ہے، خالد مشعل
  • جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اسرائیل کیجانب سے معاہدے کی خلاف ورزیاں روکنے تک شروع نہیں ہوسکتا، حماس
  • جنگ بندی معاہدہ: اسرائیلی خلاف ورزیوں پر حماس کا دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے انکار
  • غزہ میں جنگی جرائم
  • اسرائیل نے مقبوضہ یلو لائن کو غزہ کی نئی سرحد قراردیدیا
  • اسرائیلی افواج کا غزہ پر گولہ باری اور عمارتیں تباہ، امریکی ثالثی والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی
  • اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع