امریکا اور عالمی برادری اسرائیل پر جنگ بندی کے احترام کے لیے دباؤ ڈالیں، ترک صدر طیب اردوان
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
ترک صدررجب طیب اردوان نے عالمی برادری، خصوصاً امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری پر مجبور کرے۔
ایک بیان میں صدر اردوان نے کہا کہ ترکیہ اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے استحکام کے لیے کوششیں کر رہا ہے اور ضرورت پڑنے پرغزہ ٹاسک فورس کی ہر ممکن مدد کے لیے بھی تیار ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حماس معاہدے کی پاسداری کر رہی ہے، جبکہ اسرائیل مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔ اردوان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکا سمیت دیگر ممالک اسرائیل پر عملی دباؤ ڈالیں تاکہ وہ معاہدے کی شرائط کا احترام کرے اور غزہ میں مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کب ہوگا؟ حماس کا بیان سامنے آگیا
امریکی صدر کے تجویز کردہ غزہ جنگ بندی کے دورے مرحلے کا آغاز تاخیر کا شکار ہے جس پر حماس نے اپنا دوٹوک مؤقف دنیا کے سامنے رکھدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ غزہ جاری جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اسرائیل کی معاہدے کی خلاف ورزیاں روکنے تک شروع نہیں ہوسکتا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے جنگ بندی میں ثالث کرنے والے ممالک سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے پہلے مرحلے کو مکمل طور پر نافذ کرنے پر مجبور کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا لازمی جز حملوں کو روکنا تھا لیکن اسرائیل نے مسلسل غزہ اور مغربی کنارے میں حملے جاری ہیں جن میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
دوسرے مرحلے میں غزہ میں ایک بین الاقوامی فورس کی غزہ میں تعیناتی اور ملکی امور کو چلانے کے لیے غیرملکی نمائندوں پر مبنی بورڈ کا قیام ہے۔
علاوہ ازیں حماس کو غیر مسلح بھی کیا جانا ہے جس کے لیے حماس نے شرط رکھی تھی کہ پہلے فلسطینی نمائندوں پر مشتمل بورڈ بنایا جائے اور ملکی پولیس کو سرگرم کیا جائے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے الزام عائد کیا کہ حماس نے اب تک تمام یرغمالیوں کی لاشیں حوالے نہیں کیں جو کہ غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی خلاف ورزی ہے۔