ملتان میں اجلاس کے بعد جاری بیان میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہمارے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لال اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا، اسرائیل کو تسلیم کرنا آئین پاکستان کے ساتھ غداری ہے کیونکہ قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا اسرائیل امریکہ کا ناجائز بچہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام تحصیل سٹی و صدر ملتان کا اجلاس جامعہ اسلامیہ جامع مسجد جلال باقری میں منعقد ہوا، جس کی صدارت قاری محمد یاسین نے کی، ایجنڈا مولانا محمد یوسف مدنی نے پیش کیا، مہمان خصوصی مولانا مفتی عامر محمود تھے، ارکان عاملہ نے مفتی عامر محمود امیر ضلع ملتان کو سیلاب زدگان کی خدمت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ حافظ محمد عمر شیخ، مولانا محمد یوسف مدنی، رانا محمدسعید کو بھی فنڈ جمع کرنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ارکان عاملہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو نامنظور کرتے ہیں اور تخت لاہور کو کسی صورت حسینہ واجد طرز کی حکومت نہیں بننے دینگے کیونکہ نون لیگ کے پاس عوام کے پاس جانے کے لیے کوئی بیانیہ نہیں ہے، سلاب زدگان کے حوالے سے ہوں یا جنوبی پنجاب کے حوالے سے ہوں نون لیگ بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ملک پاکستان ایک اسلامی جمہوری ریاست ہے یہاں پر جمہوری روایات کو پامال کر کے من مانی حکومتیں بنائی جاتی ہیں اور اسی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، جمیعت علمائے اسلام ملتان حکومت کو متنبہ کرتی ہے اسرائیل تسلیم نہ کیا جائے اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جسارت کی گئی تو پھر حالات کی ذمے داری حکومت پر ہوگی، جو ہمارے قائد مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لال اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا، اسرائیل کو تسلیم کرنا آئین پاکستان کے ساتھ غداری ہے کیونکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا اسرائیل امریکہ کا ناجائز بچہ ہے۔ اجلاس میں حافظ محمد عمر شیخ، مولانا مرسلین، حافظ نعمان مغل، عثمان علی، قاری عامر بلوچ، مفتی سیف اللہ، مفتی وقاص شریک ہوئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل کو تسلیم

پڑھیں:

امریکیوں کی عظیم اکثریت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حامی، تازہ ترین سروے

 ایک حالیہ رائٹرز/ایپسوس سروے کے مطابق زیادہ تر امریکی عوام جن میں 80 فیصد ڈیموکریٹس اور 41 فیصد ری پبلکنز شامل ہیں، سمجھتے ہیں کہ امریکا کو فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لینا چاہیے۔

یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس معاملے پر مخالفانہ موقف امریکی عوام کی رائے عامہ سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

6 روز تک جاری رہنے والا یہ سروے پیر کے روز مکمل ہوا، جس میں 59 فیصد شرکاء نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کی، 33 فیصد نے مخالفت کی، جبکہ باقی افراد نے کوئی رائے نہیں دی۔

مزید پڑھیں:فلسطین کے حامی غیرملکیوں کو امریکا بدر کرنے فیصلہ

سروے کے مطابق تقریباً 53 فیصد ری پبلکنز فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے مخالف ہیں، جبکہ 41 فیصد ری پبلکنز اس کے حامی ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں جس پر اسرائیل نے سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
یاد رہے کہ 1948 میں اسرائیل کے قیام کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوئے اور مشرقِ وسطیٰ دہائیوں تک تنازعات کا شکار رہا۔

سروے میں شریک 60 فیصد امریکیوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری ضرورت سے زیادہ ہے، جب کہ 32 فیصد نے اس رائے سے اختلاف کیا۔

صدر ٹرمپ، جو رواں سال جنوری میں دوبارہ وائٹ ہاؤس لوٹے، اب تک زیادہ تر معاملات میں اسرائیل کے حامی رہے ہیں۔ تاہم اسی ماہ ان کی کوششوں سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا، جس نے دیرپا امن کی امیدیں پیدا کی ہیں۔

سروے کے مطابق اگر امن قائم رہا تو 51 فیصد امریکی عوام کا خیال ہے کہ ٹرمپ اس کامیابی کا کریڈٹ حاصل کرنے کے مستحق ہوں گے، جبکہ 42 فیصد نے اس سے اختلاف کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف 20 میں سے 1 ڈیموکریٹ ٹرمپ کی مجموعی کارکردگی کو سراہتا ہے، لیکن 4 میں سے ایک ڈیموکریٹ سمجھتا ہے کہ اگر امن قائم رہا تو ٹرمپ کو اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا

تاہم امن کی راہ ہموار نظر نہیں آتی۔ حالیہ ہفتے کے آخر میں تشدد کے نئے واقعات نے ایک ہفتے پرانی جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا، جس کے بعد امریکی سفارتکاروں نے اسرائیل اور حماس پر دباؤ بڑھا دیا تاکہ ٹرمپ کا امن منصوبہ دوبارہ پٹڑی پر لایا جا سکے۔

تازہ سروے کے مطابق خارجہ پالیسی کے حوالے سے ٹرمپ کی حمایت کی شرح بڑھ کر 38 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو جولائی کے بعد ان کی سب سے زیادہ ریٹنگ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ورکرز ایک دوسرے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں: گورنر پنجاب
  • مولانا شیرانی نے بڑھاپے میں دوسری شادی کرلی
  • 92 پر دوسری شادی , مولانا شیرانی نے سب کو حیران کر دیا 
  • امریکیوں کی عظیم اکثریت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حامی، تازہ ترین سروے
  • اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی
  • سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی
  • مولانا محمد خان شیرانی نے دوسری بار نکاح کرلیا
  • ’دل ہونا چاہیے جوان‘: مولانا محمد خان شیرانی نے 92 سال کی عمر میں دوسری شادی کرلی
  • مدارس و مساجد کے امور میں حکومت کوئی دخل نہیں دے گی: محسن نقوی