اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جسارت کی گئی تو پھر حالات کی ذمے داری حکومت پر ہوگی، جے یو آئی(ف)
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
ملتان میں اجلاس کے بعد جاری بیان میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہمارے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لال اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا، اسرائیل کو تسلیم کرنا آئین پاکستان کے ساتھ غداری ہے کیونکہ قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا اسرائیل امریکہ کا ناجائز بچہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام تحصیل سٹی و صدر ملتان کا اجلاس جامعہ اسلامیہ جامع مسجد جلال باقری میں منعقد ہوا، جس کی صدارت قاری محمد یاسین نے کی، ایجنڈا مولانا محمد یوسف مدنی نے پیش کیا، مہمان خصوصی مولانا مفتی عامر محمود تھے، ارکان عاملہ نے مفتی عامر محمود امیر ضلع ملتان کو سیلاب زدگان کی خدمت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ حافظ محمد عمر شیخ، مولانا محمد یوسف مدنی، رانا محمدسعید کو بھی فنڈ جمع کرنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ارکان عاملہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو نامنظور کرتے ہیں اور تخت لاہور کو کسی صورت حسینہ واجد طرز کی حکومت نہیں بننے دینگے کیونکہ نون لیگ کے پاس عوام کے پاس جانے کے لیے کوئی بیانیہ نہیں ہے، سلاب زدگان کے حوالے سے ہوں یا جنوبی پنجاب کے حوالے سے ہوں نون لیگ بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ملک پاکستان ایک اسلامی جمہوری ریاست ہے یہاں پر جمہوری روایات کو پامال کر کے من مانی حکومتیں بنائی جاتی ہیں اور اسی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، جمیعت علمائے اسلام ملتان حکومت کو متنبہ کرتی ہے اسرائیل تسلیم نہ کیا جائے اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جسارت کی گئی تو پھر حالات کی ذمے داری حکومت پر ہوگی، جو ہمارے قائد مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لال اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا، اسرائیل کو تسلیم کرنا آئین پاکستان کے ساتھ غداری ہے کیونکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا اسرائیل امریکہ کا ناجائز بچہ ہے۔ اجلاس میں حافظ محمد عمر شیخ، مولانا مرسلین، حافظ نعمان مغل، عثمان علی، قاری عامر بلوچ، مفتی سیف اللہ، مفتی وقاص شریک ہوئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کو تسلیم
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کا بیرسٹر گوہر کو چیئرمین پی ٹی آئی تسلیم کرنے سے انکار
اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کو چیئرمین تحریک انصاف تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کے خط کا جواب دے دیا۔
خط کے جواب میں الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ آپ نے 13 نومبر کو درخواست کی کہ آزاد سینیٹرز کی پی ٹی آئی میں شمولیت تسلیم کی جائے۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشنز کیس زیر التواء ہے لاہور ہائیکورٹ سے اسٹے آرڈر پی ٹی آئی نے لے رکھا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آپ کو بطور چیئرمین پی ٹی آئی تسلیم نہیں کیا جا سکتا اور آپ کو کوئی قانونی حق بھی حاصل نہیں۔